کورونا وائرس یا عذاب الہی‎

پیر 23 مارچ 2020

Muhammad Junaid Iqbal

محمد جنید اقبال

دیکھو میرے پیارے بہن بھائیوں جیسے کہ ہم سب جانتا ہے۔ کہ کورونا وائرس سے مختلف مملک میں کئی لوگ زندگی کی بازی ہر چکے ہیں ۔ یہ وبا کیا ہے ۔ کوئی نہیں جانتا وبا کے لیے دنیا کے تمام سائنسدان انتھک محنت کر رہا ہیں کہ کوئی ویکسین تیار کی جائے جس سے اس وبا سے بچائے جا سکے ۔ لیکن تمام کے تمام سائنسدان ناکام ہو چکے ہیں اس وبا کے لیے کوئی ویکسین تیار نہیں کر سکے ۔

آج حالات اس وبا سے اس قدر خراب ہو چکے ہیں ۔ کہ کورونا وائرس کا نام سن کر لوگ خوف سے ہراساں ہو رہے ہیں ۔ اس وبا کے خوف سے کئی مملک کے لیے غیر مسلم اسلام قبول کر رہے ہیں ۔
کیا یہ عذاب الہی ہے ۔ آئیں قرآن پاک کی روشنی میں دیکھتے ہیں ۔
يُؤَاخِذُ اللّٰهُ النَّاسَ بِمَا كَسَبُوْا مَا تَرَكَ عَلٰي ظَهْرِهَا مِنْ دَاۗبَّةٍ وَّلٰكِنْ يُّؤَخِّرُهُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ فَاِذَا جَاۗءَ اَجَلُهُمْ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِعِبَادِهٖ بَصِيْرًا
 ’’اور اگر اللہ تعالیٰ لوگوں پر ان کے اعمال کے سبب سخت گیری فرمانے لگتا تو روئے زمین پر ایک جاندار کو نہ چھوڑتا لیکن اللہ تعالیٰ ان کو میعاد معین تک مہلت دے رہا ہے سو جب ان کی میعاد آپہنچے گی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آپ دیکھ لے گا‘‘( فاطر45 )
وَلَقَدْ اَهْلَكْنَا مَا حَوْلَكُمْ مِّنَ الْقُرٰى وَصَرَّفْنَا الْاٰيٰتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ، فَلَوْلَا نَــصَرَهُمُ الَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قُرْبَانًا اٰلِهَةً ۭ بَلْ ضَلُّوْا عَنْهُمْ ۚ وَذٰلِكَ اِفْكُهُمْ وَمَا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ(الاحقاف 28,27)
 ’’اور یقیناً ہم نے تمہارے آس پاس کی بستیاں تباہ کر دیںاور طرح طرح کی ہم نے اپنی نشانیاں بیان کر دیں تاکہ وہ رجوع کرلیں ،پس قرب الٰہی حاصل کرنے کے لئے انہوں نے اللہ کے سوا جن جن کو اپنا معبود بنا رکھا تھا انہوں نے ان کی مدد کیوں نہ کی؟ بلکہ وہ تو ان سے کھوگئے، بلکہ دراصل یہ محض جھوٹ اور بالکل بہتان تھا۔

(جاری ہے)

‘‘
اِنَّ الَّذِيْنَ يُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِيْعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ ۙ فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۭ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ( النور9 1)
’’ جو لوگ مسلمانوں میں بےحیائی پھیلانے کے آرزو مند رہتے ہیں ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہیں اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے‘‘
فَلَمَّآ اٰسَفُوْنَا انْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَاَغْرَقْنٰهُمْ اَجْمَعِيْنَ (الرخرف 55 )
’’ پھر جب انہوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے ان سے انتقام لیا اور سب کو ڈبو دیا‘‘
آج کفار مسلمانوں میں بے حیائی پھیلانے کی ہر کوشش کر رہے ہیں ۔

آج اسلام کے نام پر مسلمان بھائیوں کا قتل عام کیا جائے رہا ہے ۔ کفار کشمیر میں مسلم امہ پر طرح طرح کا ظلم کر رہے ہیں ۔ علمی برداری خاموش تماشائی بنائی ہوئی تھی ۔ قدرت کا بھی ایک قانون ہے ۔ جب ظلم عام ہو جاتا ہے اس ظلم کو ختم کرنے کے لیے جب کوئی انسانیت نام کی چیز نا رہے تو پھر اللہ تعالی اس قوم پر عذاب الہی کرتا ہے ۔ جس سے تمام لوگ خوف زاد ہو کر اللہ پاک کے قرب الہی کی طرف آ جاتے ہیں ۔

جو نہ آئے تو اس کے لیے دنیا اور آخرت میں بھی عذاب ہوتا ہے ۔
اللہ تعالٰی ارشاد فرماتا ہے:( وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪-وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ۪- وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ)۲() (پ۶،المآئدۃ: ۲) ترجمۂ کنز الایمان: اور نیکی اور پرہیزگاری  پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو اور اللہ  سے ڈرتے رہو  بیشک اللہ  کا عذاب سخت ہے۔


اللہ تعالی نے ہمارے لئے کعبہ شریف کے دروازے بندہ کر دیے ہیں ۔ اب ہمارے لئے مساجد بندہ ہو رہی ہیں ۔ یہ عذاب الہی نہیں تو اور کیا ہے ۔ ابھی وقت ہے
قرآن پاک کی روشنی میں
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِن تُطِيعُواْ الَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُواْ خَاسِرِينَO
اے ایمان والو! اگر تم نے کافروں کا کہا مانا تو وہ تمہیں الٹے پاؤں (کفر کی جانب) پھیر دیں گے پھر تم نقصان اٹھاتے ہوئے پلٹو گےo
سورۃ آل عمران ، آیت نمبر ۱۴۹۔



يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَO
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرا کرو جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہاری موت صرف اسی حال پر آئے کہ تم مسلمان ہوo
سورۃ آل عمران ، آیت نمبر ۱۰۲۔
مسلمان بھائیوں آو آج دنیا کو بتاو کامیابی کسی میں ہے ۔

اور اس وبا سے بچانے کا ایک ہی ذریعہ ہے ۔ وہ بھی  اللہ تعالی کی ذات باری تعالی ہے ۔
قرآن پاک کیا کہتا ہے ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنكُمْ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلاًO
اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اوراپنے میں سے (اہلِ حق) صاحبانِ اَمر کی، پھر اگر کسی مسئلہ میں تم باہم اختلاف کرو تو اسے (حتمی فیصلہ کے لئے) اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف لوٹا دو اگر تم اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو، (تو) یہی (تمہارے حق میں) بہتر اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہےo
سورۃ النساء ، آیت نمبر ۵۹۔


ہم اس وبا کا مقابلہ کسی ویکسین سے نہیں کر سکتے اب ہمارے پاس ایک ہی آپشن ہے ۔
آفتیں اس وقت تک ختم نہیں ہوتیں جب تک انسان اپنے رب کو راضی نہیں کر لیتا‘ ہم اس آفت کامقابلہ بادشاہ بن کر نہیں کر سکیں گے چنانچہ آپ فقیر بن جائیے۔ اللہ کے حضور گر جائیے‘ اس سے توبہ کیجئے‘ اس سے مدد مانگیے“۔ دنیا کے تمام مسائل اوران کے حل کے درمیان صرف اتنا فاصلہ ہوتا ہے جتنا ماتھے اور جائے نماز میں ہوتا ہے لیکن افسوس ہم اپنے مسائل کے حل کیلئے سات سمندر پار تو جا سکتے ہیں لیکن ماتھے اور جائے نماز کے درمیان موجود چند انچ کا فاصلہ طے نہیں کر سکتے..!!
سوال اب یہ ہے کہ اب کفار اس وبا کے آگے اپنی ہمت ہر چکا ہے ۔

اب ہمیں اپنے فرض ادا کرنا ہے ۔ کہ اسلام کو کسی طرح دنیا میں سر بلند کرنا ہے ۔ کہ آپ اس کے لیے کیا کر سکتے ہیں کیا نہیں ۔ کہ اب صرف ایک ہی ذات باری تعالی ہے جو اس وبا سے ہمیں بچائے سکتی ہے اور کوئی نہیں ہے ۔
آج مجھے آپ بھائیوں کی مدد کی ضرورت ہے ۔
سوشل میڈیا کو استعمال کرو اور ہاش ٹیک بن دو۔ میرا ساتھ دینے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کرے ۔ اور کفار راحق پر خود پر خود آئے جائے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :