کھیل کا میدان (T20 World Cup)

جمعرات 21 اکتوبر 2021

Maisha Aslam

معیشہ اسلم

17 اکتوبر 2021 سے T20 world cup کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے, اس کی میزبانی دوبئی جیسا خوبصورت ملک کر رہا ہے۔ اس ایونٹ میں 16 ٹیمیں آپس میں ٹکرائیں گی اور جیت کا تمغہ اپنے ماتھے پر سجانے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔
ان 16 ٹیموں کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر گروپ میں 4, 4 ٹیموں کو شامل کیا گیا ہے۔ اب تک 10 سے 12 میچز کھیلے جا چکے ہیں۔

یہ ایونٹ تقریباً ایک ماہ تک چلے گا۔
اب کرتے ہیں کرکٹ شائقین کی بات تو ہر کوئی اس ورلڈ کپ کو لے کر بڑا پرجوش دکھائی دے رہا ہے ہر کوئی اپنے اپنے ملک کی ٹیم کو سپورٹ کرتا دکھائی دے رہا ہے, اور ساتھ ہی ساتھ اپنی ملک کی جیت کے لیے دعا گو بھی ہیں۔
میرا تعلق پاکستان لاہور سے ہےاور میں بھی پاکستان کو بھر پور سپورٹ کر رہی ہوں اور یہ واحد کھیل ہے جس میں مجھے بہت دلچسپی ہے۔

(جاری ہے)


ورلڈ کپ کے میچز کھیلنے کے ساتھ ساتھ وارم اپ میچز بھی ٹیموں کے درمیان کھیلے جا رہے ہیں جو کہ ورلڈ کپ کا حصّہ نہیں ہیں۔
حال ہی میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان کھیلے جانے والے وارم اپ میچ میں پاکستان نے جیت اپنے نام. کی اور اس جیت کے ذریعے اپنےملک کی عوام کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم ورلڈ کپ جیتنے کے لیے بلکل تیار ہیں۔ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ایونٹ کا آغاز اپنی جیت سے کریں گے اور عوام بابر اعظم کے اس بلند حوصلے کی داد دیتی ہے۔


24 اکتوبر بروز اتوار کو پاکستان اپنا پہلا میچ انڈیا کے خلاف کھیلے گا اور اس میچ کا سب کو بڑی بےصبری سے انتظار ہے۔ جیسے جیسے دن گزر رہے ہیں ویسے ہی لوگوں میں جوش و خروش بڑھتا جا رہا ہے۔ جب بھی کبھی انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ کھیلا گیا ہے دونوں ممالک کی عوام میچ کو جنگ کی شکل دیتی رہی ہے اور آج بھی عوام  دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والا میچ جنگ ہی سمجھ رہی ہے اس کی ایک بڑی وجہ یہی ہے کہ بھارت ہمیشہ سے ہی پاکستان کو سخت نا پسند کرتا ہے اور پاکستان کو برباد کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور اپنی انہی اوچھی حرکتوں کی وجہ سے بھارت کو ہمیشہ منہ کی کھانا پڑی ہے مگر بھارت کی سرکار اپنی عادت سے مجبور ہے۔


خیر بات آگے بڑھاتے ہیں تاریخ میں دیکھا جائے تو بھارت اور پاکستان کے درمیان جتنے بھی میچز ہوئے ہیں جیت کا سہرا زیادہ تر بھارت کے سر ہی سجا ہے مگر ہماری قومی ٹیم نے بھی کبھی ہار نہیں مانی اور ہمیشہ بھارتی کھلاڑیوں کا بےخوف ہو کر سامنا کیا اور اس بات کا اندازہ آپ 2017 میں ہونے والی چیمپین ٹرافی سے لگا سکتے ہیں جس میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھارت کو شکست دے کر گھر کا راستہ دیکھایا اور شاہین چیمپئن ٹرافی لے اڑے۔


بھارتی کر کٹ کھلاڑیوں پر نظر ثانی کی جائے تو کوئی شک نہیں کہ ان کی ٹیم بہت بہترین ہے تمام پلئیرز بہت عمدہ کھیل پیش کرنے کا جوش و ولولہ رکھتے ہیں مگر پاکستان کے کھلاڑیوں کا بھی جواب نہیں قومی ٹیم کے کھلاڑی بھی اب فل فارم میں نظر آ رہے ہیں اور آنکھیں ٹی 20 ورلڈ کپ کی ٹرافی پر مضبوطی سے گاڑھ لی ہیں۔
تمام ٹیمیں ایک دوسرے سے ٹکرائیں گی اور اپنے اپنے کھیل کا مظاہرہ پیش کریں گی مگر اب دیکھنا یہ ہے  کہ ان 16 ٹیموں میں سے کون سی 2 ٹیمیں آپس میں فائنل کھیلیں گی اور اس بار کون ہو گا ٹی20 ورلڈ کپ کا حقدار کیونکہ کھیل کھیل ہی ہوتا ہے اور ایک غلطی کی وجہ سے کھیل میں بازی کبھی بھی پلٹ سکتی ہے ۔


میں اپنی طرف سے قومی کھلاڑیوں کو  یہ پیغام دینا چاہوں گی کہ ڈرنا نہیں لڑنا ہے انشاء اللہ جیت پاکستان کے نام ہی ہو گی آمین ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :