
گورنر پنجاب کاایک تاریخی حکم
ہفتہ 7 اگست 2021

سرور حسین
(جاری ہے)
گویا پورے ملک میں دن کے آغاز کا پہلا گھنٹہ اللہ کی سچی اور ہمیشہ رہنے والی کتاب کے ساتھ گزارا جانے لگا ۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ ہماری کامیابی اور اسلامی اقدار کے احیاء کا یہ نکتۂ آغاز تھا جو بہت قلیل عرصے میں ساری صورتحال میں تبدیلیوں کا سبب بنا ۔ اس کے بعد ہر گزرنے والا دن ترکی کے لئے خوشحالی اور نیک نامی کا پیام لے کر آیا۔اس حکم کے نافذ ہونے سے پہلے ہمارے بچے تو کیا کئی شادی شدہ نوجوان بھی قرآن پڑھے ہوئے نہیں تھے اور صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں ترکی کی بیشتر آبادی قرآن کو ترجمے کے ساتھ پڑھنےا ور سمجھنے کے قابل ہو گئی۔ کہنے کو یہ ایک چھوٹا سا کام ہے لیکن اس کے نتائج بہت ثمر آور ثابت ہوئے جنہیں ہم نے اپنی آنکھوں سے پنپتے دیکھا۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور بہت وضعدار اور رکھ رکھاؤ والے آدمی ہیں۔ سیاست کو سیاست اور دوستی کو دوستی کی جگہ پر رکھتے کا ہنر جانتے ہیں ۔ دوستی نبھانے اورتعلقات کو لے کر چلنے کی جادوگری جانتے ہیں ۔ برطانیہ اور پاکستان میں ان کےکچھ احباب سے میری بھی شناسائی ہے جن سے ہمیشہ ان کے باری میں نیک نامی ہی سننے کو ملی۔انہوں نے ایک ایسا ہی شاندار اور ہمیشہ زندہ رہنے والا کام کیا ہے جس کے تحت پنجاب کی چھوٹے تعلیمی اداروں اورجامعات میں ڈگری مکمل کرنے والوں کے لئے قرآن کریم کے مختلف حصوں کو بتدریج ترجمے کے ساتھ پڑھنے کی شرط رکھی گئی ہے ۔ان سے ہونے والی ملاقات میں میں نے سوال کیا کہ آپ کی طرف سے کئے گئے اعلان پر کہاں تک عملدرآمد ہوسکا تو انہوں نے جواب میں خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ شروع میں تو اس حوالے سے کافی رکاوٹیں اور پس و پیش کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب یہ حکم نافذ العمل ہو چکا ہے جس کی تصدیق پچھلے دنوں اخبار میں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ لاہور کے چھپنے والے اشتہار سے بھی ہو گئی جس میں اول سے گیارہویں جماعت تک قرآن مجید کو لازمی مضمون کے طور پر پڑھائے جانے کی اطلاع دی گئی تھی جس میں مختلف جماعتوں کے لئے مختص کئے گئے پاروں کی تفصیل بھی درج تھی ۔امید ہے کہ اسی طرح کا میکنزم ڈگری کلاسز کے لئے بھی بنا لیا گیا ہو گا جسے بجا طور پر سراہا جا نا چاہئے۔ اگر یہ سلسلہ حقیقی معنوں میں جاری ہو جائے تو یقینا مستقبل کے بارے میں اچھی پیشن گوئی کا تعین کیا جا سکتا ہے ۔عہدے اور وزارتیں آنی جانی چیز ہیں لیکن گورنر پنجاب نے اس تاریخی حکم کو نافذ کرنے کے عملی اقدامات کر کے نہ صرف اپنے لئے نیک نامی اور تاریخ میں زندہ رہنےو الا کام کیا ہے بلکہ ہماری آئندہ پروان چڑھنے والی نسلوں کے مستقبل کو بھی محفوظ بنایا ہے۔ قرآن حکیم کو نہ صرف ترجمے کے ساتھ پڑھنا بلکہ اس کی گہرائی میں اترنا سب کلمہ گو مسلمانوں پر لازم ہے اور یہ کام اگر عملی زندگی میں داخل ہونے سے پہلے ہو جائے تو معاشرے میں مثبت قدروں کے استحکام کی طرف پیش قدمی کی جا سکتی ہے ۔ اگر اس کو ہماری بیوروکریسی اور مذہب بیزار پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے مذاق نہ بنایا اور واقعی ہر ڈگری کوترجمۂ قرآن کی صلاحیت کے ساتھ مشروط کر دیا تو اس میں خیر کے بہت سے پہلو کارفرما ہیں۔ گزشتہ برس ربیع الاول کے موقع پر محکمہ اوقاف مذہبی امور کے زیر اہتمام صوبائی سیرت کانفرنس میں بھی گورنر پنجاب کی گفتگو میں بہت سچائی اور چمک محسوس ہوئی تھی جب انہوں نے اس موقع پر بہت دلخراش حقیقت کی عقدہ کشائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ بزرگوں کے مزارات پر نذرانوں کی صورت میں جمع ہونے و الی رقم کو قانون سازی کے بعد محکمے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے لئے استعمال کرنے کی بجائے ان بزرگوں کی تعلیمات کو عام کرنے یا دیگر رفاہ عامہ پر خر چ ہونا چاہیے ۔یہ کام بھی اگر ان کے فیصلے کے مطابق ہو جائے تو واقعی ایک انقلابی قدم ہو گا۔گورنر ہاؤس کی یہ دیواریں کتنے ہی باسیوں سے آباد ہوئیں اور آئندہ بھی آباد رہیں گیں لیکن قرآن حکیم کے حوالےسے ان کا کیا گیا فیصلہ اور حکم نہ صرف ان کے لئے توشۂ آخرت ثابت ہو گا بلکہ معاشرے میں تیزی سے پھیلتی ہوئی لادینیت اور افراتفری کے طوفان کے آگے بند باندھنے میں بھی معاون ہو گا ۔ کیا ہی اچھا ہو اگر اس طرح کا حکم نامہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے بھی جاری ہو اور قرآن کی تعلیم کا دائرہ پورے ملک کی درسگاہوں، سرکاری و پرائیویٹ اداروں میں ہر جگہ نافذ ہو جائے ۔اس بظاہر انتہائی آسان لیکن بہت سود مند فیصلے سے پورا ملک قرآن حکیم کی برکات کے حصار میں آنے کے ساتھ ساتھ ریاست مدینہ کے حقیقی تصور کی طرف بھی عملی پیش قدمی کر سکے گا ۔لمحۂ موجود میں کئے گئے مثبت فیصلے مستقبل میں ارض وطن کی تعمیر و ترقی اور افراد کی ذہنی و اخلاقی تربیت کے آفاق روشن کرتے جائیں گے۔سو دیر کس بات کی۔۔۔۔۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سرور حسین کے کالمز
-
جرم ٹھہری ہے پردہ داری بھی
منگل 15 فروری 2022
-
تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ میں صدر مملکت کا خطاب
جمعہ 4 فروری 2022
-
لے کے جنت میں فرشتے تمہیں جائیں خالد
جمعرات 23 دسمبر 2021
-
ایف ۔سی کالج۔۔۔کچھ یادیں
پیر 20 دسمبر 2021
-
حسانؓ بن ثابت نعت سینٹر کا قیام اور افتتاحی تقریب
منگل 14 دسمبر 2021
-
"ایک پیج پر" اور اسد اللہ غالب
بدھ 8 دسمبر 2021
-
"خدا اور محبوب خدا "کی تقریب رونمائی
بدھ 1 دسمبر 2021
-
یقین،محبت، اطمینان اور پروفیسر احمد رفیق اختر
بدھ 24 نومبر 2021
سرور حسین کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.