شہزادہ ولیم اورشہزادی کیٹ مڈلٹن کادورہ پاکستان

جمعہ 18 اکتوبر 2019

Muhammad Sohaib Farooq

محمد صہیب فاروق

برطانوی ملکہ لیڈی ڈیانااورشہزادہ چارلس کے جانشین شہزادہ ولیم اوران کی اہلیہ ڈچزآف کیمبرج کیٹ مڈلٹن پانچ روزہ پاکستانی سرکاری دورہ کے بعدوطن رخصت ہوگئے ،بیرون ممالک سے مختلف سربراہان مملکت وقتافوقتاپاکستان کاسرکاری دورہ کرتے رہتے ہیں لیکن شہزادہ ولیم اورشہزادی کیٹ کایہ دورہ سوشل میڈیااورسماجی رابطہ ویب سائیٹس پرخصوصی توجہ کامرکزبنارہا،شاہی جوڑے نے اسلام آبادولاہورسمیت شمالی علاقہ جات کادورہ کیااس دورہ میں پاک برطانیہ تعلقات کومزیدبہترومستحکم بنانے اوردونوں ممالک کے مابین تجارتی وسماجی تعلقات کے فروغ کے لیے صدرووزیراعظم پاکستان کے ساتھ خصوصی ملاقات میں مختلف معاہدات بھی طے پائے ۔

مغربی تہذیب وتمدن میں ہزارہاخامیوں کے باوجودوہاں کے لوگوں میں بیشمارخوبیاں بھی پائی جاتی ہیں جن سے چشم پوشی تعصب وحقائق کوچھپانے کے سواکچھ نہیں ان عمدہ روایات میں سے ایک قابل تحسین وتقلید عمل وہاں کے حکمران ومالدارطبقہ اورعوام الناس کے مابین دوستانہ وبے تکلفانہ تعلقات ہیں اس کے بالمقابل ایشیائی اورعرب ممالک کے حکمرانوں اوررعایاکے درمیان بہت بڑی ناختم ہونے والی خلیج ہے جس کی وجہ سے یہ دونوں طبقات ہمیشہ ایک دوسرے سے نالاں اورخوف کاشکاررہتے ہیں برطانیہ کاشماریورپ کے سب سے ترقی یافتہ ممالک میں ہے اگروہاں مختلف اقلیتی مذاہب کاجائزہ لیاجائے توبرطانیہ میں اسلام سب سے زیادہ پھیلنے والامذہب ہے اوربرطانیہ کوپورے یورپ کے مسلمانوں کے لئے وہی حیثیت حاصل ہے جوعالم اسلام میں پاکستان کوحاصل ہے برطانیہ میں موجوداسلامک ریسرچ سینٹرز،مساجداوردینی مدارس کی وجہ سے یورپ میں بسنے والے دوردرازممالک میں رہنے والے مسلمان بھی اپنی اولادکی بہتر دینی تعلیم وتربیت کے لئے برطانیہ ہی میں رہائش پذیرہونے کوترجیح دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

برطانیہ میں موجودمسلم کمیونٹی کے وہاں کی مقامی عیسائی اکثریت سے دوستانہ وخوشگوارتعلقات ہیں اوروہ دونوں ایک دوسرے سے مکمل طورپرمطمئن ومحفوظ ہیں اوراسکی بنیادی وجہ مسلم وعیسائی شہریوں کاایک دوسرے کی مذہبی وسماجی اقداروروایات کااحترام کرناہے، شہزادہ ولیم اورشہزادی کیٹ مڈلٹن کی طرف سے روایتی دوروں سے ہٹ کراس دورہ میں کچھ متاثرکن وخوش آئند چیزیں دیکھنے میں آئیں جن میں شہزادی کیٹ کاان پانچ روزمیں پاکستانی واسلامی ثقافت کے نمائندہ لباس کوزیب تن کرنا،بادشاہی مسجدکے دورہ کے دوران مسجد کے آداب کی رعایت کے ساتھ سرسمیت پورے جسم کوڈھانپ کرقرآن کریم کی تلاوت کوانتہائی ادب واحترام اورانہماک سے سننااورمختلف علاقوں کے دورے کے دوران دونوں کا عوام الناس کے ساتھ غیرتکلفانہ رویہ شامل ہیں
اس کے علاوہ بالخصوص مختلف تعلیمی اداروں کے دورہ کے دوران اساتذہ وطلباء سے تعلیمی امورپرگفتگو یہ وہ سب امورہیں جن کاہرپاکستانی نے خیرمقدم کیاہے اورشاہی جوڑے کوخوب عزت سے نواز،شاہی جوڑے کی طرف سے اسلامی لباس اورشعائراسلام کی عزت افزائی واحترام پرکچھ نادان وناعاقبت اندیش دوستوں کی طرف سے یہ ڈنڈوراپیٹاجارہاہے کہ جس طرح شہزادی کیٹ نے مسلم لباس اورتہذٰیب کواپناکر اپناقداونچاکیاہے ہم مسلمانوں کوبھی بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے یورپی تہذیب وتمدن کواپنانے میں ہچکچاہٹ کامظاہرہ نہیں کرناچاہیے ان کاکہناہے کہ مغرب کی عورت جولباس پہنتی ہے ہمیں بھی یورپ میں ایساپہن کران سے یکجہتی کرناچاہیے انہوں نے بادشاہی مسجدمیں قرآن سناتوہمیں کلیساوگرجامیں بائبل سنناچاہیے ایسے دوستوں سے عرض ہے کہ پہلی بات تویہ ہے کہ عورت کاحسن وجمال اس کی شرم وحیاء اورپاکدامنی ہے اس کے جسم پرجتناکپڑاآتاچلاجاتاہے وہ اتنی ہی قیمتی اورپرکشش ہوتی چلی جاتی ہے جسم کوچھپانے والی شہزادی کیٹ مڈلٹن ہویادنیابھرکی کوئی بِنت ِحوااس کالباس اس کی عزت ووقاراورنسوانیت کاکمال اظہارہوگااس لئے عورت مکمل لباس ہی میں شہزادی ہے دوسری بات اسلام دین حق ہے اور قرآن کریم آخری انسان تک کے لئے کتاب رشدوہدایت ہے اس میں واضح طورپرارشادہے ”کہ اے انبی ﷺان کفارسے کہہ دیجیے کہ جن(معبودان باطلہ) کی تم عبادت کرتے ہومیں ان کی عبادت نہیں کرتا“اسلام دیگرمذاہب کے پیروکاروں سے احترام ومحبت کاضروردرس دیتاہے لیکن انکے کفریہ عقائدونظریات کوکسی صورت اپنانے کی اجازت نہیں دیتا۔


شہزادہ ولیم اپنی سادگی وعاجزی اورشہزادی کیٹ اپنی خوش پوشاکی ووسعت ظرفی کی وجہ سے پاکستانی عوام کی طرف سے ڈھیروں نیک تمنائیں اورخواہشات لے کررخصت ہوے،پاکستان کوایک عرصہ سے اندرونی وبیرونی سازشوں اوردہشت گردی کاسامنارہاہے اوراس وقت بھی بہت سے چیلنجزکاسامناہے اس سارے پس منظرمیں برطانوی شاہی جوڑے کاپاکستان کاپانچ روزہ بھرپوردورہ کرناغیرمعمولی اہمیت کاحامل ہے اس دورے سے پوری دنیاکوایک بہت بڑاپیغام گیاہے کہ پاکستان اایک محفوظ وپرامن ملک ہے اورسیروسیاحت وتفریح کے لئے یہ صرف عام سیاحوں کے لئے ہی نہیں بلکہ دنیاکی حسا س ترین شخصیات کے لئے بھی ایک محفوظ اورروح افزامقام ہے جہاں سرسبزوشاداب علاقے ،خوبصورت جھیلیں،ریگستان ،میدان ،پہاڑ،جنگلات،جزائرہی نہیں بلکہ انسانیت سے محبت کرنے والے اعلی اخلاق واقدارکے حامل سچے مسلمان بھی بستے ہیں۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :