میں سبز پاسپورٹ کی عزت کراؤں گا

اتوار 19 ستمبر 2021

Maisha Aslam

معیشہ اسلم

17 ستمبر 2021, جمعہ کا مبارک دن تھا اور میں بہت زیادہ خوش تھی, اور خوشی اس وجہ سے تھی 18 سال بعد نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کی زمین پر قدم رکھا تھا اور آج دونوں ٹیموں کے درمیان فرسٹ ODI میچ کھیلا جانے والا تھا اسی خوشی میں جلدی جلدی آفس جانے کے لیے تیار ہوئی کہ دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر پورا میچ دیکھیں گے  اور پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کریں گے۔

آفس پہنچتے ہی ٹی وی کی سکرین پر نظر پڑی کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والی سیریز مکمل طور پر cancel ہو گئ ہے اور بس پھر ارد گرد کی چیزیں آنکھوں کے سامنے گھومنا شروع ہو گئیں۔
یہ خبر تمام کرکٹ شائقین کے لیے بڑی افسوس ناک تھی کیونکہ ہر کوئی اس سیریز کے لیے بڑا بےتاب تھا مگر عین موقع پر کرکٹ شائقین کے دل ٹوٹ گئے۔

(جاری ہے)

بس پھر ہونا کیا تھا یہ افسوس ناک خبر دوسرے ملکوں تک جا پہنچی جہاں اس خبر سے کروڑوں دل ٹوٹے وہاں ہمارے دشمن ممالک اس خبر سے لطف اندوز بھی ہوئے۔

دیکھتے ہی دیکھتے تمام سوشل میڈیا اس خبر سے بھر گیا اور twitter پر ٹاپ ٹرینڈ بننے لگا  اور ساتھ ہی ساتھ بہت سارے سوالات نے جنم لیا۔  پاکستان اور نیوزی لینڈ کرکٹ دورہ ختم ہونے کی وجہ یہ سامنے آئی کہ کیویز کے 2 کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا جس کی وجہ سے تمام سیریز ملیا میٹ ہو گئ مگر یہاں حقیقت کچھ اور  ہی سامنے آئی اور نیوزی لینڈ کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا کہ ہمیں بہت ساری تھریٹس ملی ہیں تاحال ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔


پاکستانی وزرائے کا کہنا ہے کہ یہ سیریز ایک سازش کے تحت ختم کروائی گئی ہے, پاکستان کے لیجنڈ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان میں کرکٹ کا قتل کیا ہے اور پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں یہ بات مکمل طور پر واضح کر دی ہے کہ نیوزی لینڈ کو کوئی تھریٹس نہیں ملی اور سوچی سمجھی سازش کے تحت یہ دورہ ختم کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس بات کی تردید کرتے ہوئےکہا کہ سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل اور محفوظ تھے اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے سکیورٹی ادارے کتنے مضبوط ہیں اس کے باوجود کیویز کا یہ رویہ انتہائی تشویشناک ہے جبکہ دوسری طرف پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ نے بیان دیا کہ کیویز کے دورہ ختم کرنے کا یہ یکطرفہ فیصلہ کیا ہے۔


جب اپنے ہی ملک میں انتشار پھیلانے والے لوگ موجود ہوں تو پھر باہر کے لوگوں کو الزام دینا کہاں کی سمجھداری ہے,مسلم لیگ ن کی ڈور جو کہ اس وقت مریم نواز  کے ہاتھوں نے سنبھالی ہوئی نے وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور ٹوئٹ شئیر کرتے ہوے کہا کہ میں  سبز پاسپورٹ کی عزت کراؤں گا مگر پی ٹی آئی کے وزراء بھی کہاں چپ بیٹھنے والے ہیں شہباز گل نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مریم نواز کو کرارا جواب دے کر کہا کہ آپ پاکستان کا ساتھ دیں سوتن بننے کی کوشش نہ کریں۔

کیا واقعی ان سب میں سارا قصور عمران خان کے خاطے میں لکھا جائے گا ؟؟؟؟
 خیر سیاست میں طعنے بازی اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنا تو شروع سے ہی عام  ہے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ آج شائقین کرکٹ بہت مایوس ہیں۔
میں اپنے ملک کے تمام محب وطن شائقین کرکٹ کو چھوٹا سا پیغام دینا چاہوں گی کہ اپنے دلوں کو چھوٹا نہ کریں اور اس بات کی امید رکھیں کہ اکتوبر میں ہونے والے  T20 ورلڈ کپ میں پاکستانی کھلاڑی کیویز کو شکست دیں گے اور اس بات کا بدلہ سود سمیت واپس لیں گے انشاءاللہ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :