نئے پاکستان کی تیاری

جمعہ 13 اگست 2021

Maisha Aslam

معیشہ اسلم

آخر نیا پاکستان بنانے کی ذمہ داری کن لوگوں پر عائد ہوتی ہے؟؟؟؟ یہ سوال پتھروں سے ٹکراتی لہروں کی طرح میرے ذہن سے نہ جانے کتنی بار ٹکرا چکا ہے۔یہ بات بھی ٹھیک ہے کہ  ایک ملک کی عوام جن لوگوں کو اپنے مستقبل کے لئے الیکشن میں ووٹوں کے ذریعے منتخب کرتی ہے ان پر پورہ ملک اوراس کی عوام انحصار کرتی ہے حکومتی نمائندوں پر بھی کچھ فرائض اور ذمے داریاں ہوتی ہیں لیکن  کیا پاکستان کو بدلنے کی ذمہ داری صرف ہمارے حکمرانوں پر ہی عا ئد ہوتی ہے؟ اور ہماری تو جیسے کوئی ذمے داری ہی نہیں سوائے دوسروں پر تنقید کرنے کے۔


چلیے ایک نظر اپنی ذمے داریوں پر ڈالتے ہیں:
1۔ کوڑے اور گندگی کے ڈھیر گلیوں, محلوں اور بازاروں میں لگا دینا۔
2۔ راہ چلتے کھانے پینے کی اشیاء کے ریپرز سرعام سڑکوں پر پھینک دینا۔

(جاری ہے)


3۔ پان کی پیک جگہ جگہ فخر سے سب کے سامنے تھوک دینا۔
4۔ رشوت دے کر کام کروانا اور کسی کا حق مارنا۔
5۔ قانون کی خلاف ورزی کرنا۔
6۔ ہمارے بیچ بیٹھے ہر دس افراد میں سے 5 کا عورتوں  کو حراساں کرنا,  بچوں اور شوہروں  کے سامنے عورتوں کی عزت کو پامال کرنا, حوا کی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد ان کو بےدردی سے قتل کر کے لاش گندے نالے میں پھینک دینا اور عورتوں پر تشدد کرنا۔


7۔ راہ چلتے جہاں جگہ ملے وہاں پیشاپ کرنا,  یہاں تک کہ مسجدوں  کے باتھ روم استعمال کر کے پانی نا پھینکنا صرف  مساجد ہی نہیں آپ کہیں بھی چلے جائیں چاہے بڑے بڑے شاپنگ سینٹر ہی کیوں نہ ہوں وہاں بھی واشرومز کا یہی حال ہے۔
8۔ جھوٹ بولنا, چوری کرنا, کم تولنا,  سود کھانا بہتان لگانا یہاں تک کہ اپنے مفاد کی خاطر کسی بے قصور کو جان سے مار دینا۔


9۔ کسی انسان کے ساتھ زیادتی ہو جائے تو انگلی عورتوں پر اٹھائی جاتی ہے کہ کپڑے ٹھیک نہیں تھے یہاں تو بےزبان جانوروں سے زیادتی کے کتنے ہی واقعات سننے اور دیکھنے کو ملے ہیں۔
کیا یہی ذمے داریاں ہیں ہماری؟؟ کیا ان سب باتوں کا تعلق ہمارے ملک کے حکمرانوں سے ہے؟؟ کیا ان سب کے لیے حکمران ذمہ دار ہیں؟؟  جی نہیں یہ ساری مہربانیاں اس ملک پر ہماری ہی کی ہوئی ہیں اور یہ ساری ذمے داریاں پوری کرنے کے بعد ہم الزام دیتے ہیں اس ملک کے نظام کو وہ نظام  جو ہم لوگوں نے خود اپنے ہاتھوں سے تباہ و برباد کیا ہے۔


اپنے قصور دوسروں پر ڈالنے کی بجائے کبھی اپنے گریبان میں جھانکنے کی کوشش کریں تو ہمیں علم ہونے کے ساتھ ساتھ شرمندگی بھی محسوس ہو گی کہ ہم نے اس ملک کو کیا کچھ دیا ہے, وہ ملک جس نے ہمیں ایک نئی پہچان دی, وہ ملک جس کے بلبوتے پر ہم فخر سے آج خود کو پاکستانی کہتے ہیں۔
ایک سال اور گزر گیا اس ملک کو اور حکمرانوں کو کوستے ہوئے, مگر ہم میں اتنی غیرت اور ہمت نا جاگ سکی کہ خود کو اس ملک کے قابل بنا سکتے۔
اس ملک کی حالت بدلنے کی ذمہ داری جتنی حکومت کی ہے اس سے کئ زیادہ ذمے داری ہماری بنتی ہے اس لیے پاکستان کو نیا بنانے کے لئے سب سے پہلے اپنا اندر کا گند صاف کریں پاکستان کی تقدیر اور حالت خود بخود بدل جائے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :