
احساس پروگرام یا ایک اور موقع بینک اکاؤنٹس بھرنے کا؟
جمعہ 17 اپریل 2020

سلیم ساقی
پچھلے دنوں مجھے ایک بوڑھی ماں نے کہا بیٹا تم پڑھے لکھے ہو میرے ساتھ ذرا دیر بینظیر کے دفتر تو چلو پچھلے کئی مہینوں سے مجھے میرا حق نہیں دیا جا رہا میرے پیسے نجانے کہاں جا رہے ہیں جب جاتی ہوں انگوٹھا لگوا کے ٹال دیتے ہیں کہ اگلے مہینے آنا تمہارا کارڈ ابھی تک نہیں آیا پل بھر کا وقت نکال کر میں اس بوڑھی ماں کیساتھ گیا تو کیا دیکھا صرف یہی ایک بوڑھی ماں نہ تھی جنکا حق کھایا جا رہا تھا بلکہ وہاں کئی ایسی عورتیں بیٹھی تھیں جنکے ساتھ یہی مسئلہ درپیش تھا ان کے ہاتھ میں تھمائی گئی پرچی پر کارڈ اشو ڈیٹ تو آج سے کئی مہینہ پہلے کو دکھا رہا تھا مگر یہاں پوچھنے پر یہی جواب ملا کہ ابھی تک انکے کارڈ نہیں آئے فلاں تاریخ کو آنا
یہ سب دیکھتے ہوئے میں نے ماں جی سے کہا آپ چلیں گھر چلتے ہیں انکوائری آفس میں کال کر کے پتہ کریں گے کہ مسئلہ کہاں آ رہا ہے
میں سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ آیا کہ کمپیوٹر تو جھوٹ نہیں بول سکتا اگر وہاں اتنے مہینہ پہلے کی تاریخ اشو میں ڈال دی گئی تو کارڈ گیا تو گیا کہاں؟ کیا انکا کارڈ بیچ راہ ہتھیا لیا گیا؟ کیا واقع ایسا یہ ہر ماہ آفس بلوا کر بھولی بھالی عوام کے انگوٹھے لگوا کر انکے پیسے خود کی جیب میں ڈال کر کہہ دینا اگلے مہینے آنا ان غریبوں کے حق کی دار رسی کون کرے گا؟؟ کون دلائے گا انکے اتنے مہینوں کے کھائے جانے والے پیسے؟؟کون دلائے انھیں انکا حق؟چلو یہ بات تو رہی سہی بینظیر انکم سپورٹ کی اب بات کرتے ہیں حال ہی میں حکومت پنجاب کی طرف سے لانچ کیئے احساس پروگرام کی جس کے تحت شروع کے دنوں میں بےنظیر انکم میں رجسٹرڈ لوگوں کو بارہ بارہ ہزار دینے جانے شروع کیئے گئے جو کچھ صورتحال کچھ مسائل کے باعث دینا بند کر دیئے وہ مسائل کیا تھے آئیے سنیئے مگر وہ کہتے ہیں نا
''اپنا کام بنتا بھاڑ میں جائے جنتا''
احساس پروگرام پر ڈیوٹی کردہ جیالوں نے لوگوں کو بے وقوف سمجھتے ہوئے انھیں صرف اور احساس پروگرام کے بارہ بارہ ہزار دیئے اور گھر بھیج دیا یہ سمجھتے ہوئے یہ تو بدھو لوگ ہیں انھیں کیا خبر ہونی اب بندہ پوچھے کہ جو پیسے انکے ہر مہینہ بینظیر انکم سپورٹ کی جانب سے آتے تھے انکا کیا ہوا؟؟ وہ پیسے کدھر گئے؟ کوئی ہے انھیں پوچھنے والا؟ میں بتاتا ہوں وہ پیسے کدھر گئے جیسے ہمیشہ سے ہوتا آ رہا ہے اب کی بار بھی ویسا ہی ہوا ان غریبوں کے جیالوں کے بینک اکاؤنٹس میں چلی گئی ساری رقم اور غریبوں کا منہ بند کرنے کیلیئے انکے منہ پر بارہ ہزار مار دیئے گئے اصل میں خرابی یہاں نہیں ہے خرابی ہے ہمارے سسٹم میں
اگر کوئی سسٹم میں ایک آدھ بندہ خراب ہو نا تو اسے بندہ چھتر پریڈ کر کے سدھار لیتا ہے اسکے سدھرنے کی بھی امید کی جا سکتی ہے لیکن جہاں سسٹم کی سارے کی ساری چین ہی خراب ہو وہاں بندہ کرے بھی تو کیا آیا کہ وزیراعظم خان نے بہت اچھے اقدام کر رکھے ہیں احتساب کرنے اور کروانے کے لیکن شاید انھیں یہ نہیں پتہ یہاں ایک لفظ ''سیٹلمنٹ'' بھی پایا جاتا ہے کچھ لو اور کچھ دو معاملہ یہیں ختم کرو اب خان اپنے چند سال کی حکومت میں کس کس کا احتساب کریں گے کس کس کو برطرف کریں گے کوئی ایک جائے گا نیا آ جائے گا ہمارے ہاں کوئی بھی دودھ کا دھلا نہیں ہے جسکا جتنے تک ہاتھ جاتا ہے نا وہ کسر نہیں چھوڑتا ایک دودھ والا اسکا دودھ میں ڈنڈی مارنے کا بس چلتا وہ وہاں کرپشن کرتا وہاں ڈنڈی مارتا ہے ایک ایم۔
(جاری ہے)
یعنی کہنے کا مقصد یہ کہ جسکا جتنا ہاتھ پڑتا وہ قصر نہیں چھوڑتا
اصل میں ان سب کو ہم نے خود ڈھیل دے رکھی ہے خود انکو کھلا چھوڑا ہوا ہے اب سوچو اس احساس پروگرام کے تحت جہاں لوگوں کے موبائلز نمبر بھی رجسٹرڈ کیئے گئے کیا ایسا نہیں ہو سکتا تھا کہ انکے حصے میں آئی رقم انکے نمبرز پر بائی ایزی پیسہ یا انکے کارڈز پر سینڈ کر دی جاتی؟ کیا ضرورت پڑی تھی یہ سب الگ تھلگ لائنوں میں لگا کر مجبور و لاچار خواتین کی عزت نفس مجروح کرنے کی
خدارا کچھ نظر کرم ادھر بھی کرو اور غریبوں کی آہیں انکی بد دعائیں مت لو۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سلیم ساقی کے کالمز
-
افزائش نسل کی بڑھوتری کے ثمرات و نقصانات
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
عشق مجازی سے عشق حقیقی
پیر 13 ستمبر 2021
-
''ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے''
منگل 24 اگست 2021
-
تھرڈ کلاسیے ایکٹرز
منگل 1 جون 2021
-
''جسد خاکی یہ ستم نہیں اچھا''
منگل 4 مئی 2021
-
لیبرز ڈے
ہفتہ 1 مئی 2021
-
رمضان کو بخشش کا فرمان کیسے بنائیں؟
منگل 27 اپریل 2021
-
کہاں کھو گیا وہ برگد کا پیڑ پرانا
ہفتہ 24 اپریل 2021
سلیم ساقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.