وطن کے لیے ہم تیار ہیں

اتوار 29 مارچ 2020

Israr Ul Haq Mashwani

اسرار الحق مشوانی

ملکی معیشت کرونا وائرس کی وجہ سے اس وقت بحران اور دباؤ میں ہے‘ ملک کے طول و عرض میں مجبوری میں کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے صورت حال مذید پریشان کن ہے، رد عمل میں مسائل بڑھ رہے ہیں‘ لاکھوں افراد بیروزگار ہورہے تھے، کاروبار ٹھپ اور معاشی سرگرمیاں تقریباً منجمد ہوچکی ہیں ایسے میں ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے 5.8 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا، حکومت نے حال ہی میں 12 سو ارب روپے کے ایک امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس میں زراعت، صنعت، برآمدات کے علاوہ غریب اور بیروزگار افراد اور روزمرہ کام کرکے روزی کمانے والے لوگوں کے لیے امداد بھی شامل ہے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندان کو 3 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے یوٹیلیٹی اسٹورز میں بنیادی اشیا کی فراہمی کے لیے 50 ارب کی رقم مختص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بجلی اور گیس کے چھوٹے صارفین کے لیے بلوں کی ادائیگی موخر کرتے ہوئے آئندہ 3 ماہ میں قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت دی گئی ہے، تمام پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے ایک رائے یہ بھی ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کے نرخ نیچے آئے ہیں اس حساب سے 30 سے 40 روپے کمی ہونی چاہیے تھی معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے شرح سود میں کمی کرتے ہوئے اسے 11 فی صد تک لایا گیا ہے کاروباری طبقہ کہتا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں اسے 7 سے 8 فی صد تک ہونا چاہیے دوسری طرف ڈالر کی مارکیٹ میں طلب بڑھنے کے باعث ایک ڈالر 166 روپے کا ہوگیا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ مسلسل مندی کا شکار ہے، گزشتہ ایک ہفتے میں سات آٹھ ہزار انڈیکس پوائنٹ کی کمی ہوئی ہے۔ بار بار ٹریڈنگ کو روکنا پڑا ہے اور گرتے گرتے انڈیکس پوائنٹ 28 ہزار تک آگیا ہے۔جہاں تک حکومت کے امدادی پیکیج کا تعلق ہے اس میں سے جو رقوم زراعت، صنعت، برآمدات، درآمدات کے لیے مختص کی گئی ہیں وہ اُن شعبوں تک پہنچ جائیں گی لیکن وہ امداد جو غریب، بے روزگار اور روزانہ کام کرنے والے مفلس اور بے سہارا لوگوں کے لیے رکھی گئی ہے وہ اُن تک کیسے پہنچے گی، اس سوال کے جواب کے لیے کرونا ریلیف فورس بنائی جارہی ہے اور ہم اس کام میں حکومت کی بھرپور مدد کرنا چاہتے ہیں اور ایک ایسا نظام یا میکنزم بنانے میں مدد دیں گے کہ جس کے ذریعے ان لوگوں تک امداد پہنچ سکے‘ جب سے ملک کروبا وائرس کے دباؤ کا شکار ہوا ہے‘ ہم چند دوستوں نے مل کر ایک منصوبہ بندی کی ہے کہ ملک گیر سطح پر ” وطن کے لیے ہم تیار ہیں“ کے نام سے نوجوانوں کا ایک گروپ تشکیل دیں گے اس کی ممبر شپ سفارش پر نہیں بلکہ میرٹ پر ہوگی ہم اچھی طرح یہ بات جانتے ہیں کہ سفارش پر ممبر شپ کی وجہ سی تنظیمیں اپنے طے شدہ اہداف سے ہٹ جاتی ہیں ہمارا یہ گروپ چوبیس گھنٹے کام کرے گا اور شفاف انداز میں یونین کونسل کی سطح سے ضرورت مند شہریوں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرے گا اس گروپ میں شامل نوجوان‘ طلبہ کو تعلیم بھی دیں گے اور فلاحی کاموں کے لیے ان کی تربیت بھی کریں گے حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لیے ہر وقت اور ہمہ وقت تیار رہے گا اس گروپ کی تشکیل کا آغاز مردان سے کردیا ہے‘ اور یہ گروپ ملک گیر سطح پر حکومت کے لیے ایک مدد گار عنصر کے طور پر کام کرے گا‘ اسلام آباد میں ہم ایک وفد کی صورت میں چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی اور ممبر نوید الہی سے بھی ملاقات کریں گے‘ اور ان سے رہنمائی لیتے ہوئے سی ڈی اے کے دائرہ کار میں فلاحی سرگرمیوں میں ان کا ہاتھ بٹائیں گے رفاہی اور فلاحی ادارے اور مخیر حضرات انتہائی سرگرم، متحرک اور فعال نظر آئیں گے اور مستقبل میں میرٹ کے پرچم تلے ینگ رئیلٹرز ایسوسی ایشن کا قیام اپنے فلاحی منصوبوں میں شامل ہوگا‘ آئیے ہر درد دل رکھنے والے نوجوان سے درخواست اور اپیل ہے کہ لوگوں کی فلاح کے لیے ہمارا ساتھ دیجیے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :