بینظیر بھٹو اور مریم نواز

بدھ 16 دسمبر 2020

Saif Awan

سیف اعوان

 کچھ لوگوں کی پہچان ان کی سادگی اور کچھ کی پہچان ان کا فیشن اور لائف سٹائل ہوتے ہیں۔میرے ایک دوست پی ٹی آئی کے ایم پی اے اعجاز خان جازی جن کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔ یہ وہی جازی صاحب ہیں جہنوں نے ایک مرتبہ اپنے حلقے میں بیٹھ کر کہا تھا پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کرپشن کا ریٹ تین گناہ بڑھ گیا ہے۔جو ایس ایچ او پہلے پچاس ہزار لیتا تھا اب وہ دولاکھ روپے لے رہا ہے۔

جازی صاحب کے اوپر ایم این اے شیخ رشید ہیں ۔جازی صاحب نے الیکشن کے دوران اور بعد میں بھی کبھی شیخ رشید کے ساتھ بیٹھ کرکبھی کوئی میٹنگ نہیں کی ۔بقول جازی صاحب شیخ رشید ایک تھرڈ کلاس آدمی ہیں ۔جازی صاحب کہتے ہیں شیخ رشید کے ساتھ اس کی فیملی کے لوگ نہیں بیٹھتے میں پاگل ہوں جو اس کے آگے پیچھے گھومتا رہوں۔

(جاری ہے)

بات سادگی اور فیشن کی ہورہی تھی۔

جازی صاحب کو میں 2013سے جانتا ہوں جب وہ پہلی بار پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔پورے پانچ سال انہوں نے کندوں پر بڑا فلسطینی سٹائل والا رومال رکھا ۔انتہائی نفیس اور سادہ لوح انسان ہیں۔وہ اکثر جب پنجاب اسمبلی آتے ہیں ہمارے ساتھ کیفے ٹیریا میں بیٹھ کر چائے بھی پاتے ہیں اور کھلی باتیں کرتے ہیں وہ ایسی باتیں کرتے ہیں جن کو تحریر کی شکل میں لکھنا مناسب نہیں ہے۔


کل کینیڈا سے میری ایک ٹویٹر کی دوست سونیا سے کافی دنوں بعد بات ہوئی ۔سونیا پی ڈی ایم کے لاہور جلسے سے اتنی خوش نہیں دیکھائی دے رہی تھی۔جلسے میں عوام کی کم تعداد پر وہ ناراضگی کا اظہار کررہی تھیں۔سونیا نے کہا بینظیر بھٹو شہید ہمیشہ سفید کلر کی چادر اوڑھتی تھیں اور انتہائی سادہ ڈریسنگ کرتی تھیں ساتھ وہ عام عوام کے درمیان بھی بیٹھتی تھیں لیکن مریم نواز کا ہر سوٹ پانچ سے دس لاکھ اور جوتے بھی اسی قیمت کے ہوتے ہیں ۔

مریم نواز بات غریب کی کرتی ہیں۔مریم نواز جلسوں میں عوام کو اپنی دولت اور فیشن سٹائل دیکھانے آتی ہیں ۔سونیا نے مریم نواز کو مشورہ دیا کہ اگر وہ غریب آدمی کی لیڈر بننا چاہتی ہیں تو پہلے خود میں سادگی لائیں یہ فیشن لائف سٹائل چھوڑیں۔میں نے سونیا سے کہا جہاں تک بات ہے لاہور جلسے میں کم عوام کی تو آپ لوگوں کو جو میڈیا نے دیکھایا ہے آپ اسی پر یقین کرینگے۔

جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔میں خود جلسہ گاہ میں موجود تھا ۔رات آٹھ بجے تک جلسہ گاہ مکمل بھر چکی تھی میں تقریبا ساڑھے آٹھ بجے جلسہ گاہ سے نکلا اس وقت بھی آزادی چوک،لیڈی ویلنگٹن ہسپتال اور لاری اڈا کے اطراف سے قافلے جلسہ گاہ کی طرف آرہے تھے۔پی ڈی ایم نے ایک کامیاب پاور شو کیا ہے ۔جلسہ گاہ سے نکل کر میں جب آفس پہنچاتو اے آر وائے کا ایک رپورٹر بتارہا تھا کہ جلسہ گاہ میں ساڑھے تین ہزار کے قریب لوگ ہیں ۔

یہ سن کر میری ہنسی نکل آئی میں نے سوچا یار تین ہزار یا چار ہزار کا اندازہ تو ہوسکتا ہے لیکن یہ پرفیکٹ 35سو کی گنتی اے آر وائے کی رپورٹر نے کیسے کرلی۔
مریم نواز لاہور میں ایک بڑا جلسہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔جبکہ حکومتی حلقے اس کو ناکام جلسہ کہہ رہے ہیں۔جلسے کے اگلے دن ہی مسلم لیگ(ن) کی لیڈرشپ کی ایک اہم بیٹھک ماڈل ٹاؤن میں ہوئی جس میں مریم نوازنے پارٹی کے تمام بڑوں کو ایک بڑا اور کامیاب جلسہ کرنے پر مبارکبادیں بھی دیں۔

اس کے بعد جاتی امرا میں پی ڈی ایم کے اجلاس میں بھی پی ڈی ایم رہنماؤں نے مریم نواز کی جلسہ کامیاب بنانے میں تعریفیں کی۔ہاں یہاں ایک اور اہم بات جلسے کے تین دن تک انتظامات خود کرنے والوں میں عظمیٰ بخاری اور عطاء اللہ تارڑ پیش پیش تھے۔جلسے کے روز بھی عظمیٰ بخاری اور عطاء اللہ تارڑ صبح نو بجے ہی جلسہ گاہ میں خود پہنچے اور ہر چیز کا انتظام خود کروایا۔

سونیا نے جو بات مریم نواز کے فیشن سٹائل کے متعلق کی اس سے میں بھی قدر متفق ہوں ۔اگر ایک سیاسی لیڈر غریبوں کے حق کی بات کرے گا تو اس کو پہلے خود میں سادگی لانی چاہیے۔آپ خود لاکھوں روپے کی ملبوسات زیب تن کریں،قیمتی جوتے اور جیولری پہنیں گے تو یہ یقینا عام آدمی میں احساس محرومی پیدا کرنے کے مترادف ہوگا۔مریم نواز کو خود میں سادگی لانے کی ضرورت ہے۔


کل ایک بڑے نامور صحافی نے پیشگوئی کی کہ آئندہ پنتالیس روز میں اپوزیشن کے بہت سے لوگوں کیخلاف غداری کی مقدمات بھی قائم ہو نگے جن کا اختیار سیکرٹری داخلہ کے پاس ہوگا اور اپوزیشن کے لوگوں کی گرفتاریاں بھی ہونگیں۔لیکن میں اس بات سے متفق نہیں ہوں کیونکہ شیخ رشید ایک سیاسی آدمی ہے وہ کسی سیاستدان پر غداری کا مقدمہ درج کرکے اور گرفتار کراکے خوش نہیں ہوگا ۔

سیاستدان ہی سیاستدان کو عزت دیتے ہیں ۔کوئی غیر سیاسی آدمی سیاستدان کو عزت نہیں دے سکتا۔لہذا شیخ رشید سے ایسی توقع ہر گز نہی رکھنی چاہیے۔پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔حکومت پہلے پی ڈ ی ایم کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی رہی تھی ایسے ہی لگ رہا تھا کہ ملتان والی فلم دوبارہ دیکھنے کو ملے گی لیکن جلسے سے دو روز قبل شیخ رشید وفاقی وزیر داخلہ بن جاتے ہیں پھر جلسہ بھی ہو گیا کوئی ہنگامہ آرائی بھی نہیں دیکھنے میں آئی۔آئندہ آنے والے دنوں میں بھی شیخ رشید اپوزیشن رہنماؤں کیخلاف کوئی سخت ایکشن نہیں لیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :