مہرہ

ہفتہ 8 مئی 2021

Noorulamin Danish

نورالامین دانش

مہرہ چال چلنے کے کام آتا ہے ، چالباز اس کا استعمال کرتا ہے اور جہاں ضروری سمجھا جائے ، اس مہرے کو چال کے طور پر ہی مروا دیا جاتا ۔۔ کھیل میں تو اسے کھلاڑی کی زہانت مان کر داد دی جاتی ہے، لیکن حقیقی زندگی میں کسی کو مہرہ بنادیا جائے تو کیا کیا جائے ؟
یہ کہانی ہے محکمہ پولیس کے ایک ایسے جانباز کی جو ڈکتیوں کی ریکی کرتے کرتے ان سے تعلق بنا کر انہی کی اطلاع پر کاروائیاں کرتے کرتے اتنا آگے چلا گیا جہاں سے واپسی ناممکن ہو گئی، کئی بار مصدقہ اطلاعات پر بھی کچھ ہاتھ نہ لگا ، شاید اسکو اعتماد کے  لیئے اسے آزمایا جا رہا تھا ، بہر حال بڑے مقصد تک پہنچنے کے لیئے وہ چھوٹی چھوٹی چیزیں نہ صرف نظر انداز کرتا رہا بلکہ تعلقات گھر تک وسعت اختیار کر چکے تھے ۔


شہر کی بڑٰی سے بڑی واردات جسکا کوئی کھوج نہیں لگا پاتا تھا افسران یہ کام اسے سونپتے، جسے وہ کھڑے کھڑے طریقہ واردات دیکھ کر نہ صرف ملزمان بلکہ انکے ساتوں پرکھوں تک پہنچ جاتا۔

(جاری ہے)

دنیا کے انتہائی مطلوبہ افراد بھی کسی ایسے ہی اپنے کی جاسوسی کا شکار بنتے ہوئے قانون کے شکنجے میں آتے ہیں۔
وقت چلتا رہا ، اس پولیس افسر کو سینئرز اپنے نمبر بنانے کے لیئے استعمال کرتے رہے ، پھر جرائم پیشہ افراد کیساتھ دوستی میں فیصلہ کن وقت آتا ہے ، جب انہیں بھی چکما دیکے دبوچا جاتا ہے ، گرفتار تو ہو گئے لیکن اس جان فروش کی فیملی کے لیئے بہت بڑا طوفان کھڑا ہو جاتا ہے، کل کے جگری یار آج جان لینے کے درپے ہوتے ہیں، مجبورا اسے اپنی فیملی کو شہر سے کسی نامعلوم مقام پہ منتقل کرنا پڑتا ہے۔


لیکن تصویر کا دوسرا رخ انتہائی دردناک ہے ، جب چور ، ڈاکو پکڑے جاتے ہیں تو کیونکہ وہ اب پولیس کی ضرورت نہیں ہوتا اس لیئے اسے جرائم پیشہ عناصر کیساتھ تعلقات کے جرم میں سزائیں دینے کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے ، مطلب نکل جانے کیبعد اب ادارے کو اسکے تمام تعلقات جرم نظر آ رہے تھے۔
شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیئے اگر ایسے پیشہ ور مجرمان سے ٹکر لینی ہے تو انہیں کھل کے کام کا موقع بھی دینا ہو گا ، ریاست کو ایسے جانبازوں کو سپورٹ کر کے دوسروں کے لیئے مثال قائم کرنی چایئے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :