پانی بحران،عوام پریشان

جمعرات 13 فروری 2020

 Nasir Alam

ناصرعالم

سوات کے عوام کی بدقسمتی ہے اس دور جدید میں انہیں دیگر بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ پینے کیلئے صاف پانی بھی میسرنہیں،پانی فراہمی کیلئے وقتاََ فوقتاََ حکومتوں اورمتعلقہ حکام نے وعدے اور وعدئے تو بہت کئے مگر کسی نے بھی ان وعدوں اور دعوؤں کو عملی جامہ نہیں پہنایا یہی وجہ ہے کہ مسئلہ حل ہونے کی بجائے سنگین سے سنگین تر ہوگیا اور آج حال یہ ہے کہ لوگ پانی کی بوند بوند کو ترستے نظر آرہے ہیں،عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی کی ذمہ داری پہلے میونسپل کمیٹی جسے بعدمیں ٹی ایم اے کا نام دیا گیا کی تھی مگر کچھ عرصہ قبل یہ ذمہ داری واسا کے سپر کردی گئی بلکہ اس ذمہ داری کو نبھانے کیلئے یہ کمپنی قائم کی گئی جس کے ذمے لوگفوں کو پانی فراہم کرنے سمیت شہر کو کی صفائی ستھرائی لگادی گئی مگر یہ کمپنی اس ذمے داری کو پورا کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے کیونکہ اس وقت بھی سوات کے مرکزی شہر مینگورہ اور آس پاس ے دیگر علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے جس کے سبب لوگوں کو مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہاہے ، مقامی لوگ کہتے ہیں کہ واسا صارفین کو پانی کی فراہمی میں ناکام ہوگیاہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنی مددآپ کے تحت پانی کی ضروریات کوپورا کرنے کی کوشش کرنے لگے،شہر بھر میں پانی کی شدید قلت کا مسئلہ کافی سنگین ہوچکاہے،واسا کی کارکردگی صرف پانی کے ماہانہ بلوں کی وصولی اور کنکشن کاٹنے تک محدودہوکر رہ گئی،لوگ اپنے گھروں کے آس پاس میں موجود کنوؤں سے پانی حاصل کرنے لگے اوراس مقصد کیلئے اپنی پائپ لائن ،واٹر پمپ اور بجلی بھی استعمال کررہے ہیں،مشکلات بڑھ رہی ہیں دوسری جانب صفائی ستھرائی کا نظام بھی ناقص ہے مگرحکومت تما شا دیکھ رہی ہے،دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں بھی پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کے سبب لوگ پانی کی تلاش میں سر گرداں پھرتے نظر آرہے ہیں،لوگ پانی کے حصول کیلئے قدرتی چشموں اور کنوؤں کی طرف رواں دواں ہیں،یہاں پر پانی بحران کا مسئلہ عرصہ دراز سے موجود ہے اور عوام نے مختلف اوقات میں حکام کی توجہ اس طرف مبذول کرانے کی باربار کوشش کی اس سلسلے میں حکام سے ملاقاتیں کرنے سمیت انہیں درخواستیں دیں،اپیلیں کیں مگر مسئلہ حل نہ ہوا تو اس ضمن میں وقتاََ فوقتاََاحتجاجی مظاہرے بھی کئے مگر اس کے باوجود بھی پانی کا مسئلہ حل نہیں ہواجس کے سبب عوامی پریشانیوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ،دیگر علاقوں کے علاوہ مینگورہ شہر کے گنجان آباد علاقہ محلہ شہاب نگر کے لوگ تو اس وقت پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جس کے سبب واسا سے مایوس ہونے والے لوگوں نے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے وہاں پر موجودایک پرائیوٹ کنویں کو اپنی پائپ لائن اورواٹر پمپ لگادئے ہیں جس سے ضرورت کے وقت اپنی ہی بجلی کے ذریعے پانی حاصل کرتے ہیں اس وقت مذکورہ کنویں کو درجنوں پائپ لائن اور واٹر پمپ لگے نظر آرہے ہیں جس سے بمشکل انہیں ان کی ضرورت کے مطابق پانی ملتاہے،مقامی لوگ کہتے ہیں کہ واسا والے صرف پانی کا ماہانہ بل دینے اوریا شہر میں کنکشن کاٹنے کیلئے نظر آتے ہیں جبکہ لوگوں کو ان کی ضرورت کے مطابق پانی فراہم کرنے کیلئے کسی قسم کے عملی اقدامات نہیں اٹھارہے جبکہ اس محکمے کے اہلکار لاکھوں روپے تنخوا ہیں لینے کے علاوہ گاڑیوں سمیت دیگر سہولیات سے بھی مستفید ہورہے ہیں،اہل علاقہ نے حکومت اور دیگر متعلقہ حکام سے عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق صاف پانی فراہم کرنے اور صفائی ستھرائی کیلئے عملی اور موثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :