
منشیات کا بڑھتا استعمال…!
منگل 9 فروری 2021

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
ہمارے معاشرے میں کم عمر افراد نشے کو بطور فیشن اپناتے ہیں جبکہ بالغ اور پختہ عمر کے لوگ ذہنی دباؤ اور دیگر امراض سے وقتی سکون حاصل کرنے کیلئے اس لعنت کا سہارا لیتے ہیں۔ہمارے معاشرے میں پان، نسوار، گٹکا، چھالیہ، سگریٹ جیسی نشہ آور اشیاء کو نشہ تصور ہی نہیں کیا جاتا، جبکہ درحقیقت انہی سے دیگر نشہ آور اشیاء کی طرف رغبت بڑھتی ہے ۔ منشیات میں سگریٹ، چھالیہ، نسوار، پان، چرس اور شیشہ وغیرہ کی مقبولیت کے بعد اب آئس نامی مہنگے نشے کا بھی اضافہ ہوگیا ہے جو کہ نوجوان نسل کے لیے زہر قاتل سے کم نہیں۔ نوجوانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا آئس نشہ بہت ہی طاقتور اور اثرپذیر ہے، جس کی ایک خوراک ہی انسان کو اس کا عادی بنادیتی ہے ۔ شفاف چینی کے دانوں کی شکل سے ملتے اس نشے کو گلاس یا کرسٹل کا نام سے بھی دیاجاتا ہے ، جوکہ ایکسپائر ہوجانے والی ادویات پیراسٹامول، پیناڈول، وکس، اور نزلہ و زکام کی دیگر ادویہ سے ایفیڈرین اور ڈیکسٹرو میتھارفن نکال کر تیار ہوتا ہے ۔ ماہرین نفسیات کے مطابق آئس کے استعمال کے اثرات انتہائی تباہ کن ہیں، جس سے انسان کا حافظہ کمزور ہوجاتا ہے اور یہ اعصابی امراض کے ساتھ گردوں اورجگر کے لیے بھی انتہائی مہلک ہے ۔بدقسمتی سے اس نشے کا استعمال تعلیمی اداروں میں بھی فروغ پا رہا ہے ، جہاں اسکول کالج اورجامعات کے لڑکے لڑکیاں اس کے استعمال کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی معذوری کے ساتھ ساتھ حلق کی خرابی، جگر کی خرابی، امراض قلب، قلت عمر، معدہ کے زخم، فاسد خون، تنفس کی خرابی، کھانسی، سردرد، بے خوابی، دیوانگی، ضعف اعصاب، فالج، ٹی بی، بواسیر، دائمی قبض، گردوں کی خرابی جیسی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ اسی طرح لڑکیاں سیگریٹ کے علاوہ نشہ آور چیونگم کا استعمال کررہی ہیں، فلیتو نام چیونگم تھائی لینڈ اور یورپ سے منگوائی جاتی ہے یہ چیونگم 500 سے 1200 روپے میں فروخت کی جاتی ہے۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے مختلف نشہ اور اشیاء کے استعمال پر قابو پایا جائے تاکہ ملک سے منشیات کی لعنت کا خاتمہ اور قوم کا مستقبل کو محفوظ ہوسکے۔
افسوس کا مقام یہ ہے کہ معاشی اصلاح کا علم اٹھانے والی سماجی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے منشیات سے پاک معاشرہ تشکیل دینے کی سمت میں کوئی ٹھوس اور موثر اقدام نہیں اٹھایا جارہا ۔ پاکستان میں انسداد منشیات کے قوانین پر عملدرآمد کروانے کیلئے اینٹی نارکوٹکس فورس، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ، پولیس، ایف آئی اے ، کسٹم، فرنٹیئر کانسٹیبلری، ایئر پورٹ سیکورٹی فورس اور دیگر ادارے تو موجود ہیں لیکن ان کے مابین رابطوں کے فقدان کی وجہ سے منشیات کی روک تھام میں اب تک واضح کامیابی نہیں مل پائی۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ معاشرے سے منشیات کی لعنت ختم کرنے کے لیے اینٹی نارکوٹکس کو مزید فعال بنائے اور اس گھناوٴنے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرکے ان ضمیر فروشوں کو نشان عبرت بنایا جائے ۔ حکومت کے ساتھ ساتھ والدین اور اساتذہ کو بھی چاہیے کہ وہ بچوں پر نظر رکھیں کہ وہ کن لوگوں میں اٹھتے بیٹھتے ہیں اور ان کے مشاغل کیا ہیں۔ملک کی سماجی و رفاہی تنظیموں، جماعتوں، ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد، ڈاکٹرز و طبی امور سے وابستہ افراد کی بھی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ معاشرے سے منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لیے اپنی اپنی سطح پر اور اپنے دائرہ کار میں مکمل کوشش کریں۔ میڈیا کے وسائل کو نشہ مخالف ذہن سازی کے لیے استعمال کیا جائے۔اس کے علاوہ ہماری نوجوان نسل کو صحت مند سرگرمیوں کی ضرورت ہے ، ان کو بنیادی سہولیات، کھیلوں کے میدان اور مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحتیں مثبت سرگرمیوں میں مصروف کرسکیں۔ نوجوان نسل میں شعور اجاگر کیا جائے کہ وہ نشے کو کبھی مذاق میں بھی استعمال نہ کریں اور نہ ہی کسی نشہ کرنے والے یا بیچنے والے شخص کے ساتھ دوستی کی جائے۔ کیونکہ جب آپ ایک مرتبہ کسی منشیات فروش یا استعمال کرنے والے شخص کے چکر میں پھنس کر نشے کے عادی بن جاتے ہیں تو پھر ساری زندگی اس کی بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے جو کہ تباہی و بربادی پر منتج ہوتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.