ٹیکنالوجی میں جدت.... ایئر کار کا ایجاد

ہفتہ 29 جنوری 2022

Mohammad Hasnain Waziri

محمد حسنین وزیری

سائنس آج کل افسانوی اور مستقبلی چیزوں سے بہت آگے نکل چکی ہے۔ اب سائنس میں افسانوں کیلئے کوئی جگہ باقی نہیں رہی۔ سلوواکیہ کے ایک کاریں بنانے والی کمپنی نے  30 جون 2021 کو ایک ایسا کار  بنایا جو اڑ بھی سکتا ہے۔ اور بعد میں اس کار کو ایئر کار کا نام دیا گیا۔
یہ ایک ایسا کار ہے جس میں بی ایم ڈبلیو (BMW) کار کا انجن نصب ہے اور یہ عام پیٹرول سے چلتی ہے۔

اس کار نے 2019 میں دو بین الاقوامی ایئر پورٹس Nitra اور Bratislava کے درمیان فاصلہ جو کہ سلوواکیہ میں موجود ہیں 35 منٹ میں طے کر لیا۔ پروفیسر اسٹیفن سے سفر کے حوالے سے پوچھا گیا تو انکا کہنا تھا کہ "سفر بہت خوشگوار گزرا اور نارمل تھا۔"
اس ایئر کار کار کے موجد کا نام پروفیسر اسٹیفن کلائن (Stefan Klein) ہے۔ انہوں نے  1983 میں  Slovak University of Technology سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔

(جاری ہے)

پروفیسر اسٹیفن نے اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے بیس سال یعنی دو دہائیوں تک محنت کی۔اس کار کے موجد نے کہا کہ یہ 1000km تک اڑ سکتا ہے اور 8200ft کی اونچائی تک پرواز کرسکتا ہے۔ یہ کار ہوا میں 170km فی گھنٹے کے رفتار اور چالیس گھنٹے تک ہوا میں اڑان بھر سکتا ہے۔
یہ کار 2 منٹ اور 15 سیکنڈز کے بعد کار سے جہاز میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
ایئر کار کے ساخت کی بات کی جائے تو دائیں بائیں جانب اس کے پر ہیں جو بٹن کی مدد سے کھلتے ہیں اور بند ہوجاتے ہیں۔

یہ جہاز دو افراد کا وزن برداشت کر سکتی ہے اور مجموعی طور پر دو سو کلو تک کا وزن اٹھا سکتی ہے۔
اوائل میں اس ایئر کار کو باضابطہ طور پر پرواز کے لیے مسائل تھے کیونکہ اس کو سرٹیفائیڈ نہیں کیا گیا تھا لیکن اب اس کے ذریعے مختلف ملکوں کا سفر کیا جا سکتا ہے۔اس ایئر کار میں سفر کے لیے سب سے پہلے لندن سے پیرس تک کا روٹ منتخب کیا گیا اور 70 گھنٹوں کی مسلسل آزمائشی پرواز کے سفر کو مکمل کرنے کے بعد ایئر کار کو ہوائی سفر کے لیے موزوں قرار دیا گیا ہے۔


کمپنی کے مطابق بہت جلد یورپی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد لندن سے پیرس ایئر کار کے سفر کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ جہاز 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے لندن سے پیرس پہنچنے میں دو گھنٹے 15 منٹ لگائے گی۔
پیرس پہنچ کر یہ جہاز دوبارہ کار کا شکل اختیار کرے گی اور پیرس کی سڑکوں پر چلتے ہوئے نظر آئےگی۔
اور یہ بات بھی حقیقت پر مبنی ہے کہ آنے والے دنوں میں سائنس اپنے اور کرشمے دکھائے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :