ماحول دشمن شاپرزاورماحولیاتی آلودگی

جمعرات 9 مئی 2019

 Nasir Alam

ناصرعالم

یہ بات کھل کرسامنے آچکی ہے کہ پلاسٹک شاپنگ بیگ ماحولیاتی آلودگی میں اضافے اوردیگر خطرناک مسائل کا سبب بن رہے ہیں مگراس کے باوجود بھی سوات میں کاروباری لوگ آج بھی عوام کوان ماحول دشمن شاپنگ بیگ میں سوداسلف دے رہے ہیں جبکہ ضروریات کو پورا کرنے کے بعدعوام ندی نالوں،گلی کوچوں،بازاروں غرض جہاں بھی جگہ ملے ان شاپنگ بیگزکو پھینک دیتے ہیں جس سے بعدازاںآ لودگی سمیت مختلف قسم کے مسائل پیداہوتے ہیں،پلاسٹک شاپنگ بیگ سے قبل کاغذکے لفافوں میں سوداسلف ڈال دیا جاتا تھا مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پلاسٹک کے شاپر زبھی مارکیٹ میں آگئے جوچشم زدن میں اس قدر مقبول ہوگئے کہ لوگ کاغذکے لفافوں کی بجائے ان شاپرزکو ترجیح دینے لگے ،اس وقت کسی کو یہ پتہ نہیں تھا کہ آگے جاکر یہ شاپرز ماحول اور انسانی صحت کیلئے کس قدر خطرناک ثابت ہوں گے اور جب حکومتوں کواس بات کا احساس ہوا تو پانی سرسے گزرچکاتھا ،آج کریانے کی دکان ،بڑے بڑے سپر سٹورز،حلوائی کی دکان،بیکریاں،سبزی اور فروٹ کی دکانوں میں یہاں تک کہ ریڑھی بانوں سے بھی اگر کوئی چیز خریدی جائے تو وہ چیزوں کوپلاسٹک کے شاپرزمیں ڈال کر فروخت کرتے ہیں،اس وقت ہرسٹوراور کاروباری مارکیٹ سمیت کتابوں اور سٹیشنری کی دکانوں میں بھی چیزیں پلاسٹک کے شاپروں میں ملتی ہیں جنہیں استعمال کرنے کے بعد کسی کو بھی انہیں ضائع کرنے کا طریقہ نہیں آتا،سوات کے مرکزی شہر مینگورہ اورضلع کے دیگر علاقوں میں وقتاََ فوقتاََ پلاسٹک شاپنگ بیگ کے مضراثرات سے عوام کو خبردارکرنے کے حوالے سے آگاہی مہمات چلائی گئیں اور عوام وتاجروں کو ان شاپرزکی تباہ کاریوں سے بھی آگاہ کیا گیا جبکہ ساتھ ساتھ انہیں مفت ماحول دوست شاپرز بھی فراہم کئے گئے مگر اس کے باوجود بھی پلاسٹک شاپروں کی مانگ اور استعمال میں کسی قسم کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی ،اتنی مہمات ،ریلیوں،واک اورکوششوں کے باوجود بھی مارکیٹ میں پلاسٹک شاپنگ بیگز کی فراوانی ہے اورہردکان اورمارکیٹ یہ شاپر بڑی آسانی کے ساتھ ملتے ہیں جو مختلف بازاروں،مارکیٹوں،دکانوں اور مکانوں میں گھومنے پھرنے کے بعد ندی نالوں،دریاؤں،برساتی نالوں ،گلی کوچوں اور کھلے میدانوں میں آکر آلودگی میں اضانے کا سبب بن جاتے ہیں ،یہاں پر معمولی بارش ہوجائے تو ندی نالے بندہوجاتے ہیں جس کی بڑی وجہ ان نالوں میں پلاسٹک شاپروں کی موجودگی ہے جس کے باعث بارش کا پانی ندی نالوں سے نکل کر دکانوں اور مکانوں میں گھس کر نقصانات کا سبب بن جاتا ہے جبکہ ندی نالوں میں پلاسٹک شاپروں کی موجودگی کی وجہ سے بار ش کا پانی سڑکوں اورگلی کوچوں پربھی چڑھ جاتاہے جو ٹریفک مسائل اور عوامی مشکلات میں اضافے کا سبب بن جاتا ہے ،اسی طرح ان شاپروں کے دیگر بہت سے نقصانات بھی ہیں ،سوات میں انتظامیہ کی جانب سے پلاسٹک شاپنگ بیگز کے مضراثرات کے بارے میں عوام کو آگاہی دینے کیلئے کوششیں بدستورجار ی ہیں مگر مقام افسوس ہے کہ اس کے باوجود بھی عوام وہی پلاسٹک شاپرز بے دریغ استعمال کررہے ہیں اور عوام کی یہ لاپرواہی ماحولیاتی آلودگی میں اضافے اورمختلف امراض کو جنم دینے کا سبب بن رہی ہے مگر اس کا انہیں کوئی احسا س نہیں،عوام کہتے ہیں کہ انہیں مارکیٹوں اور دکانوں میں پلاسٹک شاپربڑی آسانی کے ساتھ ملتے ہیں اس لئے وہ انہیں خریدکر استعمال کررہے ہیں اگر ان کی جگہ مارکیٹ میں ماحول دوست شاپنگ بیگ دستیاب ہوجائے تو عوام خودبخود پلاسٹک شاپر کا ستعمال تر ک کردیں گے ،یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عوام سے سالوں کی عادت دنوں میں چھڑوانا کافی مشکل کام ہے تاہم ہر مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل ضرور موجود ہوتا ہے لہٰذہ حکومت اور انتظامیہ کوچاہئے کہ وہ پلاسٹک شاپرزکے استعمال پر سخت پابندی عائد کرکے خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائدکریں اوراس کے علاوہ مارکیٹ میں موجود پلاسٹک شاپنگ بیگزکو تلف کرکے ان کی جگہ ماحول دوست شاپرزفراہم کریں تواس سے نہ صرف پلاسٹک شاپرزکا خاتمہ ہوجائے گا بلکہ یہ اقدام آلودگی پر قابو پانے میں بھی معاؤن ثابت ہوگا۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :