کالیکی پریمیئر لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ2021ء

منگل 21 ستمبر 2021

Rao Ghulam Mustafa

راؤ غلام مصطفی

مشہور کہاوت ہے کہ ایک صحت مند دماغ کے لئے ایک صحت مند جسم کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ رکھ سکتا ہے ۔مشہور قول ہے کہ ہر انسان کو اپنی جسمانی اور دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے کوئی نہ کوئی کھیل ضرور کھیلنا چاہہیے کھیل صرف تفریح کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ جسم کو چاق و چوبند رکھنے اور صحٹ مند بنانے کا بھی ذریعہ ہے جیسے کہا جاتا ہے A sound body has a sound mindاگر کھیل نہ ہو تو ہمارا جسم بلکل لاغر و کمزور ہو جاتا ہے اور بہت سی بیماریاں اس کو گھیر لیتی ہیں۔

دنیا بھر میں کھیلوں کے مختلف مقابلہ جات ہوتے ہیں اور جیتنے والی ٹیموں کو سندَٹرافی اور نقد انعامات دئیے جاتے ہیں یہ مقابلہ جات حکومتی سطح پر اور عوامی سطح پر بھی کروائے جاتے ہیں کھیل کی اہمیت اور فوائد سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

راقم کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع حافظ آباد کے قصبہ کالیکی منڈی سے ہے ضلع حافظ آباد کی معشیت کا زیادہ تر انحصار شعبہ زراعت پر ہے ۔

ضلع حافظ آباد میں بے روزگاری ‘غربت اور معاشرے میں پروان چڑھتی منفی سرگرمیوں کی بڑی وجہ ضلع بھر میں انڈسٹری کا نہ ہونا اور کھیلوں کے میدانوں کا فقدان ہے یہی وجہ ہے نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ جرائم‘نشہ اور بے راہروی کی دلدل میں دھنستا چلا جا رہا ہے یہ ہمارا ایسا اثاثہ اور مستقبل ہے معاشرے میں صحتمندانہ سرگرمیاں نہ ہونے کے باعث پروان چڑھتی منفی سرگرمیاں ان کی صلاحیتوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہیں جو ضلع کی سیاست اور معاشرے کے لئے فکر مند سوالیہ نشان ہے۔

آج میں اپنے علاقہ کالیکی منڈی میں ہونے والے کرکٹ ٹورنامنٹ کا تذکرہ کرنا اس لئے ضروری سمجھتا ہوں کہ ایسا قومی سطح کا ٹورنامنٹ تقریبا میرے قصبہ میں عرصہ9سال قبل ہوا تھاتقریبا ایک دہائی سے نوجوان نسل اور علاقہ کے لوگ ایسا ایونٹ دیکھنے کے متمنی تھے کرکٹ انتظامیہ کی جانب سے اس کرکٹ ٹورنامنٹ کو کروانے کاصرف ایک ہی مقصد تھا کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو مثبت اور صحتمندانہ سرگرمیوں کے ذریعے جہاں ملکی ترقی و خوشحالی کے قومی دھارے میں شامل کر سکتے ہیں وہیں بے روزگاری‘غربت کے ہاتھوں تنگ نوجوان نسل کو جرائم‘نشہ اور بے راہروی سے بھی بچا سکتے ہیں۔

کرکٹ ٹورنامنٹ کی آرگنائزر کمیٹی میں میرا کلیدی کردار رہا میرے ساتھ اس ٹورنامنٹ کے سرپرست میرے علاقہ کے سابق مکرکٹر ملک منصور چیف آرگنائزر شیخ کامران رفیق اور دیگر انتظامیہ میں چوہدری منیر حسین، عرفان تبسم، خالد شاہین،شیخ ندیم،فیض الحسن،محمد ارشد شفیع،ڈاکٹر عرفان،عدنان بٹ شامل تھے۔کالیکی پریمےئر لیگ اوپن آل پاکستان فلڈ لائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کا باقاعدہ آغاز 5ستمبر2021ء کو ہوا اور اس ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کا آغاز مہمانان خصوصی مسلم لیگ ن کے سابق ضلعی وائس چےئرمین رائے قمر زمان کھرل،سماجی شخصیت ملک محمد اسلم شہزاد اور ملک اکبر علی کریز پر باولنگ اور بیٹنگ کر کے کیااور اس افتتاحی میچ میں چاچا ٹی ٹونٹی نے خصوصی طور پر شرکت کی اہلیان کالیکی منڈی نے مہمانوں اور چاچا ٹی ٹونٹی کا زبردست آتش بازی‘گل پاشی اور ڈھول کی تھاپ پر استقبال کیا۔

اس ٹورنامنٹ میں ملک بھر سے 32ٹیموں نے حصہ لیا اور اہل علاقہ سے ہزاروں شائقین کرکٹ سجنے والے اس کرکٹ میلہ سے لطف اندوز ہوئے اس کرکٹ میلہ کو سجانے کے لئے علاقہ بھر کی صاحب ثروت شخصیات نے تعاون کیا جن کا تذکرہ ضروری سمجھتا ہوں چوہدری محمد افضل ارائیں‘ملک ندیم اشرف سہوتہ‘ملک شمشیر حنیف لڑکا‘رائے فخر زمان کھرل‘چوہدری عمران اسلم‘راؤ محمد عثمان‘ملک ندیم اسلم اور دیگر بہت سی ایسی شخصیات ہیں جو کھیل کے میدانوں کو آباد کرنے کا جذبہ رکھتی ہیں اور انہوں نے بھی اس کرکٹ ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کے لئے تعاون کیا۔

یہ ٹورنامنٹ اس حوالے سے بھی انفرادیت کا حامل رہا علاقہ بھر کے سیاسی‘سماجی اور صحافتی حلقے کرکٹ ٹورنامنٹ انتظامیہ کے دست و بازو بنے رہے اور ان حلقوں کی جانب سے علاقہ میں صحتمندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے قابل ستائش اور قابل تقلید عمل کو عوامی حلقوں میں بے حد سراہا جا رہا ہے۔ٹورنامنٹ انتظامیہ کی جانب سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے روزانہ کی بنیاد پر پنجاب بھر سے مہمانان خصوصی کو دعوتیں دی گئی جن میں قابل ذکر مہمانان گرامی میں سابق صوبائی وزیر و ممبر قومی اسمبلی چوہدری شوکت علی بھٹی‘چوہدری سکندر نواز بھٹی‘ چوہدری محمد افضل ارائیں رائے قمر زمان کھرل‘ملک اسلم شہزاد‘اسسٹنٹ کمشنر لاہور ثاقب ابراہیم‘حاجی چاند بٹ‘خرم شہزاد بٹ‘ملک شمشیر حنیف لڑکا‘چوہدری شہزاد بھٹی‘خالد سیال‘ڈاکٹر جاوید ہاشمی‘ملک عمران‘شیخ جان‘رانا سلیم زعیم الرحمن‘میاں سیف ظفر بھٹی‘مہر حبیب اللہ ‘چوہدری صغیر احمد‘علی شیر‘شمعون بھٹی‘حضرت خان آفریدی‘حاجی ذکاء اللہ کانجو‘حاجی عدنان بٹ‘چوہدری ابوہریرہ ورک‘مہر رضوان محمود شامل تھے ۔

ٹورنامنٹ انتظامیہ کے مثالی انتظامات کے سائے تلے ملک کے نامور کھلاڑیوں نے اس ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور شائقین کرکٹ کی جانب سے کھلاڑیوں کی دل کھول کر مالی طور پر حوصلہ افزائی کی گئی ٹورنامنٹ کمنٹری کے فرائض ملک اشرف نوید‘حافظ مظہر اقبال اور نومی ڈار نے بطریق احسن سر انجام دئیے جب کہ ایمپائرز کے فرائض چوہدری منیر حسین‘تسلیم اختر‘ڈاکٹر عرفان‘عرفان تبسم اور آفتاب راجہ نے دل جمی اور صادق جذبہ کے ساتھ نبھائے الیکڑیشن دانش نے کرکٹ گراؤنڈ کی روشنیاں بحال رکھنے میں اپنی تمام تر توانیاں صرف کیں اور ٹائیگر فورس نے بھی اپنی ذمہ داری کے دوران رخنہ نہ آنے دیا۔

اس کرکٹ میلہ کی سوشل میڈیا پر لائیو کوریج صدی احمد کیلانی نے کی اس کرکٹ ٹورنامنٹ کو سوشل میڈیا پر ہزاروں لائکس‘پانچ ہزار سے زائد افراد نے لائیو دیکھا اور سینکڑوں کی تعداد میں شےئر کیا گیااوورسیز پاکستانیوں نے دیار غیر میں سوشل میڈیا کے توسط سے لائیو دیکھا اور شیخ ناصر عرف بھولا نے دبئی سے اور محمد وقار نے کرکٹ ٹورنامنٹ انتظامیہ کے بہترین انتظامات پر نقد انعامات بھجوائے۔

بہر حال اس کرکٹ میلہ کو سجانے سے لے کر کامیابی کی منازل طے کروانے تک ٹورنامنٹ انتظامیہ میں شامل ہر ممبر نے دامے‘درمے‘سخنے بھر پور جاندار کردار ادا کیاکالیکی پریمےئر لیگ اوپن آل پاکستان فلڈ لائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کا اختتامی میچ 17ستمبر کی رات طوطڑہ الیون اور بھولا گوجرانوالہ الیون کے درمیان کھیلا گیا اور اس اختتامی میچ میں تقریبا دس ہزار شائقین کرکٹ نے شرکت کی طوطڑہ الیون نے دلچسپ سنسنی خیز مقابلہ کے بعد جیت کا جھومر اپنے سینے پر سجا لیایہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جتنے بھی میچز ہوئے ان میچز کے مہامانان خصوصی کو ایک نپے تلے مخصوص انداز میں آتشبازی‘گل پاشی اور ڈھول کی تھاپ پر خوش آمدید کہا گیااس ٹورنامنٹ کی ونر ٹیم کے کپتان رائے عادل نے موٹر سائیکل کی چابی اور ٹرافی ختتامی میچ کے مہمانان خصوصی سابق صوبائی وزیر پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی چوہدری شوکت علی بھٹی سے وصول کی اور رنر اپ ٹیم کے کپتان شیخ عماد نے تحریک انصاف کے ضلعی راہنما چوہدری سکندر نواز بھٹی سے اپنا نقد انعام اور ٹرافی وصول کی مہمانان خصوصی چوہدری محمد افضل ارائیں اور مہر رضوان محمود نے کرکٹ ٹورنامنٹ انتظامیہ میں انعامات تقسیم کئے اور اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی چوہدری شوکت علی بھٹی نے کالیکی منڈی میں جلد چار ایکڑ رقبہ پر ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت سے اسٹیڈیم تعمیر کروانے کا اعلان کیابہر حال مثبت اور صحت مندانہ سرگرمیوں کا یہ تسلسل اسی صورت قائم رہ سکتا ہے جب تک معاشرہ ‘سیاست اور ریاست مل کر اپنے عملی کردار کے ساتھ ٹھوس اقدامات اٹھائیں !۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :