
صحت کارڈ،شکریہ عثمان بزدار
بدھ 15 دسمبر 2021

محسن گورایہ
(جاری ہے)
مفت علاج کی سہولت ترقی یافتہ ممالک میں سے بھی کینیڈا،آسٹریلیا،برطانیہ ، نیوزی لینڈ اور سکینڈے نیوین ممالک میں فراہم کی جاتی ہیں،پاکستان ترقی پذیر ممالک میں واحد ملک ہے جہاں یہ انقلابی پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے ذریعے شہریوں کو بلا امتیاز مفت علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور اس کیلئے کسی لمبے چوڑے پراسیس کی بجائے شہریوں کو صحت کارڈ جاری کئے جا رہے ہیں،کارڈ کے حامل افراد کو اسی کارڈ کی بنیاد پردس لاکھ تک علاج کی سہولت سالانہ فراہم کی جائیگی،حکومت کا یہ اقدام فلاحی ریاست کی جانب اہم قدم ہے اور امید کی جا سکتی ہے کہ اس منصوبے کے تحت کروڑوں شہریوں کو علاج کی سہولت ملے گی اور لاکھوں انسانوں کی زندگی بچائی جا سکے گی،صحت کارڈ سے قبل کسان کارڈ،کامیاب نوجوان کارڈ کا اجراء بھی فلاحی ریاست کی جانب اہم اقدام تھے،ان کارڈز کے اجراء سے کسان کو بہت فوائد اور سہولت حاصل ہوئی نہ صرف اجناس کی پیداوار بلکہ کسان کی آمدن میں بھی اضافہ ہواء،کامیاب نوجوان پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو آسان اقساط پر بینکوں سے کاروبار کے لئے بلاسود قرض فراہم کیا گیا،صحت کارڈ کا اجراء اس پروگرام کے حوالے سے اہم ترین اقدام اور بیمار و دکھی انسانیت کی بہترین خدمت ہے۔
وزیر اعظم کو اس حوالے سے احساس اپنی والدہ کی بیماری کے دوران ہواء،جب کینسر کے علاج کیلئے والدہ کو بیرون ملک لے جانا پڑا اور چوتھی سٹیج پربغیر علاج واپس پاکستان لانا پڑا،اسی جذبہ کے تحت عمران خان نے کینسر ہسپتال کی ملک میں بنیاد رکھی اور آج لاہور اور پشاور میں کامیابی سے ان ہسپتالوں کے قیام کے بعد کراچی میں ہسپتال کی تعمیر جاری ہے،کسان اور کامیان نوجوان کارڈ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا اپنا ایک وژن تھا اگر چہ وفاقی حکومت کے پروگرام میں بھی یہ شامل تھا مگر عثمان بزدار نے نوجوانوں کو باروزگار اور کسان کو
سہولیات دینے کیلئے اس حوالے سے بڑی تیزی سے کام کیا اور دیگر صوبوں پر بازی لے گئے،صحت کارڈ کامیابی سے کے پی کے میں جاری کر نے کے بعد پنجاب میں صحت کارڈز کے اجراء کا اہتمام کیا گیا،اب تک متعدد پسماندہ اضلاع میں کارڈز جاری کئے جا چکے ہیں اب بڑے شہروں میں اجراء کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا ہے،ایک ایسا شخص جو بچوں کا نان نفقہ مشکل سے چلاتا ہو اس کیلئے اپنا اور اپنی فیملی کا بیماری کے دوران علاج کرانا ممکن ہی نہ تھا،مگر اب صحت کارڈ کے اجراء سے یہ مشکل ترین کام ممکن ہو سکا ہے۔
عالمی اور مقامی قدرتی آفات کے دوران بڑی تعداد میں متاثرین کو صحت سہولیات کی فراہمی آسان کام نہ تھا، مگر ڈینگی اور کرونا کی وباء کے دوران حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی سہولیات قابل تعریف ہیں،مگر صحت سہولت کی فراہمی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے،صحت سہولیات کیلئے 473 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے، اتنی بڑی رقم کی فراہمی موجودہ حالات میں ایک کار محال تھا مگر معاشی مشکلات کے باوجود وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے عوام کو آسان ذرائع سے صحت کی سہولت فراہم کرنے کیلئے اتنی بڑی رقم خوشدلی سے فراہم کر دی،وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے سرکاری ملازمین،کسانوں،طلباء سمیت زندگی کے ہر شعبہ زندگی سے منسلک افراد کو مرحلہ وار کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا،غریب شہری اگر علاج معالجے کے اخراجات سے آزاد ہوجائیں گے تو بچوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کر سکیں گے جس سے نئی نسل کار آمد شہری بن کر عملی زندگی میں قدم رکھے گی،اور غریب شہریوں کو علاج معالجہ کیلئے قرض حاصل نہیں کرنا پڑے گا۔
ہسپتال میں داخل ہر پیچیدہ موذی اور جان لیوا مرض میں مبتلاء شہری صحت کارڈ استعمال کر سکے گا،صحت انصاف کارڈ ان تمام ہسپتالوں میں تسلیم کیا جائے گا جو صحت کارڈ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ ہوں گے،ہسپتال کا عملہ صحت کارڈ کی تصدیق کے بعد آپ کو ضروری معلومات فراہم کرے گا جس کے بعد صحت کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کی سہولت حاصل کی جا سکے گی،ہسپتال میں داخلہ کے بعد مریض کو ہر قسم کا علاج،ٹیسٹ،دوا،سرجری بلا معاوضہ فراہم کی جائیگی،علاج پر اٹھنے والے اخراجات دس لاکھ روپے سے منہا کئے جاتے رہیں گے اور ہر سال دس لاکھ تک یہ سہولت فراہم کی جاتی رہے گی،اہم ترین بات بچے کی ولادت سے قبل اور بعد میں زچہ کی نگہداشت ٹیسٹ مشاورت کی سہولت بھی ہو گی،حادثہ کی صورت میں بھی کارڈ ہولڈر کو ہر قسم کے علاج کی سہولت فراہم کی جائیگی،فریکچر کی صورت میں بھی علاج ممکن ہو گا،دل، گردہ،جگر کے امراض کا بھی علاج اس کارڈ کے ذریعے بلا معاوضہ ممکن ہو گا۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے مطابق یکم جنوری سے صوبہ بھر میں کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کی بلا معاوضہ سہولت کی فرہمی لاہور سے بھی شروع ہو جائے گی،مارچ کے اختتام تک پنجاب بھر کے شہریوں کو صحت کارڈ فراہم کر دئیے جائیں گے،خاندان کے سربراہ کے نام پر جاری صحت کارڈ میں شامل تمام افراد کارڈ سے استفادہ کر سکیں گے،پروگرام کے تحت تین سال میں چار سو ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جو انتہائی اہم اقدام ہے،اس کارڈ کے ذریعے مہنگے ترین ٹیسٹ بھی بلا معاوضہ کئے جائیں گے،اعضاء کی پیوند کاری،دائمی اور وبائی امراض کے علاج کی سہولت بھی ملے گی،اس طرح پنجاب کے عوام کو ہر قسم کی صحت سہولیات صحت کارڈ کے ذریعے بلا معاوضہ فراہم ہوں گی جو پنجاب کے عوام کیلئے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا بہت بڑا تحفہ ہے،جس پہ میں تو کہوں گا شکریہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محسن گورایہ کے کالمز
-
اعتماد سے عاری اپوزیشن
جمعرات 17 فروری 2022
-
ٹکے ٹوکری سیکرٹیریٹ
منگل 15 فروری 2022
-
مقامی حکومتیں ضروری ہیں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
’’آ ملے ہیں سینہ چاکان چمن سے سینہ چاک‘‘
منگل 8 فروری 2022
-
پنجاب ،بلدیاتی انتخابات اور گورننس؟
جمعرات 3 فروری 2022
-
چیف سیکرٹری پنجاب ؟
پیر 31 جنوری 2022
-
مقامی حکومتیں اور با اختیار بیوروکریسی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کی باتیں؟
پیر 24 جنوری 2022
محسن گورایہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.