بے گھر ہونے والےکہاں جائیں ؟

ہفتہ 17 جولائی 2021

Sami Uddin Raza

سمیع الدین رضا

حال ہی میں سپریم کورٹ نے کراچی میں غیر قانونی تجاوزات ختم کرنے کا آرڈر دیا. جس کے باعث گجر نالے اور اورنگی ٹاؤن کے اطراف موجود آبادیوں کو توڑا جارہا ہے. یہ وہ آبادیاں ہیں جو کئی دہائیوں سے اس سرزمین پر کھڑی ہوئی ہیں. مگر اب سپریم کورٹ کے آرڈر کے باعث وہاں بنے گھروں کو منہدم کرکے ان میں رہنے والے لوگوں کو انخلا پر مجبور كيا جا رہا ہے۔

لوگوں( متاثرین) کا کہنا ہے کہ وہ ان زمینوں پر عرصہ دراز سے رہ رہے ہیں اور ان کے گھر لیز شده زمینوں پر بنے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ ایک اچانک فیصلہ ہے جس کو عملدر آمد کرنے کے بعد فلحال اب تک ان کو کسی معاوضے کی ادائیگی کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی دوسری جگہ زمین الاٹ کی گئی ہے جہاں یہ لوگ اپنی بقیا زندگی سلامتی اور عزت کے ساتھ گزار سکیں. یہ سب کچھ اس معاشرے میں ہو رہا ہے جہاں پر یہ نعرہ لگایا جاتا ہے کہ ہر ایک انصاف کی نظرمیں برابر ہے چاہے وہ امیر ہوں یا غریب.سب کی انصاف تک رسائی ممكن ہوگی.
سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر ہونے والے اقدامات کی بات کی جائے تو یہ آنے والے وقتوں میں ایک المیے کو جنم دے سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس فیصلے سے مستقبل میں کم از کم ڈیڑھ لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔ جبکہ حال میں ہونے والی توڑ پھوڑ سے 50 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان متاثرین میں چھوٹے بچے٫ بوڑھے اور خواتین بھی شامل ہیں. جو حکام بالا سے شدید مايوسی سے یہ سوال کررہے ہیں کہ اب وہ کہاں جائیں؟
ان اقدامات کا ذمہ دار کسے ٹہرایا جائے؟ کیونکہ سندھ حکومت ان اقدامات کا ذمہ اپنے سر لینے سے انکاری ہے اور سارا الزام وفاقی حکومت پر دھر کر اور سپریم کورٹ کے احکام کا سہارا لے کر خود کو بری الذمہ قرار دے رہی ہے۔


اس صورتحال سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر متاثرین کے پاس موجود دستاویزات اصل اور قانونی تقاضوں سے عین مطابق ہیں تو انہیں اب تک کسی معاوضے کی ادائیگی یا رہنے کے لئے کوئی دوسری جگہ کیوں نہیں دی گئی ؟ بالفرض اگر یہ زمین آبادکاری کے لائق نہیں تھی تو انہیں لیز کے کاغذات کیوں دیئے گئے ؟ ایسا کرنے والے افسرانوں کے خلاف کوئی کاروائی ہوئی ؟ کیا جعلی کا غذات الاٹ کرنے والے افسران کو قانونی شكنجے میں جکڑا گیا؟ ان آبادیوں کو بننے سے روکنے کے لیۓ پولیس اور قانون کے رکھوالوں نے اپنی ذمہ داری کس حد تک پوری کی؟
یہ وہ سوال ہیں جن کا جواب فلحال کسی کے پاس نہیں ہے۔


یہ متاثرین کے لیے بہت کڑا وقت ہے . ایک طرف تو ملک میں کورونا جیسی مہلک وبا پھر سر اٹھا رہی ہے تو دوسری طرف به سات کی آمد آمد ہے۔ اس ضمن میں وفاق اور سندھ حکومت سو سنجیدگی کا مظاہرہ کرن کرنا چاہیے . يا تو ان متاثرین کو معاوضہ دیا جائےيا پھر انہیں متبادل رہائش فراہم کی جائے. دونوں حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ایک پیج پر ہوں . وگرنہ یہ ریاست کی ناکامی شمار ہوں گی جو اپنے ہی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :