پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے مناظر ، امام کعبہ کی پاکستان آمد کی برکات

پیر 29 اپریل 2019

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

جیسے جسم و روح کا تعلق ہے ویسے ہی ایک مسلمان کے لئے کعبة اللہ اور مسجد نبویﷺ سے محبت کاتعلق ہے اور یہ تعلق ہمیں پیدا ہوتے ساتھ ہی میسر آجاتا ہے جب ہمارے کانوں میں اللہ اکبر ، اللہ اکبر کی صدائیں بلند کی جاتی ہیں ۔ لاالہ الا اللہ اور محمد رسول اللہ کے الفاظ ، پوری دنیا کے مسلمانوں میں ربط اور تعلق پیدا کرتے ہیں اور یوں امت محمدیہ ﷺ تشکیل پاتی ہے جس کے بارے میں رحمتہ اللعالمین ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ جیسے جسم کے کسی عضو میں تکلیف اٹھتی ہے تو پورا جسم درد محسوس کرتا ہے ایسے ہی میری امت کے لوگ ہیں جن کی باہمی رحم دلی، ہمدردی اور احساس ایک جسم کی مانند ہو گا۔

لاالہ الا اللہ اور محمد رسول اللہ کے دل میں اتر جانے اور پھر لوگوں کو عمل پر ابھارتے ، نیکی کے رستے میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی دوڑ میں مصروف لوگوں کی خصوصیت کوحضرت اقبال ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں کہ
خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی
یہی وجہ ہے کہ مشرق سے مغرب اور جنوب سے شمال تک پھیلی ہوئی تا حد نگاہ زمین پر بسنے والا ہر مسلمان مکہ و مدینہ سے جنوں کی حد تک محبت رکھتا ہے اور جس کی بس ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ کسی طرح مکہ و مدینہ کا دیدار ہو جائے ۔

(جاری ہے)

مکہ و مدینہ کی گلیاں ، یہاں کی مٹی، پہا ڑ اور یہاں تک کہ پتھر بھی ہمارے لئے معزز و محترم ٹہرتے ہیں اور پھر کعبة اللہ شریف میں پنچ گانہ نماز پڑھانے والے امام کعبہ کا مقام ، ہمارے لئے دنیا کی ہر دولت ونعمت سے بالا تر ہے ۔ اما م کعبة اللہ کی زیارت اور ان سے ملاقات پھر بہت بڑی نعمت اور اللہ کی رحمت معلوم ہوتی ہے ۔ امام بھی وہ جنہیں صرف اکیس برس کی عمر میں مدینہ منورہ میں رسول اللہ ﷺ (جن پر میں اور میرا سب کچھ قربان) ،کے مصلے پر تراویح کی امامت کا شرف حاصل ہوا۔

اس سے پہلے امام صاحب مسجد قبلتین میں دو سال تک امام کے فرائض سر انجام دیتے رہے۔ یاد رہے مسجد قبلتین مدینہ منورہ کی تین تاریخی مساجد میں سے ایک ہے ۔ اس کی دو محرابیں ہیں ایک مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصیٰ بیت المقدس کی جانب جبکہ دوسری بیت اللہ شریف کی جانب۔ا ور پھر چارسال تک مسجد قبا میں امامت کراتے رہے۔ یہ مسجد بھی اس حوالے سے تاریخی ہے کہ جس کی بنیاد رسول اللہ ﷺنے خود رکھی تھی اور بالآخر2005سے اب تک مسجد الحرام کعبة اللہ شریف میں امامت فر ما رہے ہیں ۔


اما م کعبہ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی کی پاکستان آمد کے سلسلے میں معروف مذہبی سکالر و عالم دین ، داعی اتحاد بین المسلمین اور پاکستا علما ء کونسل کے روح رواں مولانا طاہر اشرفی نے خصوصی طور پر کاوشیں کی ۔حالیہ دنوں میں پوری دنیا اور بالخصوص پاکستان میں اتحاد بین المذاہب کے لئے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں او۔آئی۔سی نے انہیں رواداری ایوارڈ سے بھی نوازا ہے جو نہ صرف ان کے لئے بلکہ پاکستان اور پوری امت مسلمہ کے لئے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ایک دفعہ پھر سے بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی اور بالخصوص دینی طبقات میں بڑھتی ہوئی آپسی دوری کے خاتمے اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لئے اسلام آباد میں شاندار پیغام اسلام کانفرنس منعقد کرا کے اور امام کعبہ کو مدعو کر کے پاکستان میں نفرت انگیزی کو کم کر نے میں اہم کرادر اداء کیا ۔جیسے تمام مسلمان اپنے مسلکی معیارات سے بالاتر ہو کر کعبة اللہ اور مسجد نبوی ﷺ میں جانے کو اپنی خوش نصیبی سمجھتے ہیں ویسے ہی امام کعبہ سے مل کر ، ان سے مصافحہ کر کے اور ان کا پُر نور چہرہ دیکھ کر ہر مسلمان شاد ہو جاتا ہے ۔

اما م کعبہ کا پاکستان کے مختلف شہروں میں خطاب کرتے ہوئے فر مانا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب تو حید کی بنیاد پر قائم ہوئے، پاکستان تمام مسلمانوں کا محور ہے ۔ ان کا یہ بھی فر مانا تھا کہ پاکستان کے دورے کے دوران بے پناہ محبت اور پیار ملا ، میرا دورہ پاکستان ناقابل فراموش ہے ۔ پاکستان اور سعودی عرب ہر موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔


اما م کعبہ کے اعزاز میں لاہور میں منعقدہ ہر تقریب میں لوگوں کا سمندر تھا جو صرف ایک نظر امام کعبہ کو دیکھنے آئے تھے ۔ جمیعت اہل حدیث کی جانب سے لاہور کے ایک ہوٹل میں امام صاحب کے اعزاز میں عشائیے کا بھی اہتمام تھا جہاں تمام دینی جماعتوں کے سر براہان کے اکٹھ کو دیکھ کر از حد خوشی ہوئی ۔ مر کز اہل حدیث میں نماز عصر اور بعد ازاں پیغام ٹی۔

وی کے افتتاح کی تقریب ہو یا لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد میں نماز مغرب کے روح پرور مناظریا پھر جامعہ اشرفیہ میں عشا کی نماز کا عظیم الشان اجتماع ، ہر موقع پر میں نے لوگوں کو مسلک کے چکر سے آزاد ہو کر صرف اور صرف مسلمان ہونے کے ناطے امام کعبہ کا دیدار کرتے دیکھا اور ہر جگہ اتحاد بین المسلین کے مناظر دیکھ کر دل باغ وبہار ہو گیا اور پھر امام کعبہ کی پاکستان آمد کی برکات اور اس کے لئے کاوشیں کرنے والے مولانا طاہر محمود اشرفی کے لئے دل سے دعا نکل رہی ہے ۔ کاش کہ یہ سلسلہ یونہی جاری رہے اور ہم کعبة اللہ اور مسجد نبوی ﷺ میں نماز پڑھانے والی کائنات کی عظیم ترین ہستیوں سے فیض یاب ہوتے رہیں اور پاکستان میں اتحاد بین المسلین کا دور دورہ رہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :