
اقبال ایک مرد قلندر
منگل 21 اپریل 2020

پیر محمد فاروق بہاوٴالحق شاہ
(جاری ہے)
بلکہ یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ہر نظریاتی تحریک کے پس منظر میں کلام اقبال کے اثرات نمایاں نظر آئیں گے۔
۔اقبال کے کلام میں مرد مومن، انسان کامل،بندہ آفاقی، مرد خدا اور مرد قلندر کا ذکر جابجا ملتا ہے۔درحقیقت یہ ایک ہی ہستی کے مختلف نام ہیںاور عالم تم،وہم و طلسم و مجاز
عالم ہے فقط مومن جانباز کی میراث
مومن نہیں ہے جو صاحب افلاک نہیں ہے
اقبال کا مرد قلندر ایمان افروز سوچ سے تراشا ہوا ایسا پیکر ہے جو ہمہ وقت ایمان اور یقین کے نور سے اپنے من کو روشن رکھتا ہے۔اس کا سینہ محبت الہی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے جگمگ جگمگ کر رہا ہے۔حکیم الامت علامہ اقبال ایک ایسے مرد قلندر کی تشکیل کے خواہاں ہیں جو ہر دور میں معاشرے کی ضرورت بنے معاشرے کی راہنمائی کرے اور اگر وہ معاشرہ راہ مستقیم سے بھٹکنے لگے تو وہ ان کے لئے خضرِ راہ کا کام کرے۔بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اگر ہم اپنے اردگرد نظر دوڑائیں تو ہمیں کوئی ایسا انسان نہیں ملتا جو اقبال کے تراشیدہ پیکر کے نزدیک تر ہو۔شاید یہی وجہ ہے کہ آج کا معاشرہ ایسا ہے جس کے رہنما بے سمت، بے مغز اور اس کے لیڈر عقل سے عاری ہوں۔اگرہم اقبال کے قلندرانہ افکار کو اپنی عملی زندگیوں کا حصہ نہیں بنائیں گے تو یہ بے راہ روی ہمیشہ ہمارا مقدر رہے گی۔آج کا نوجوان عمل سے کوسوں دور ہے جبکہ اقبال کا مردِ قلندر کہتا ہے
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
مختلف مفکرین، اسکالرز اور ماہرین اقبالیات نے اس امر پر کافی مباحث تحریر کی ہیں کہ اقبال کایہ تصور کہاں سے اخذ کیا گیا ہے۔محققین نے اپنی اپنی افتاد طبع کے مطابق خامہ فرسائی کی ہے اور تحقیق کے موتی صفحات پر بکھیرے ہیں۔لیکن میری ناقص رائے میں بندہ مومن اور مرد قلندر کا یہ تصور قرآن حکیم اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے اخذ کیا گیا ہے۔اس حوالے سے اقبال کے بعض اشعار تو بالکل قرآن کریم کا منظوم ترجمہ معلوم ہوتے ہیں اس لیے یہ کہنا بعید از حقیقت نہیں ہے کہ اقبال کا اکثر کلام اور بندہ مومن کا تصور اور قرآن وسنت سے اخذ کردہ ہے۔اقبال کا مردِ قلندر در قرآن و حدیث کا پابند ہے اور اس کی آفاقی سوچ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عکاس ہے
مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہے آفاق
رزم حق وباطل ہو تو فولاد ہے مومن
گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان
عقل کا جو غلام ہو وہ دل نہ کر قبول
قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
پیر محمد فاروق بہاوٴالحق شاہ کے کالمز
-
آن لائن احتجاجی تحریک
جمعرات 17 فروری 2022
-
توجہ کا طالب
جمعرات 10 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
فوجداری قوانین: مجوزہ ترامیم اور حقائق
جمعرات 3 فروری 2022
-
سانحہ مری۔مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے؟
پیر 10 جنوری 2022
-
جمہوری روایات کو لاحق خطرات
بدھ 5 جنوری 2022
-
مولانا آرہے ہیں؟
منگل 28 دسمبر 2021
-
سانحہ اے پی ایس۔ جس کے زخم آج بھی تازہ ہیں
جمعہ 17 دسمبر 2021
پیر محمد فاروق بہاوٴالحق شاہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.