پاکستان کیخلاف ہائبرڈ جنگ!

ہفتہ 21 دسمبر 2019

Rao Ghulam Mustafa

راؤ غلام مصطفی

فرانسیسی سپہ سالار نپولین بونا پارٹ کا کہنا تھا Lose the battle win the war ماضی کی نسبت اب دنیا میں لڑی جانیوالی جنگوں کی ترجیحات بدل چکی ہیں آج کے دور کی جہاں جدید آلات حرب پیداوار ہیں وہیں اس جدت نے طرز جنگ کو بھی تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
کرہ ارض پر آباد دنیا کی چھوٹی بڑی ریاستوں کے درمیان مخالفین کو زچ کر کے اپنے وضع کردہ اصولوں کے تابع لانے کے لئے اب یہ جنگیں دو قوموں‘ دوملکوں اور دو تہذیبوں کے درمیان لڑی جا رہی ہیں۔

اب دنیا کی بالا دست قوتوں نے اپنے مفادات کے حصول اور اس کے تحفظ کے لئے دنیا پر ہائبرڈ وار فئیر کو مسلط کر دیا ہے جو کہ ماضی کی جنگوں سے بہت مختلف‘پیچیدہ اور خطرناک ہے ۔ہائبرڈ وار فئیر ایسی جنگ کا نام ہے شاطرانہ چالوں اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کم لاگت اور انسانی جانوں کے ضیاع کے بغیر لڑی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

ماضی میں پہلے جنگیں دو مسلح افواج کے درمیان ہوتی تھی لیکن اس دور جدید میں ہائبرڈ وار فئیر اپنے مفہوم میں خاصی پیچیدگی لئے ہوئے ہے فسٹ‘سیکنڈ‘تھرڈ اور فورتھ جنریشن وار کے بعد آج دنیا کو ففتھ جنریشن وار کا سامنا ہے ۔

ہائبرڈ وار فئیر سب سے پیچیدہ اور خطرناک جنگ کا نام ہے اس سے قبل ماضی میں جتنی جنگیں لڑی جا چکی ہیں وہ دو تربیت یافتہ منصوبہ سازی سے لیس افواج کے مابین ہوئیں جو اپنی تربیت کے مطابق حالات و واقعات کو ڈھالنے کی کوشش کرتی تھیں اور یہ جنگیں پرانی روایتی طرز پر لڑی گئی اس کے بعد دنیا میں جتنی بھی جنگیں لڑی گئی وہ علاقائی تھی ان کا نقطہ نظر جوہری ممالک کی عالمی حکمرانی کا قیام تھا جنہیں پراکسی وار کہا جاسکتا ہے یہ جنگیں بظاہر دو ممالک کے مابین لڑی جاتی تھی لیکن ان میں طاقت کا توازن نہیں تھا اور ان جنگوں سے دنیا کی بالادست قوتوں کے مفادات وابستہ تھے ۔

آج کا دور ہائبرڈ وار فئیر میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس جنگ کو جیتنے کے لئے ریاستیں اپنے مخالفین کیخلاف سپیشل فورس‘ریگولر ملٹری فورس‘اکنامک وار فئیر‘ سائبر اٹیکس‘ڈپلو میسی‘انفارمیشن وار فئیرپروپیگنڈا‘سپورٹ آف لوکل ان ریسٹ جیسے طریقے استعمال کرتے ہوئے جیتنے کی کوشش کر رہی ہیں اس ہائبرڈ وار فئیر میں بظاہر نظر آنیوالی متحارب قوتوں سے ہٹ کر کچھ پس پردہ قوتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو زیادہ متحرک اور مئوثر ہوتی ہیں اور یہ نادیدہ قوتیں جنگوں کے نتائج پر اثر انداز ہوتی ہیں اور انہی نادیدہ قوتوں نے اقوام عالم پر اپنی حکمرانی قائم کرنے اور اپنے مفادات کے حصول کے لئے دنیا کو ہائبرڈ وار فئیر میں لا کھڑا کیا ہے۔

۔۔۔
ہائبرڈ وار فئیر کے کچھ ایسے پیچیدہ پہلو ہیں جو اس کو مزید خطرناک بناتے ہیں ماضی میں جب کسی فوج کی سپلائی لائن کاٹ دی جاتی تھی تو اس فوج کو بے بس ہو کر دشمن کے سامنے سرنڈر کرنا پڑتا تھا جس کی نئی شکل اب اقتصادی جنگ کے طور پر سامنے آئی ہے جس کے ذریعے کمزور ممالک کو دبانے کے لئے اس کی معیشت کو بد حالی سے دوچار کر کے ایسے مجبور کر دیا جاتا ہے کہ وہ ملک اور اس کی فوج ان کے مذموم ایجنڈا کی تکمیل کرتی ہے دنیا میں اس وقت وسائل پر قابض ہونے کی جنگ کا آغاز ہو چکا ہے ہائبرڈ وار ئیر کی ماہر قوتیں پوری طاقت کیساتھ میدان میں اتر چکی ہیں جو اقتصادی جنگ‘سفارت کاری‘غلط معلومات کے پھیلاؤ کے ذریعے ریاستوں میں بد امنی کے ذریعے اپنی عالمی حکمرانی کی رٹ قائم کرتے ہوئے کمزور ریاستوں کو اپنے مفادات کی چوکیداربنانا چاہتی ہیں۔

۔۔
پاکستان پر دشمن قوتوں کی جانب سے مسلط کی گئی اس ہائبرڈ وار فئیر کا نشانہ پاکستان کی معیشت‘سی پیک‘عوام‘حکومت اور ریاستی ادارے ہیں ظاہری اور نادیدہ دشمن قوتیں پاکستان کی حکومت اور اداروں کو غیر مستحکم کرنے پر تلی ہوئی ہیں دشمن قوتیں ملک کو اقتصادی طور پر کمزور کر کے اداروں میں ٹکراؤ جیسی صورتحال پیدا کرتے ہوئے بد امنی اور بے یقینی کی صورتحال کو جنم دے کر پاک افواج کو اس حد تک مفلوج کرنا چاہتی ہیں کہ پاک افواج سے دشمن سے لڑنے تک کا حوصلہ چھین لے اسی ہائبرڈ وار فئیر کے ذریعے دشمن میڈیا چینلز‘اخبارات اور سوشل میڈیا پر غلط خبریت کے سہارے عوام اور فوج کو ایک دوسرے کے آمنے سامنے لا کھڑا کرنے کے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے کوشاں ہیں ایسی مذموم کوششیں ماضی بعید اور قریب میں بھی کی گئی اور اب دشمن اور اس کے پس پردہ قوتیں پوری طاقت کیساتھ ہائبرڈ وار فئیر کے آلات حرب سے لیس ہو کر حملہ آور ہو چکی ہیں ان قوتوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ چند غداران وطن کے ہاتھوں عوام‘حکومت اور ریاستی اداروں کو ایکدوسرے کیخلاف کھڑا کر کے نفرت کی ایک ایسی خلیج قائم کر دی جائے جس کا یہ ملک متحمل نہ ہو سکے۔

دشمن کی جانب سے الزام تراشیوں کا سلسلہ تو قیام پاکستان سے لیکر اب تک تواتر کے ساتھ جاری ہے لیکن جب کچھ نہ بن سکا تو دشمن اپنی شاطرانہ چالوں اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہو کر اس ملک پاکستان کی نظریاتی اور دفاعی سرحدوں کی محافظ پاک افواج کو عوام کی نظروں میں بدنام کرنے کے لئے سرگرم ہو گیا ہے لیکن پاک افواج اور عوام نے پہلے بھی دشمن کے بہت سے وار کو سہہ کر ہمیشہ بھر پور جواب دیا جس کا دشمن کو بخوبی ادراک بھی ہے۔

مشرف کیخلاف عدالت نے جو غیر آئینی‘غیر اخلاقی اور غیر قانونی فیصلہ سنایا اور جو اس فیصلہ میں شرف انسانیت اور شعائر اسلامی کے تقاضوں کے منافی الفاظ استعمال کئے گئے ایسے متنازع فیصلے کی پوری عدالتی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی اس اخلاقیات سے عاری فیصلے سے پوری قوم اور افواج پاکستان کے جذبات کو مجروح کیا گیا اس کے باوجودجس تحمل اور دانشمندی کیساتھ حکومت اور پاک افواج اس معاملے کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے اس پر ملک کے بیرونی و اندرونی دشمن خود اپنی شاطرانہ چالوں کو مات ہوتے دیکھ رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر پاکستان کی نوجوان نسل جس انداز میں پاک افواج اور اپنے ملک کے ساتھ حب کا مظاہرہ کر رہی ہے اور ملک کے طول و عرض میں اس عاقبت نا اندیش فیصلے کے خلاف عوام کھل کر سڑکوں پر آئی اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دشمن کو ہر محاذ پر مات دینے کے لئے پوری قوم ‘حکومت اور افواج پاکستان سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کی پریس کانفرنس کا ایک ایک لفظ ملک پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کے لئے کسی سوہان روح سے کم نہیں پاک افواج کا ملک اور اداروں کو غیر مستحکم کرنے کیخلاف دشمن کو دو ٹوک جواب نے ہائبرڈ وار فئیر کے بانیوں کو اور ان کے سہولت کاروں کو جو پیغام دیا اس سے انہیں بخوبی اندازہ ہو چکا ہے کہ حکومت اور پاک افواج دنیا کی بدلتی ہوئی طرز جنگ اور قرب و جوار میں ہونے والے واقعات پر نہ صرف نظر رکھے ہوئے ہے بلکہ پاکستان کے روشن مستقبل کی بھی امین ہے پاکستان میں عوام‘حکومت اور افواج کا ایک صفحہ پر مستحکم ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ دشمن اپنے انجام سے بے خبر نہیں اسی لئے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دشمن اپنی تمام تر چالوں کیساتھ اس ارض پاک کے سر پر آن کھڑا ہے لیکن دشمن کو ادراک ہو جانا چاہیے کہ پوری قوم‘حکومت اور ریاستی ادارے دشمن کی ایک ہلکی سی ناپاک جنبش کا دندان شکن جواب دینے کے لئے متحد ہیں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ارض پاک کو ہمیشہ حاسدوں اور دشمنوں کی نظر بد سے اپنے حفظ و امان میں رکھے(آمین)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :