
عمران خان کا غُصّہ
ہفتہ 23 اگست 2014

شاہد سدھو
(جاری ہے)
آپ نے پولیس والوں کو اپنے ہاتھوں سے پھانسی لگانے کا جو اعلان فرمایا ہے وہ بھی قابلِ تعریف ہے اور آپ جیسے ”لیڈر“ کو ہی زیب دیتا ہے۔
عمران خان صاحب ! آخر آپ اس قوم کے ساتھ کب تک دھاندلی کر تے رہیں گے۔ آپ نے خیبر پختونخواہ میں حکومتی اتحاد میں شامل تمام ارکان کو وزیر ، مشیر اور پارلیمانی سیکرٹری بنا کر جو کارنامہ انجام دِیا ، اس کے ثمرات سے آپ اس قوم کو کب آگاہ کریں گے۔ یہ بھی خوب رہی کہ پارلیمانی سیکرٹری بغیر تنخوا ہ کے کام کریں گے، جناب اس ملک میں تو تھانیداراور افسر کہتا ہے کہ تنخواہ کو گولی مارو، بس مُجھے پوسٹنگ دے دو، تنخواہ میں خُود پیدا کر لوں گا۔ آپ نے تو کبھی تیس دنوں اور کبھی نوے دنوں میں کرپشن ختم کرنے اور کرپٹ افسروں اور سیاستدانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ کیا تھا۔ جناب ذرا اس قوم کو بتائیے کہ اب تک آپ نے کتنے ایزی لوڈ سیاستدان اور افسر گرفتار کر کے لوٹی ہوئی کتنی رقوم خیبر پختونخواہ کے خزانے میں جمع کروائی ہیں۔کہیں آپ کا ایزی لوڈ والوں کے ساتھ مُک مکا تو نہیں؟ کہیں آپ نے خیبر پختونخواہ میں باریاں تو نہیں لگائیں ہوئیں؟ آپ نے اے این پی اور پی پی پی اتحاد کی پچھلی حکومت کی کرپشن پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ خیبر پختونخواہ کے پیسے سے ملائیشیا اور دُبئی میں کاروبار پھلتے پھولتے رہے اور آپ کا سارا غُصہ میٹرو بس، لیپ ٹاپ، آشیانہ اسکیم، دانش اسکول اور سڑکوں، اسکولوں اور ہسپتالوں کا جال بچھانے والوں پر ہے؟ چلیں ذرا یہ ہی بتادیں کہ نمبر گیم پورا ہونے کے بعد جن آزادی دکھانے والے وزرا کو آپ نے کرپشن کے الزامات پر کابینہ سے نکالا ، اُن کے خلاف کتنے مقدمے درج ہوئے اور اب تک کرپشن کی کتنی رقم کی وصولی ہو چُکی ہے۔
خان صاحب! نوے دنوں میں بلدیاتی انتخابات کر وانے کے وعدہ کا کیا ہُوا ۔ آپ شاید بھول گئے کہ یہ وعدے آپ نے ہمیشہ سچ بولنے کے وعدے کے بعد کئے تھے۔
خان صاحب آپ تو ہر وقت اپنے سچے ہونے ا ور اپنی بہادری کے گُن گاتے رہتے ہیں ، پھر آپ نے جسٹس افتخار چو ہدری کی عدالت میں جھوٹ کیو ں بولا کہ الیکشن میں دھاندلی کا آپ کا الزام اور عدلیہ پر ناروا تنقید صرف ماتحت عدالتوں کے بارے میں تھی؟ آپ نے جسٹس چوہدری کے ریٹائرڈ ہونے انتظار کیا اور انکے ریٹائرڈ ہوتے ہی اُن پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ کیا یہ ہے آپ کی بہادری؟
خان صاحب ! آپ اسپورٹس مین تھے اور ہر تقریر میں اپنی اسپورٹس میں شپ اور ایمانداریوں کے قصے بیان کرتے رہتے ہیں ، ذرا یہ تو بتائیے کہ جسٹس فخر الدین جی ابراہیم کے صاحبزادے زاہد ابراہیم کے آپ کے دھاندلی والے رونے کے مفصل جواب پر آپ کو سانپ کیوں سونگھ گیا ہے۔
جناب عالی ! آپ کا سوال ہے کہ مسلم لیگ ن کو ۲۰۰۸ کے الیکشن کے مقابلے میں دُگنے ووٹ کیسے مِل گئے۔ تو جناب ذرا یہ تو بتائیے کہ آپ کی پارٹی نے ۲۰۰۲ کے الیکشن میں صرف سوا دو لاکھ ووٹ حاصل کئے تھے لیکن ۲۰۱۳ میں اسے پچھتر لاکھ ووٹ کیسے مِل گئے؟ اگر آپ کی پارٹی کئی ہزارفیصد زیادہ ووٹ لے سکتی ہے تو مسلم لیگ ن کیوں صرف دگنے زیادہ ووٹ نہیں لے سکتی؟
ویسے آپس کی بات ہے خان صاحب ! عوام الناس تو سیاستدانوں کے قومی خزانے کے ساتھ کھلواڑ پر ہی تنگ تھے ، مگر آپ براہِ راست عوام کی جیبوں پر ہاتھ ڈال کر جو چندہ نکلواتے ہیں، اُن بھاری رقوم کا جیسا” منصفانہ“ استعمال آپ کی پارٹی کر رہی ہے ، وہ قابلِ تعریف ہے۔ مثال کے طور پر سیالکوٹ جیسے ”دور دراز“ شہروں کے سفر کے لئے آپ کی پارٹی کے لیڈر عوام سے بٹورے ہوئے چندے کا بہترین استعمال کرتے ہوئے ، چارٹرڈ ہوئی جہازوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ پارٹی میٹنگز کے لئے فائیو اسٹار ہوٹلوں سے بہتر جگہ بھلا کون سی ہوسکتی ہے۔ مالِ مُفت دلِ بے رحم۔
خان صاحب! دھاندلی تو آپ کے ساتھ پاکستان کے عوام نے کی ہے اور کھلاڑیوں، مداریوں اور ڈانسروں کے ساتھ پاکستان
کے عوام یہی سلوک کرتے رہیں گے۔ پاکستان کے عوام آپ کو سمجھ چُکے ہیں ، آپ کا ایجنڈا صرف اور صرف انتشار پھیلانا ہے ۔ آپ اقتدار کے حصول کے لئے کِسی بھی حد تک جا سکتے ہیں، آپ کو اِس ملک پر کوئی رحم نہیں آرہا جو پہلے ہی حالتِ جنگ میں ہے اور اپنی بقاء کا معرکہ لڑ رہا ہے۔ آپ خیبر پختونخواہ میں اپنی ناقص کار کردگی پر بڑھکیں مار کر، چیخ و چلا کر اور دوسروں پر دشنام ترازی کر کے پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ یقین رکھیں آپ اِس مُلک میں انتشار اور افرا تفری پھیلانے میں کامیاب نہیں ہونگے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شاہد سدھو کے کالمز
-
مشرقی پاکستان اور ایک بنگالی فوجی افسر کا نقطہ نظر
بدھ 15 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور جنرل ایوب خان
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور اسکندر مرزا
منگل 7 دسمبر 2021
-
سیاسی حقیقت
ہفتہ 13 مارچ 2021
-
کون کتنا ٹیکس دیتا ہے
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
جہان درشن
ہفتہ 27 فروری 2021
-
سقوطِ مشرقی پاکستان نا گزیر تھا؟
بدھ 16 دسمبر 2020
-
معجزے ہو رہے ہیں
جمعہ 4 دسمبر 2020
شاہد سدھو کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.