
ماں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"آواز دے کہاں ہے"؟
اتوار 5 ستمبر 2021

پروفیسرخورشید اختر
ماں جی کو ھم "بھوجی" کہتے تھے اور یہ کہہ کر انہیں اتنا قریب محسوس کرتے کہ شاید ماں، امی یا مما کہہ کر قریب نہ ھوتے، بھوجی فطرت نگاری بھی خوب جانتی تھی، سبزیوں، پھلوں کی افزائش ، پرورش اہنے بچوں کی طرح اور ان کو خود اپنے ھاتھ سے دوسروں میں تقسیم کرنے کا شوق تھا، یہی وجہ تھی کہ اتنی سبزیاں اور پھل ہوتے تھے کہ سنبھالنا مشکل ھوتا تھا، دور دور سے پانی کی بالٹیاں لا لا کر ھم بھائی تھک جاتے، پھر ماں خود دو دو گھڑے سر پہ رکھ لیتں، ھمیں سکول بھیجنا، واپسی تک راستے دیکھتے رہنا بچوں کو کچھ ھو نا جائے، لوگوں سے پوچھتے رہنا "میرے بچے نہیں دیکھے"خود بچوں کو چھوڑ کر کہیں بھی نہیں جاتی تھیں، کچھ دن کے لئے پنڈی آنا پڑا تو رو رو کر آئیں اور واپس جاکر بہت روئیں،
ماں کو بچوں سے لازوال محبت ہوتی ہے، ھماری ماں کی بھی تھی تربیت کے دوران کی جانی والی سختی ، محبت کی علامت ہی ھوتی ھے، جہاں ہڑھی لکھی مائیں ہوں یا آن پڑھ رویہ محبت کے گرد ہی گھومتا ہے، مجھے یاد ہے ماں نے کبھی مارا تو وہ خود بھی روتی تھیں اور کھانا تک نہیں کھاتیں، سخت مشقت کی زندگی گزاری، حساس اتنی کہ گاؤں میں کوئی بھی واقعہ ھو جائے لگتا تھا ان کا اپنا کوئی بیمار ھے، مر چکا ہے، یا۔
(جاری ہے)
فروری 2004ء میں اللہ نے ان کو اور والد صاحب کو اپنے گھر بلا لیا ایک مشکل وقت تھا، بھائی کی جواں سالہ موت کا گہرا غم، لیکن حج نے وقتی طور پر زخم مندمل کر دیئے، حج کا سفر بھی انتہائی محبت اور عشق والا تھا، اللہ تعالیٰ نے گھر سے ہی کٹھن سفر کے بعد منزل عظیم کی طرف بلایا، برف بھاری کی وجہ سے کئی گھنٹے پیدل چل کر بلوچ اور پھراسلام آباد پہنچیں تو ذرا بھی تھکاوٹ کا احساس نہیں تھا
سب ڈاکیومنٹس ایک رات میں مکمل ہو گئے اور دوسرے دن فلائٹ تھی وہ بھی حج کی آخری فلائٹ، انتہائی رش، اور پہلی دفعہ کا سفر، مکہ پہنچ کر طواف کیا، اور سعی کے دوران ماں صفا اور والد صاحب مروہ رہ گئے، ساتھ ہی میرا سفر شروع ھو گیا دو دن عبادت اور دعا کے بس رب سے آمنے سامنے بیٹھ کر بات ہوتی، دونوں کے بچھڑنے سے ایک نئی آزمائش شروع ھو گئی، دوسرے دن ماں نے اپنے کسی عزیز سے فون پر رابطہ کر لیا، کہنے لگی خورشید مجھے پتہ ہے تم پریشان ہو لیکن یہاں میں اکیلی ھوں اور کوئی آواز آتی ہے کہ"خورشید تمھارے ساتھ موجود ہے"میں بار بار پیچھے مڑ کر دیکھتی ھوں تو سکوں ھو جاتا ھے، ماں سفر حج کے باقی لوازمات کی ادائیگی کے لیے روانہ ھوئیں ھشاش بشاش تھیں، جو کچھ ھوا اللہ کی مرضی ھے میں حیران ھو رہا تھا کہ یہ وہی ماں ھے جو ڈر جاتی تھی، یہاں تو پر اعتماد ھے، مجھے حوصلہ دے رہی ہے، خیر والد صاحب کا پتہ نہیں لگا، والد صاحب مکمل بھوک پیاس اور ننگے پاؤں حج کا سفر مکمل کر کے واپس مکہ پہنچے، میں مسلسل دعاؤں میں مصروف تھا، ایک لمحے یہ دعا کی کہ "اللہ سال کی ہی سہی انہیں زندگی دینا، اور اب اگر نہ ملے تو میں نہیں اٹھوں گا"بس کیا تھا کہ دس مِنٹ میں نذیر صاحب اور پھر ماموں کی کال آگئی کہ مل گئے ہیں، حالانکہ وہ والدہ کا اکیلے ہی ٹکٹ کروا چکے تھے، میں سوچ رہا تھا ائیرپورٹ پہنچیں گے تو میں پاؤں چوموں گآ، یہ سفر اس لئے بیان کیا کہ ماں کی محبت اور اللہ کی مدد ساتھ ساتھ چل رہی تھی، اور اللہ تعالیٰ نے مکمل دیوانگی کے ساتھ حج نصیب کیا، جیسے اس کا حق ہے، گرد آلود، سفر کی تھکان، محبت کا جنوں سب کچھ تو تھا، یہ بھی نصیب کی بات ہے،
ماں نے بیماری بھی دیکھی لیکن احساس نہیں ہونے دیا، اپنے بچوں، بھائی اور نہنیال کا تذکرہ اور یاد ھمیشہ ساتھ تھا، تمام بیٹوں ، بیٹی اور بہن، بھائی سب سے بے مثال محبت تھی، 2003ء سے میرے ساتھ خصوصی طور پر رہیں جس کا لمحہ لمحہ یادگار ہے، سب مائیں ایسی ہی ھوتی ھوں گی، وہ کون ہیں جو ماں کو نظر انداز کر دیتے ہیں، میری ماں تو استاد، منتظم اور مربی سب کچھ تھیں، چھ ستمبر 2016ء کو مختصر علالت کے بعد، ھنستی مسکراتی داعی اجل کو لبیک کہہ گئیں، اب ان کی یادیں ہیں جن کے لیے کتابیں لکھی جا سکتی ہیں، اللہ تعالیٰ میری ماں کو رحمتوں اور مغفرتوں سے نوازے۔
آواز دے کہاں ہے۔۔۔چلنے کو تیار کارواں ہے،
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.