
حقیقی خوشی کیسے حاصل کی جائے؟
ہفتہ 27 فروری 2021

سلیم ساقی
بیسیکلی خوشی ایک روحانی کیفیت کا نام ہے جیسے ہی ہماری روح سکھ کا سانس لیتی ہے تو ہم خود کو بہت ہی ہلکا محسوس کرتے ہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ روح کی خوشی کس میں ہے وہ کب خوش ہے کب ناخوش ہے یہ ہمیں کیسے پتا چلے گا؟ کیونکہ روح تو انسانی جسم کے اندر ہے ہم نہ تو اسے دیکھ سکتے ہیں اسکا جواب بہت ہی آسان سا ہے ایسا کوئی بھی کام جس کو کرنے سے پہلے آپ کے دل میں کوئی چور نہ کھٹکے وہ کام روح کی تسکین کا باعث بنے گا کیونکہ رب قرآن پاک میں فرماتا ہے
ترجمہ۔
(جاری ہے)
یعنی یہ خدا کے حکم سے ہی انسان کے جسم میں داخل ہوئی تھی اور اللہ کے حکم سے ہی خارج بھی ہو گی اور رحمن کا رستہ ہمیشہ سچائی کا رستہ ہے جب روح کو ڈالا ہی رحمن نے ہے پھر وہ کیونکر غلط کام پہ خوش ہو گی؟ کیونکر غلط ارادوں سے اپنا مقصد پا کر ہم حقیقی خوشی حاصل کر سکتے ہیں؟ اس سے ہمیں عارضی سکون تو مل جائے حا لیکن ہماری روح ہمیشہ بے چین رہے گی اور ہمارا دل ہمیں کوستا رہے گا جو بعدازاں سوچتے سوچتے ڈپریشن میں منتقلی کا باعث بنے گا۔
جہاں تک بات آتی ہے کہ خوشی حاصل کیسے کی جائے تو بتاتا چلوں خوشی دو قسم کی ہوتی ہے ایک عارضی اور ایک مستقلی ،عارضی خوشی میں تمام خوشیاں آتی ہے جنکا تعلق ہمارے جسم کے ساتھ ہوتا ہے مثلا اگر آپ کے گھر میں آپ کی پسند کا کھانا پکا ہو گا یا باہر سے گھر لوٹنے پر گھر والے آپکو سرپرائز کے طور پر آپ کی کوئی بھی پسندیدہ شے آپ کے لئے لا کے رکھ دیں اس صورت میں جو خوشی آپ کو حاصل ہو گی وہ عارضی خوشی ہو گی عارضی خوشی ہم خرید بھی سکتے ہیں۔
اگر بات کی جائے مستقل خوشی کی تو اسکا تعلق جسم سے نہیں بلکہ روح سے ہے روحانی خوشی ہمیں کسی بھی صورت میں دنیاوی کام سے حاصل نہیں ہو سکتی ہے حقیقی اور مستقل خوشی پانے کے لئے ہمیں خدا کے سامنے سجدہ ریز ہونا پڑتا ہے ہر وہ کام جو ہمارے خدا اور اسکے رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بتلایا ہے اسے بجا لانا ہو گا تبھی ہماری روح حقیقتا خوش ہو گی۔
اسکی مثال لے لیں آپ کہ ایک چھوٹا بچہ ہے وہ ہاسٹل میں یا ماں باپ سے کہیں دور کسی خالہ ماما کے گھر رہتا ہے اسے وہاں رہتے ہوئے آپ چاہیں دنیا کی ہر آسائش و آرام کا سامان اسے مہیا کر دیں لیکن آپ اسے وہ خوشی ہرگز نہیں دے پائیں گے جو خوشی وہ اپنے ماں باپ کے پاس رہ کر بنا کچھ لیئے بنا کسی آسائش کے محسوس کرے گا بالکل اسی طرح جب روح امر ہی رب کا ہے پھر اسکی خوشی ہی اسکے بنانے والے لے دیئے گئے حکموں میں ہو گی نہ کہ جو ہم اپنی مرضی سے کریں گے۔
اس لیئے اگر ہمیں حقیقی خوشی چاہیے تو ہمیں خدا سے رجوع کرنا ہو گا اس کے اور اسکے رسول کے بنائے ہوئے طور و اطوار کو اپنانا ہو گا۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سلیم ساقی کے کالمز
-
افزائش نسل کی بڑھوتری کے ثمرات و نقصانات
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
عشق مجازی سے عشق حقیقی
پیر 13 ستمبر 2021
-
''ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے''
منگل 24 اگست 2021
-
تھرڈ کلاسیے ایکٹرز
منگل 1 جون 2021
-
''جسد خاکی یہ ستم نہیں اچھا''
منگل 4 مئی 2021
-
لیبرز ڈے
ہفتہ 1 مئی 2021
-
رمضان کو بخشش کا فرمان کیسے بنائیں؟
منگل 27 اپریل 2021
-
کہاں کھو گیا وہ برگد کا پیڑ پرانا
ہفتہ 24 اپریل 2021
سلیم ساقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.