
تبدیلی ، سستے خوابوں کی مہنگی تعبیر۔۔۔!
بدھ 14 اکتوبر 2020

مظہر اقبال کھوکھر
یہ بات تو خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم نے بالآخر اپنے دور حکومت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا اعتراف کر لیا ہے ورنہ پچھلے دو سالوں سے تو وہ ہر ناکامی سابقہ حکمرانوں کے کھاتے میں ڈال کر کھاتہ ہی گول کرتے چلے آرہے تھے مگر پریشانی والی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا ہے حالانکہ کسی بھی حکومت میں وزیر اعظم کا کسی بھی معاملے پر نوٹس لینا خوش آئند عمل ہوتا ہے جس سے عوام کے اندر حکومت کے موجود ہونے کا احساس پیدا ہوتا ہے اور ایک تسلی ہوتی ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود ہے مگر یہاں گنگا الٹی بہتی ہے غیر معمولی تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آنے والی تحریک انصاف کا ہر عمل حد سے زیادہ تبدیل نظر آتا ہے۔
(جاری ہے)
اپنے وزیر اعظم جب اپوزیشن میں تھے تو فرمایا کرتے تھے کہ مہنگائی حد سے بڑھ جاۓ تو سمجھ لو تمہارے حکمران چور ہیں مگر جب سے حکومت میں آئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ مافیا بہت طاقتور ہے اب ہم جیسے عام لوگوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہم ان کے پہلے بیانات کو سچ مانیں یا موجودہ بیانات کو درست تسلیم کریں اور اگر ہم ایک سابقہ ہیرو ایک اہم سیاسی جماعت کے سربراہ اور ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوۓ ان کے دونوں بیانات کو سچ تسلیم کر لیں تو خوفناک حد تک بڑھتی ہوئی مہنگائی کو دیکھ کر صورتحال کچھ اس طرح بنتی ہے کہ " ملک میں چوروں کی حکومت بھی ہے اور مافیا بھی طاقتور ہے " تاہم اس بات کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں کہ واقعی چوروں کی حکومت ہے یا حکومت میں چور ہیں اور یہ بات بھی واضح نہیں ہورہی مافیا کی حکومت ہے یا حکومت میں مافیا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں غریب عوام مافیاز اور چوروں کے رحم و کرم پر ہیں آٹا ، گھی ، چینی ، دالیں اشیائے خوردو نوش اور ادویات غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں سفید پوش لوگوں کے حالات اور حالت کہیں زیادہ خراب ہے عوام کے لیے جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوچکا ہے۔ مہنگائی کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا اس وزیر اعظم نے مہنگائی کا نوٹس لیا ہے جسے بعض اوقات یاد کرانا پڑتا ہے کہ آپ خود وزیر اعظم ہیں۔
بہر حال اب تحریک انصاف ایک اور خواب دکھلا رہی ہے کہ اس نے مہنگائی کے خلاف ٹائیگر فورس کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے اپنے کارکنوں کو متحرک رکھنے کے لیے بطور جماعت تحریک انصاف کا یہ فیصلہ اچھا ہوسکتا ہے مگر ریاستی مشینری کے ساتھ مل کر کام کرنا کہاں تک موثر ثابت ہوسکتا ہے اس کا اندازہ کورونا کے دوران ٹائیگر فورس کی كاركردگی سے باآسانی لگایا جاسکتا ہے اور اگر ٹائیگر فورس نے مہنگائی کے خلاف کام کرنا ہے تو پھر سوال تو یہ بھی اٹھتا ہے کہ مرکزی صوبائی سطح پر وزیروں مشیروں کی فوج اوپر نیچے سیکرٹریوں کی بھر مار اور ہر ڈسٹرکٹ اور تحصیل میں بھاری تنخواہیں لینے والی بھاری بھرکم سرکاری مشینری یا تو حکومت کے کنٹرول میں نہیں یا پھر مہنگائی کا کنٹرول ان کے کنٹرول سے باہر ہے اور اگر مکمل اختیارات رکھنے والی انتظامیہ مہنگائی مافیا کے آگے بےبس ہے تو ٹائیگر فورس کہاں تک کامیاب ہوپاۓ گی مگر یہ ملک تجربہ گاہ جو ٹھہرا ایک تجربہ اور سہی۔
اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ تبدیلی وہ خواب تھا جو تحریک انصاف نے اس قوم کو مختلف انداز میں دکھایا اور بار بار دکھایا جس میں نیا پاکستان ، کرپشن کا خاتمہ ، بلا امتیاز احتساب ،ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر ، سرائیکی صوبہ وغیرہ شامل تھے مگر جس تھوک کے حساب سے یہ سستے خواب دکھاۓ گئے ان کی تعبیر اتنی ہی مہنگی ثابت ہوئی کہ جس کی قیمت چکاتے چکاتے شاید اس قوم سے بہت کچھ چوک جاۓ اب دیکھنا یہ ہے ٹائیگر فورس کے زریعے مہنگائی
کے خاتمے کا جو نیا خواب تحریک انصاف دکھا رہی ہے اس کی تعبیر مہنگائی کے خاتمے میں موثر ثابت ہوتی ہے یا یہ بھی خود مہنگی ثابت ہوتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.