بارودی سرنگیں ، چوہا اور ایک مشورہ

منگل 26 جنوری 2021

Mazhar Iqbal Khokhar

مظہر اقبال کھوکھر

" یہ ستمبر 2020 کی خبر ہے کہ جانوروں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی ایک برطانوی تنظیم پی ڈی ایس اے کمبوڈیا میں جان لیوا بارودی سرنگوں کی نشاندہی پر "مگاوا" نامی چوہے کو گولڈ میڈل سے نوازہ ہے مگاوا  نامی یہ چوہا ایک عرصے سے کمبوڈیا میں سونگھ کر بارود کا انکشاف کر رہا تھا وہ اب تک 39 بارودی سرنگوں اور 28 بغیر پھٹے بموں کی نشاندہی کر چکا تھا۔

واضح رہے کہ اس چوہے کی عمر 7 برس ہے جس کی تربیت بیلجیم کی ایک فلاحی تنظیم "اپوپو" نے کی اپوپو کے ماہرین بڑی محنت سے چوہوں کو بارود سونگھنے کے قابل بناتے ہیں اس طرح ہر چوہا نایاب ہوجاتا ہے وہ ٹی بی جیسی مرض بھی شناخت کر سکتا ہے تاہم اس کے لیے ایک سال کی تربیت درکار ہوتی ہے یاد رہے کہ اب بھی کمبوڈیا میں لاکھوں بارودی سرنگیں انسانوں کے لیے ہولناک خطرہ بنی ہوئی ہیں"
گزشتہ روز یہ خبر نظر سے گزری تو خوشی کی انتہا نہ رہی کیونکہ جہاں کمبوڈیا سمیت دنیا بھر میں بارودی سرنگوں نے قیمتی انسانی جانوں کو خطرے سے دوچار کر رکھا ہے وہاں وطن عزیز پاکستان بھی خطرناک سیاسی بارودی سرنگوں کی زد میں ہے بے شک سیاسی بارودی سرنگوں کی نوعیت ان  بارودی سرنگوں سے مختلف ہے مگر سنگینی کے حوالے سے یہ ان سے کہیں زیادہ مہلک اور خطرناک ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس پر پاؤں حکومت رکھتی ہے اور سانسیں عوام کی بند ہوجاتی ہیں یہ بارودی سرنگیں پھٹتی اسلام آباد میں ہیں اور اس کے اثرات پورے ملک پر پڑتے ہیں اور حکومتی وزراء کی عوام سے ہمدردی کا یہ عالم ہے کہ ہر بار بارودی سرنگ پر پاؤں رکھنے کے بعد عوام کو یہ لازمی بتاتے ہیں کہ یہ مسلم لیگ ن کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگیں ہیں۔

(جاری ہے)


وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے پچھلے چند ماہ میں تیسری بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے تیسری بار یہ بات دہرائی کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہمارے لئے بارودی سرنگیں بچھا کر گئی توانائی کے مسائل ہمیں ورثے میں ملے ن لیگ کے غلط معاہدوں کی وجہ سے ہمیں بجلی ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنا پڑی بجلی کے ملک گیر بریک ڈاؤن پر بھی انھوں نے ایسا ہی کہا تھا دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز بھی یہی بات متعدد بار یہ بات دہرا چکے ہیں کہ سابقہ حکمران ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھا کر گئے جب ہم حکومت میں آئے تو زر مبادلہ کے زخائر 6 ہفتے سے زیادہ کے نہیں تھے۔

حکومتی وزراء اگر بار بار یہ بات دہرا رہے ہیں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ان کے لیے بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ہے تو پھر ہمارے پاس من و عن تسلیم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں مگر یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ مسلم لیگ والوں کو کیسے معلوم تھا کہ اگلی حکومت پاکستان تحریک انصاف کی ہوگی ویسے اگر انہیں معلوم تھا تو پھر تحریک انصاف والوں کو بھی معلوم ہوگا کہ اگلی باری انھوں نے اقتدار میں آنا ہے اور پھر یہ بھی جانتے ہونگے کہ مسّلم لیگ ان کے لیے بارودی سرنگیں بچھا رہی ہے اور اگر بارودی سرنگیں بچھانے کا علم تھا تو پھر بارودی سرنگیں صاف کرنے کا بھی کوئی پلان تیار کیا ہوگا تو پھر سوال یہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت گزشتہ اڑھائی سالوں میں بارودی سرنگیں صاف کرنے میں کس حد تک کامیاب ہوئی۔

۔؟ مگر یہاں تو صورتحال بالکل الٹ دکھائی دیتی ہے حکومت بارودی سرنگیں صاف کرنے سے صاف بھاگتی ہوئی نظر آتی ہے گزشتہ اڑھائی سالوں میں موجودہ حکومت کی کارکردگی کا جو تسلسل دیکھنے کو مل رہا ہے وہ صرف یہی ہے کہ حکومت اپنے سیاسی خود کش حملوں کو بھی سابقہ حکمرانوں کی بارودی سرنگوں کا شاخسانہ قرار دے کر خود کو شہید قرار دلوانے کی بھر پور کوشش کرتی نظر آتی ہے مگر ایسا بالکل بھی ممکن نہیں قوم اور ملک کو اس وقت سیاسی شہیدوں کی نہیں بلکہ سیاسی غازیوں کی ضرورت ہے کیونکہ یہی وہ بارودی سرنگیں ہی تو تھیں جن سے خود کو اور اپنی آنے والی نسلوں کو بچانے کیلئے قوم نے ان سے امیدیں وابستہ کی تھیں کہ پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آئے گی تو  نہ صرف انہیں صاف کرے گی بلکہ صاف ستھرے لوگوں کو بھی سامنے لائے گی اور ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر بھی گامزن کرے گی مگر ایسا کچھ بھی نظر نہیں آرہا بلکہ تحریک انصاف کی حکومت ہر چوتھے روز کسی نہ کسی بارودی سرنگ پر پاؤں رکھ کر پوری قوم کی امیدوں کا خون کر دیتی ہے اور پھر ان سرنگوں کی صاف کرنے کے لیے بھی حکومت کے پاس نہ کوئی پلاننگ نظر آتی ہے اور نہ ہی کوئی حکمت عملی، ایسی صورتحال میں انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی بھاری بھر کم کابینہ ، ذہین فطین ماہرین معاشیات، تبدیلی کے تمام تر علمبردار اور نئے پاکستان کے تمام تر دعویدار بارودی سرنگیں صاف کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں ایسی صورتحال میں ہمارا حکومت کو ایک مشورہ ہے کہ کمبوڈیا سے مگاوا نامی چوہے کو پاکستان منگوا کر یا تو کابینہ میں شامل کر لیا جاۓ یا پھر اسے نوکری پر رکھ لیا جاۓ ویسے بھی تو تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد دنیا بھر سے لوگ نوکریوں کی تلاش میں پاکستان آرہے ہیں یا پھر بارودی سرنگیں صاف کرنے کا ایک الگ سے محکمہ بنا کر بھی مگاوا کو اس کا سربراہ بنایا جاسکتا ہے اس  طرح بھاری بھر کم تنخواہیں اور مراعات لے کر ناکام ہوجانے والوں سے بھی جان چھوٹ جائے گی ویسے بھی تو حکومت نے  معیشت کی بحالی کے لیے انڈوں ، مرغیوں ، کٹوں ، بچھڑوں اور بھینسوں کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں ایسے میں ایک چوہے کو بھی آزما لیا جائے تو کیا حرج ہے اگر چوہا بارودی سرنگوں کی نشاندہی اور صفائی میں کامیاب ہوگیا تو تحریک انصاف کی بلے بلے ہوجاۓ گی اور ناکام ہوا تو اس کا ملبہ سابقہ حکمرانوں پر ڈال دیجئے گا بس ایک تقریر یا ایک پریس کانفرنس ہی تو کرنا پڑے گی۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :