پاکستان اور" گرے لسٹ"

پیر 12 جولائی 2021

Sami Uddin Raza

سمیع الدین رضا

گذشته دنوں پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(FATF) کا سالانہ اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. فنانشل ٹاسک فورس کا یہ فیصلہ سمجھ سے باہر ہے. کیونکہ پاکستان 2018 سے مسلسل اس ادارے کی ہدایات پر عمل پیرا ہے مثال کے طور پر دہشت گردی کے سرمائے کی فراہمی روکنے کے لیۓ اس ادارے نے پاکستان کو 27 نکاتی ہدایات نامہ دیا تھا حبس میں سے 26 نکات پاکستان پورے کر چکا ہے.

محض ایک ہدایت نہ ماننے پر پاکستان کے "گرے لسٹ" میں رکھنا اس ادارے کی جانب داری کو واضح کرتا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی فنانشل ٹاسک فورس کے اس فیصلے کو" سیاسی ہتھیار" قرار دے چکے ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان کو" گرے لسٹ" میں رکھنے کا کوئی جواز بچتا نہیں ہے. کیونکہ پاکستان ايف اے ٹی ایف (FATF) کی دی گئی ہدایات پر تقربیا عمل کرچکا ہے. انہوں نے" عالمی طاقتوں" کو اس فیصلے کا ذمہ دار قرار دیا ہے جو پاکستان پر اس ادارے کے ذريعے دباؤ ڈلوا کر اپنے سیاسی مقاصد پورے کرنا چاہتی ہیں.

اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ بھارت پاکستان کو بدنام کر کے ایف اے ٹی ایف کے فورم پر بلیک لسٹ کروانے کی بھرپور کوشش کررہا ہے. اس کی روشن مثال حالیہ دنوں میں بھارتی میڈیا کا اپنی حکومت کی ہدایات پر پاکستان کے خلاف جھوٹی خبروں کی مہم چلانا ہے( اس مہم کو بعد میں" ڈس انفو لیب" نامی ادارے نے آشکار کیا تھا). بھارتی حکومت بین القوامی سطح پر پاکستان کے خلاف جذبات ابھارنے میں کتنی متحرک ہے اس کا اس بات سے اندازه لگائیں کہ اس نے پیرس اور جینوا کانفرنس کے دوران مظاہرین اور شرپسندوں کو پاکستان کو بدنام کرنے کے لۓ استعمال کیا تھا.
پاکستان کو بدستور" گرےلسٹ" میں رکھنے کی" ظاہری" وجہ جو بتائی جارہی ہے.

وہ پاکستان کا القائده, جیش محمد اور طالبان جیسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف چارہ جوئی نہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

حقائق کی بات کی جائے تو پاکستان اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد اور ان کے معاون گروپس کے خلاف 70 مقدمات چلا چکا ہے. جن میں 30 افراد( جس میں ذکی الرحمن لکھوی, جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر وغیره شامل ہیں) کو دہشت گردی کے لئے سرمایہ فراہم کرنے جیسے کیسز میں نامزد کر کے ان کو سزائیں سنائی چکی ہیں.

ان کے ثبوت پاکستان اقوام متحدہ کی ٹاسک فورس کو دستاویزات کی صورت میں فراہم کر چکا ہے. ان سب کے ثبوت پاکستان اقوام متحده کی ٹاسک فورس کو دستاویزات کی صورت میں فراہم کرچکا ہے. یہ سب کرنے کے باوجود ايف اے ٹی ایف کا پاکستان کو "گرے لسٹ" میں رکھنے کا فیصلہ فیصلہ نہایت مایوس کن اور جانبدارانہ ہے.
اس صورتحال میں بہتری اس بات میں ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف( FATF) کے مطالبات کو جلد ازجلد پورا کرے وگرنہ معاشي پابندیاں عائد ہونے کی صورت میں معیشت بیٹھنے کا خدشہ ہے. دوسری طرف, پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارتی عزائم کو ناکام بناتے ہوئے جلداز جلد اپنے آپ کو" وہائٹ لسٹ" میں شامل کروانے کی کوشش کرے. جس کے لۓ وہ اپنے سفارتی تعلقات کو بروئے کار لا سکتا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :