
وفاقی "افزایشی" بجٹ 22-2021
منگل 29 جون 2021

سمیع الدین رضا
نئے مالی سال بجٹ کا مجموعی کل حجم 8 كهرب 48 ارب روپے کا ہے جوکہ گزشته مالی سال کے بجٹ( 7 کھرب 29 ارب ) سے زیاده ہے۔ اس بجٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں اقتصادی ترقی ميں اضافے پر خاص توجہ دی گئی ہے. موجوده بجٹ میں شرح نمو کا 4.8 فیصد ہدف مقرر کیا گیا ہے. جبکہ موجوده شرح نمو 3.94 فيصد ہے۔
(جاری ہے)
وفاقی اور صوبائی سطح پر بات کی جائے تو پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام( PSDP) میں 37 فيصد اضافہ کیا گیا ہے..
گزشتہ سال کے مقابلے اس سال اس پروگرام کی مد میں 2 کھرب 13 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ موجوده حکومت معیشت کے مختلف شعبوںد میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کی خواہاں ہے۔وفاقی بجٹ کی دیگر جزئیات کی بات کی جائے تو قرضوں کی ادائیگی کے لیۓ 3 كهرب 6 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ دفاعی خدمات کے لیۓ ایک کھرب 33 ارب روپے مختص کئیے گئے ہیں جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 2 فيصد کم ہیں. مزید برآں حکومت نے کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیۓ افراط زر کی شرح 8.2 فیصد مقرر کی گئی ہے ـ اس ضمن میں حکومت نے چند قابل تحسین اقدامات اٹھائے ہیں جس میں" احساس پروگرام" پر اٹھنے والے اخراجات کا حجم 208 ارب سے بڑھا کر 260 ارب روپے مختص کرنا, سرکاری ملازمین اور پنشن یافته لوگوں کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کرنا اور ایک مزدور شخص کی اجرت 17 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار مقرر کرنا وغیره شامل ہیں۔
حسب توقع ہر سال کی طرح اس بار بھی اپوزیشن نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا. مگر اس سال منفرد بات یہ ہوئی کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بجٹ اجلاس کی تقریر کرنے سے روک دیا گیا. جس کے بعد قومی اسمبلی میں وہ طوفان بدتمیزی مچا جس کو دیکھ کر عام آدمی یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ یہ قومی اسمبلی ہے یا اکھاڑا ؟
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے وعده کیا تھا کہ ولا عام آدمی کی قوت خرید کو بڑھائیں گے. اس کے لیۓ درمیانے اور چھوٹے درجے کی صعنتوں کو با ضابطه طور پر مراعات دینی ہوں گی تاکہ وہ اپنی سرگرمیوں کو بڑھاسکیں. مگر افسوس, موجوده بجٹ میں اس حوالے سے كم توجہ دی گئی ہے. اس لیۓ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایسی صعنتوں کے لیے بجٹ ميں بڑا حجم مختص کرے تاکہ یہ صعنتیں زیادہ سے زیادہ ترقی کریں اور لوگوں کو روزگار میسر آسکے.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سمیع الدین رضا کے کالمز
-
کورونا کے بعد پیش خدمت ہے"ڈیلٹا" وائرس
پیر 26 جولائی 2021
-
گرین لائن منصوبہ اور کرپشن
جمعہ 23 جولائی 2021
-
افغانستان میں قیام امن کا مسئلہ !
پیر 19 جولائی 2021
-
بے گھر ہونے والےکہاں جائیں ؟
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
پاکستان اور" گرے لسٹ"
پیر 12 جولائی 2021
-
ویلڈن وزیر اعظم عمران خان !
جمعرات 8 جولائی 2021
-
وفاقی "افزایشی" بجٹ 22-2021
منگل 29 جون 2021
-
سکھر ٹرین حادثہ: ایک تبصره
جمعرات 24 جون 2021
سمیع الدین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.