
قابل فخر کم عمر آئی ٹی ایکسپرٹ ارفع کریم
جمعرات 14 جنوری 2021

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
ارفع کریم 2 فروری 1995ء کے دن پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد کے گاوٴں چک جے بی 4 رام دیوالی میں پیدا ہوئی، ارفع کریم رندھاوا نے تین سال کی عمر میں سکول جانا شروع کیا ، اور لاہور گرامر اسکول کے پیراگون کیمپس میں اے لیول کی تعلیم حاصل کی۔ ارفع کریم بہت سی اچھی عادات اور خوبیوں کی مالک تھی، ارفع کریم نے نو عمری میں جس عمرمیں عام بچے کھیل کود میں مصروف و مشغول ہوتے ہیں، کمپیوٹر ٹیکنالوجی پر نہ صرف اپنی تمام ذہنی صلاحیتیں مرکوز کیں بلکہ انتہائی قابلیت و مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ہم عصر طلبہ کو پیچھے چھوڑتے اور بازی لے جاتے ہوئے پوری دنیا میں اپنا سکہ منوایا، اور نہ صرف اپنا اور اپنے والدین و اہل خانہ کا بلکہ ملک و قوم کا نام بھی خوب روشن کیا،اور پاکستان و اہل پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ سولہ سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ارفع نے وہ شہرت حاصل کر لی جو کسی دوسرے کو ساری زندگی بھی نصیب نہیں ہوتی۔ صرف دس سال کی عمر میں ارفع کریم نے پرائڈ آف پرفارمنس بھی حاصل کرلیا تھا، جس کے حصول کے لیے لوگ ساری ساری عمر گزار دیتے ہیں۔ بے مثال صلاحیتوں کے اعتراف میں انہیں صدارتی ایوارڈ، مادر ملت جناح طلائی تمغہ اور سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ 2005ء سے بھی نوازا گیا۔ ارفع کریم نے نومبر 2006ء میں مائیکرو سافٹ کی دعوت پر بارسلونا میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت کرکے پانچ ہزار کمپیوٹرز ماہروں میں پاکستان کی نمائندگی کی ۔پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی پروفیشنل فورم نے ارفع کے اعزاز میں دبئی میں ڈنرکا اہتمام بھی کیا۔ ارفع کریم نے دبئی کے فلائنگ کلب میں صرف دس سال کی عمر میں ایک طیارہ اڑایا ، اور طیارہ اڑانے کا سر ٹیفکیٹ بھی حاصل کیا۔ ارفع کریم کا ایک کارنامہ اپنے گاؤں کے سکول میں کمپیوٹر لیب کا قیام تھا، ا سکے علاوہ ارفع کریم ایک باذوق شاعرہ تھی اور نعت خوانی ، و بحث و مباحثہ جیسے اہم شعبوں میں بھی کسی سے کم نہ تھی۔
22 دسمبر 2011ء کو ارفع کریم اپنے گھر میں تھی کہ اچانک مرگی کا دورہ پڑا، انہیں فوری طور پر سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا اس دوران انہیں اچانک دل کی تکلیف بھی لاحق ہو گئی، دماغ نے کام کرنا چھوڑ دیا اور وہ کومے میں چلی گئیں۔ 2 جنوری کو بل گیٹس نے ارفع کے خصوصی علاج کے لیے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے ان کے والدین سے رابطہ کیا اور امریکی ڈاکٹروں کا ایک پینل بنایا جو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پاکستانی ڈاکٹروں کو اپنے مشورے دیتا رہا ۔ بل گیٹس نے ڈاکٹرز کو ہدایات کی کہ ارفع کریم کے علاج و معالجے کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے اور ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔ چنانچہ ان ڈاکٹروں نے سر توڑ کوشش کی کہ ارفع کی زندگی کو بچایا جا سکے۔ 9 جنوری کو ارفع کی حالت میں قدرے بہتری کے آثار نمودار ہوئے تاہم عارضی ثابت ہوئے، کومے کے دوران ارفع کریم کے دماغ کو شدید نقصان پہنچا اور بالآخر وہ26 دن تک کومے میں رہنے کے بعد 14جنوری2012ء بروز ہفتہ کی شب تقریباً9 بج کر 50 منٹ پرلاہور کے سی ایم ایچ اسپتال میں خالق حقیقی سے جا ملی۔اس طرح کم عمر ترین آئی ٹی ایکسپرٹ ارفع کریم رندھاوا نے صرف سولہ برس کی عمرپائی، لیکن تاریخ میں وہ ہمیشہ زندہ رہے گی اور اس کا نام ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جا تا رہے گا۔ اس کم عمر گوہر نایاب سے اگر زندگی وفا کرتی تو نامعلوم اور کتنے ہی کارنامے سرانجام دیتی اور کتنے ہی اعزازات اس کا اور اس ملک و قوم کا مقدر بنتے۔ وہ ہم سب کو یہ سبق دے گئی اگر بچوں کو بہتر طور پر تعلیم و تربیت کے مواقع فراہم کئے جائیں تو پاکستانی بچے نہ توکسی سے کم ہیں اور نہ ہی کسی میدان میں پیچھے ۔ حکومت پاکستان کی جانب سے لاہور کا آئی ٹی پارک اور کراچی کا آئی ٹی سینٹر ارفع کریم کے نام سے منسوب کیا گیا ہے ۔ پورے ملک میں تعلیم کا دیا روشن کرنے کا عزم رکھنے والی ارفع کریم پاکستان کو آئی ٹی حب بناناچاہتی تھی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم کے شعبے میں انقلاب اور دیہی علاقوں میں تعلیم کی روشنی پھیلانا ارفع کریم کا خواب تھا، ارفع کریم کے اس خواب کو پورا کرنے کے لیے اس سے اور اس کے نیک ارادوں سے محبت کرنے والوں نے ارفع کریم فاونڈیشن بنائی ہے جس کا مشن کمپیوٹرٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعہ تعلیم کا انقلاب پورا کرنا ہے۔ قوم کی قابل فخر بیٹی ارفع کریم رندھاوا کی نویں برسی 14 جنوری کو منائی جارہی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.