کیا کبریٰ بی بی کو انصاف مل سکے گا؟

منگل 22 جنوری 2019

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

”ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ اور اسسٹنٹ کمشنر سٹی گوجرانوالہ ، یہ بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کے قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں“
” قبضہ مافیا نے پورے ضلع گوجرانوالہ کی پولیس میں اپنا رسوخ قائم کیا ہوا ہے اور متعلقہ تھانے کے ایس۔ ایچ۔او سے لیکر نیچے تک تما م عملہ ان کے کار خاص ہیں“
ہمارے معاشرے میں لوگ اپنے ہی جیسے لوگوں پر کیسے کیسے مظالم رواء رکھتے ہیں ، انہیں دیکھ کر اور سن کر روح کانپ اٹھتی ہے ۔

انصاف فراہم کر نے والے تمام ادارے مفلوج ہو چکے ہیں اور اگر کچھ کام ہو بھی رہا ہے تو وہ صرف ظالموں کو ظلم کر نے میں معاون ہو تا ہے ۔ جس کی وجہ سے مظلوم ، بے سہارا اور لاچار لوگ بالآخر اس ظلم کو اپنا نصیب سمجھ کر خاموش ہو کر بیٹھ جاتے ہیں اور یوں پوری زندگی اپنے نصیبوں کو کوستے رہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

بات کی جائے عدالتوں کی تو یہاں بھی چور ، اچکے اور لفنگے اپنے مفادات حاصل کر نے کے لئے جھوٹے اسٹے آرڈر با آسانی سے حاصل کر لیتے ہیں اور عام لوگوں کے پاس ان جھوٹے اسٹے آڈرز خارج کرانے کے لئے کسی وکیل کو فیس دینے تک کے بھی پیسے نہیں ہوتے اور یوں وہ انتظار کو سولی پر لٹکے مختلف دفتروں کے چکر لگاتے تھک جاتے ہیں اور ہر دفتر جو پہلے ہی کام کرنے کو تیار نہیں ہوتا ، مزید یہ بہانہ کر دیتا ہے کہ آپ کا معاملہ عدالت میں چل رہا ہے ۔


گذشتہ دنوں ایسا ہی ایک واقعہ میرے پاس بھی آیا ۔ لاچار ، بے بس ، بیوہ اور بوڑھی کبرٰی بی بی جس نے اپنی ساری زندگی قرآن کے لئے وقف کر دی اور اب تک ہزاروں خواتین کو قرآن کی تعلیمات سے روشناس کر چکی ہے ، وہ بھی پچھلے6سالوں سے اس عذاب سے دوچار ہے ۔ اپنے روزمرہ کے گذر بسر کے لئے دو مرلہ مکان کو کرائے پر دیا لیکن کچھ دنوں بعد ہی کرایہ دار جو گوجرانوالہ شہر کے بہت بڑے قبضہ مافیاز ہیں نے اس کے گھر پرقبضہ جما لیا اور کرایہ بھی دینا بند کر دیا ۔

بے سہارا اور لاچار کبریٰ بی بی جب بھی ان سے کرایہ طلب کرتی یا گھر خالی کرانے کے لئے کہتی تو قبضہ مافیاز کے سرغنہ اسے دھمکیاں دینا شروع ہو جاتے اور لاہور ہائی کورٹ سے جعلی اسٹے آڈر بھی بنالیا۔اس معاملے کی نزاکت اور بوڑھی عورت کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے میں نے غریبوں اور لاچاروں کی معاونت کے لئے ہمہ وقت تیار رہنے والے دبنگ انسان، صحافی اور استاد پروفیسر توفیق بٹ صاحب سے اس کی امداد کی درخواست کی۔

انہوں نے متعلقہ ڈی۔ایس۔پی سیٹلائٹ ٹاون سے اس بارے بات کی اور یوں ڈی۔ایس۔پی صاحب نے مکمل انکوائری کر کے ،گھر پر قابض قبضہ مافیا کے خلاف ایف۔آئی۔آر درج درج کرانے کے احکامات صادر کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کو بھی قبضہ گروپس کے خلاف رپورٹ اور وارنٹ بے دخلی بنا کر انہیں بے دخل کرنے کی سفارش کی ۔
نیک اور اہماندار پولیس افسر ڈی۔

ایس۔پی سیٹلائٹ ٹاون، احسان شاد کے حکم پر قبضہ مافیا کے خلاف ایف۔آئی۔آر نمبر49/19بتاریخ 18-01-19تھانہ سیٹلائٹ ٹاون گوجرانوالہ میں درج ہو چکی ہے لیکن جب آوے کا آوہ ہی بگڑا ہو تو وہاں ایک ایماندار ڈی۔ایس۔پی مزید کیا کر سکتا ہے ۔ قبضہ مافیا نے پورے ضلع گوجرانوالہ کی پولیس میں اپنا رسوخ قائم کیا ہوا ہے اور متعلقہ تھانے کے ایس۔ ایچ۔او سے لیکر نیچے تک تما م عملہ ان کے کار خاص ہیں ۔

یہی وجہ ہے کہ جو کبریٰ بی بی کے حصول انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ جہاں تک بات کی جائے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ اور اسسٹنٹ کمشنر سٹی گوجرانوالہ کی تو معلوم ہوتا ہے یہ بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کے قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ کئی روز گذر جانے کے باوجود بھی ڈی۔ایس۔پی کی رپورٹ پر قبضہ مافیا کے خلاف بے دخلی کا کوئی وارنٹ جاری نہ ہوا ہے ۔


کبریٰ بی بی ابھی بھی پُر امید ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب تک ضرور اس بوڑھی عورت کی فریاد پہنچے گی اور یوں اسے اپنے گھر کا قبضہ حاصل ہو سکے گا لیکن بظاہر ایسا معلو م ہوتا ہے کہ پورے ملک اور بالخصوص پنجاب میں قبضہ گروپ ، ڈاکو اور لٹیرے آزاد ہیں اور انہیں یہ حق بھی پوری طرح حاصل ہے کہ وہ جب چاہیں عام لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کر کے بیٹھ جاتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام ادارے عام آدمی کی دادرسی کرنے کی بجائے قبضہ گروپس کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ۔

کبریٰ بی بی وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ آئی۔جی پولیس پنجاب، آر۔پی۔او گوجرانوالہ اور کمشنر گوجرانوالہ سے اچھی امید وابستہ کر کے عزت مآب جناب چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ سے بھی ازخود نوٹس لینے کی درخواست کرتی ہے ۔
کبریٰ بی بی کا کیس حکومت پنجاب کے لئے ٹیسٹ کیس ہے کہ کیا حقیقی معنوں میں پنجاب میں تبدیلی آئی ہے یاقبضہ گروپس اور بد معاشوں کے خلاف کاروائی کر نے کے صرف زبانی دعوے ہیں ؟دیکھنا یہ ہے کہ پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت پولیس اور انتظامیہ کے افسران کیسے کبریٰ بی بی کو انصاف فراہم کر سکیں گے؟ اگر تو یہ اس میں کامیاب ٹھہرتے ہیں تو بہتر نہیں تو بے سہاروں کو رسواء کر نے والوں کے مقدر میں ہمیشہ عبرت ناک ذلت ٹھہرتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :