چرس کی تسبیحاں

جمعہ 25 ستمبر 2020

Rai Irshad Bhati

رائے ارشاد بھٹی

کرپشن ہیرا پھیری دونمبری جعلسازی ٹھگی دھوکہ دہی  مردار گوشت کھاد اور کیمیکل سے دودھ بنانا گندے خون سے چاۓ والی پتی بنانا لکڑی کے بورے کو رنگ کر کے لال مرچیں بنانا حرام جانوروں کی آنتوں سے گھی اور آئل بنانے کے بعد میں سوچتا ہوں کہ بس بھئی بس اب کام اس سے اوپر نہیں جا سکتا مگر میں اور میری سوچ ہر بار غلط ثابت ہوئی اور میں شرمندہ ہوکر یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ”ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں،،
اورابھی ستاروں پر کمندیں ڈالنے کے کئی چیلنج موجود ہیں میں نے ایک خبر ایسی سنی ہے کہ اب میں سوچنے لگا ہوں کہ اگر شیطان بانفس نفیس خود بھی زمیں پر اتر آۓ تو اس سے بڑا کارنامہ سرانجام نہیں دے پاۓ گا
ایک طرف تو میں اس کو معاشرے کی گراوٹ کی انتہا اور اخلاقی انحطاط کی آخری حد سمجھتا ہوں اور دوسری طرف یہ سمجھتا ہوں کہ واقعی ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اور کاریگر  تخلیقی اذہان سے ہمارے وطن کی مٹی زرخیز ہے ہم خداداد صلاحیتوں سے وہ چیز ایجاد اور دریافت کر سکتے ہیں جس کا باقی کوئی قوم اور معاشرہ تصور بھی نہیں کرسکتا چند دن پہلے میں نے ایک خبر سنی کہ منشیات فروش جیل میں منشیات کا دھندہ کرنے کیلۓ چرس کی تسبیحاں بنا بنا کر اپنے کارندوں تک پہنچاتے ہیں میں سوچ کر حیران ہوں کہ اس ملک میں کیسے کیسے لوگ کیسی کیسی تخلیقی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور میں عرصہ دراز سے محو ماتم ہوں ہمارا مسئلہ اقتصادیات نہیں اخلاقیات ہے ہمارا معاشرہ بدی بدصورتی اخلاقی انحطاط برائی اور ابلیسیت کے ایسے ایسے ریکارڈ قائم کر چکا ہے کہ اب تو شیطان بھی اس سے ٹیوشن لینے لگا ہے ایک طرف معاشرے کی اخلاقی گراوٹ کا یہ عالم ہے اور دوسری طرف موجودہ حکومت کی طرف سے آئیہ روز مہنگائی کے ٹیکوں نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں
حالیہ مہنگائی بے روز گاری سے عوام بلبلا اٹھے ہیں میڈیسن اور اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافےنے دیہاڑی دار اور متوسط طبقے کے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور یہ کہ عوام کی اشق شوئی کی بجاۓ اوپر سے نااہل و نالائق حکومتی وزرا کی بیان بازی اور نامعقول justifications اور وضاحتوں نے رہی سہی کسر پوری کر دی ہے اب تو ان کی عقل اور فہم و فراست  پر ترس آنے لگا ہے میڈیسن کی قیمتوں میں اضافے پر موصوف وزرا فرماتے ہیں کہ اگر ادویات کی قیمتیں نہ بڑھائی جاتیں تو مافیا ادویات مارکیٹ سے غائب کروا دیتا میں سمجھتا ہوں یا تو یہ خود عقل سے عاری ہیں یا عوام کو بےوقوف سمجھا ہوا ہے  پی ٹی آئی کی حکومت کے دوسال مکمل ہو گۓ ہیں اور ان دو سالوں میں مہنگائی اور بےروزگاری نے گزشتہ ستر سالوں کا ریکارڈ توڑ کر رکھ دیا ہے خاص طور پر انسانی جان بچانے والی ادویات جن کی قیمتیں ہزار فیصد بڑھ چکی ہیں اور ابھی کنٹرول نہیں ہو پا رہیں
اس کے علاوہ روزمرہ کی تمام اشیا کی قیمتیں دگنی کیا تگنی ہو چکی ہیں پٹرول ڈیزل اور زرعی ادویات کی قیمتوں نے عام آدمی اور کسان کے چہرے سے خوشی چھین لی ہے ائیہ روز آٹا ایٹم اور بجلی بموں کی کارپٹ بمباری نے عوام کابھرکس نکال کے رکھ دیا ہے
عوام نے تو ان نااہلوں نا لائقوں کو تبدیلی کیلۓ ووٹ دیا تھا مگر تبدیلی سرکار نے عوام سے ایسا انتقام لیا ہے کہ جینے کیلۓ ہر سانس کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے
مگر افسوس حکمرانوں کو عوام کی فکر کی بجاۓ صرف اور صرف اپنے مستقبل میں دلچسپی ہے کہ اپنے اقتدار کو کیسے مضبوط اور مستحکم کیا جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :