
مصطفائی قافلہ فلسطین میں!
بدھ 7 جولائی 2021

کوثر عباس
اسرائیلی جارحیت ایسی تھی کہ اپنے تو اپنے غیربھی مجبوراً فلسطین کی حمایت میں بول پڑے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہودیت کی تعلیمات نہیں ۔یہ صیہونیت ہے جس کا یہودیوں سے کوئی تعلق نہیں ۔پریشانی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اسرائیلی فورسز نے ملکی اور بین الاقوامی میڈیا پر پابندی لگائی ہوئی تھی اور ”وقت کی کربلا “ میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں تھی ۔
(جاری ہے)
مختلف مشکلات کو سہتے لوئے یہ لوگ اردن اور مصر کی سرحد پر قائم مہاجر کیمپوں تک پہنچے اور اپنے بھائیوں کی داد رسی کی۔پھٹے پرانے کپڑے پہنے اور پلاسٹک اور متروک کپڑوں سے بنی چھونپڑیوں میں زندگی بسر کرتے یہ فلسطینی عالم اسلام کی بے بسی کی تصویر بھی ہیں اور اہل فلسطین کی جواں ہمتی کا منہ بولتا ثبوت بھی ۔خوراک ، ادویات اور دیگر ضروریات زندگی کی مد میں ایک لاکھ پاوٴنڈکی خطیر رقم المصطفیٰ ویلفیئر کے پلیٹ فارم سے راہ خدا میں صرف کی گئی ۔لیکن مجھے ایک حوالے سے بھی طمانیت کا حساس ہوا کہ مصطفیٰ والوں کے اس قافلے کو فلسطینیوں بلکہ عالم اسلام کا نظریاتی پہلو بھی یاد رہا ۔ گوناگوں مشکلات سہتا ہوا یہ قافلہ مسجد اقصیٰ بھی پہنچا اور وہاں کے امام الشیخ عمر الکسوانی کے ساتھ ملاقات کی۔عمر الکسوانی کے مطابق حالیہ بمباری میں مسجد الاقصیٰ کو تقریباً دو لاکھ پاوٴنڈ کا نقصان پہنچا ہے ۔عرب نیوز کے مطابق المصطفیٰ ویلفئیر کی ٹیم نے انہیں ہر ممکنہ مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ۔
ایک انتہائی اہم بات جو تمام مسلمانوں کو یاد رکھین چاہیے وہ یہ ہے کہ غزہ کی محصور پٹی میں بسنے والے یہ مسلمان تمام عالم اسلام کا کفارہ ادا کر رہے ہیں ۔عبدالرزاق ساجد نے بتایا کہ اسی علاقے کو اسرائیل ضم کرنا چاہتا ہے اور وہاں بسنے والے فلسطینیوں کو زمین چھوڑنے یا بیچنے کے عوض کسی بھی ملک کی شہریت اور منہ مانگی قیمت دینے پر بھی تیار ہے لیکن آفرین ہے ان بھوکے پیاسے اور شہادتیں دیتے محصور فلسطینیوں کو جوہر قسم کی پیشکش کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عالم اسلام کی عزت مقدمہ لڑ رہے ہیں۔
میری نظروں سے اس ویڈیو کے مناظر اوجھل نہیں ہو پارہے جس میں صیہونی اچھل اچھل کر مسلمانوں کو کہہ رہے تھے کہ کہاں گیا تمہارا نبی ؟ وہ مختلف عرب ممالک کا نام لے کر کہہ رہے تھے کہ فلاں فلاں ملک تو ہمارے ساتھ ہے اور ان ممالک کو ”ابن الزنا“ کی گالیاں دے دے فلسطینیوں سے پوچھ رہے تھے: کہاں گئے فلسطینیوں کے ہمدرد ؟بلاشبہ مسلمان عوام کے دل اپنے فلسطینیوں بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں لیکن اگلوں نے سربراہان پر ایسی سرمایہ کاری کر رکھی ہے کہ ان کی حالت بقول میر اس طرح ہے ۔
کھالیاں کھا کے بھی بے مزہ نہ ہوا “
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
کوثر عباس کے کالمز
-
میری بیلن ڈائن!
ہفتہ 19 فروری 2022
-
اسامی خالی ہیں !
ہفتہ 12 فروری 2022
-
ایک کہانی بڑی پرانی !
بدھ 26 جنوری 2022
-
اُف ! ایک بار پھر وہی کیلا ؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
نمک مت چھڑکیں!
جمعرات 13 جنوری 2022
-
دن کا اندھیرا روشن ہے !
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
سانحہ سیالکوٹ: حکومت ، علماء اور محققین کے لیے دو انتہائی اہم پہلو
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
بس ایک بوتل!
اتوار 5 دسمبر 2021
کوثر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.