مذاکرات کا سہارا: بہتر حل

جمعرات 22 اپریل 2021

Mohammad Hasnain Waziri

محمد حسنین وزیری

پچھلے دو ہفتوں سے پاکستان عجیب حالات سے گزر رہا ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان پاکستان کی شاہراہوں پر احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں اور حکومتی اہلکار ان کو منتشر کرنے کی کوشش میں نظر آتے ہیں۔ ان کا مطالبہ یہ ہے کہ فرانس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے کیونکہ فرانس میں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی اور  گستاخی سے مزین خاکے بنا ڈالے۔

کچھ دن پہلے لاہور میں پولیس اہلکاروں کو تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے زخمی کردیا اور ان پر ڈنڈے برسائے۔ ہجوم نے پولیس والوں کو یرغمال بنا لیا اور زبردستی "لبیک یا رسول اللہ" اور "تاجدارِ ختم نبوت ذندہ باد" کے نعرے لگوائے۔ ان لوگوں نے ذرہ برابر بھی یہ نہیں سوچا کہ پولیس والوں میں کوئی غیر مسلم بھی ہو سکتا ہے کوئی ہندو یا کوئی عیسائی۔

(جاری ہے)

جواباً 18 اپریل 2021 کو پولیس نے قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان پر گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں تحریک لبیک کے متعدد کارکنان شہید ہوگئے۔ میری نظر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ محبت کا اظہار جلاؤ گھیراؤ کرنے اور لوگوں یا حکومت کی املاک کو نقصان پہنچا کر نہیں ہوتی ۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا تقاضا پورا کر دیا اور پیغمبر کے محبین خاص بن گئے۔


حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا حقیقتاً تقاضا یہ ہے کہ دل حضور کی محبت سے بھرا ہو اور ان کے فرامین پر بندہ عمل پیرا ہو اور اسلامی تعلیمات سے روگردانی نہ کرے۔ بقول ڈاکٹر علامہ محمد اقبال
"زبان سے کہہ بھی دیا لا الہ تو کیا حاصل
دل و نگاہ مسلماں نہیں تو کچھ بھی نہیں".
اور لبنانی فلسفی،شاعر اور مصنف کہتے ہیں کہ
"لوگ مذہب کیلئے لڑیں گے،جھگڑیں گے اور اس کے خاطر مر جائیں گے مگر اس کے خاطر زندگی بسر نہیں کریں گے".
اس کے علاوہ پولیس کو بھی چاہیئے کہ وہ مظاہرین کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں کیونکہ قرآن کی رو سے ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔

اور تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کو بھی چاہیئے کہ وہ پرامن احتجاج کریں اور قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش نہ کریں۔
اور موجودہ حکومت کا اسمِ کردار یہ ہونا چاہیئے کہ وہ پرامن طریقے سے اس گتھی کو سلجھائیں۔اور مذاکرات کا سہارا لے کر اس قصے کو تمام کرے۔
دعا گو ہیں اللہ سبحانہ و تعالی سے کہ پاکستان شاد و آباد رہے اور لوگوں کے اندر جذبہ ایثار اور اتفاق پیدا ہو اور ہم سب کو اللہ توفیق دے کے ہم حضور کے سچے فرمانبردار اور وفادار رہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :