
فرانس،پاکستان اور گرے لسٹ
جمعہ 12 مارچ 2021

شیخ جواد حسین
فرانس پاکستان کی مخالفت کیوں کر رہا ہے اس کو اس مخالفت اور پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کیا فائدہ ہے؟ اس کے علاوہ فرانس یہ سب کچھ اپنے کس آقا کو خوش کرنے کے لئے کر رہا ہے؟ بات صاف ظاہر ہے کہ فرانس اور انڈیا کا گٹھ جوڑ اس کی سب سے بڑی وجہ ہو سکتا ہے۔
(جاری ہے)
انڈیا تو 1989ء سے جب سے ایف اے ٹی ایف کا قیام عمل میں آیا ہے پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے، مگر اس کی تمام تر سازشیں ہمیشہ سے ناکام ہو رہی ہیں حتیٰ کہ اس نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے اسرائیل، امریکہ اور فرانس تک کی مدد حاصل کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا اور اپنے ہوائی اڈے تک امریکہ و اسرائیل کو استعمال کرنے کے لئے دئیے، اس سے بھی بڑھ کر حساس انفارمیشن کا تبادلہ تک کرنے کا معاہدہ امریکہ کے ساتھ کر ڈالا، ابھی حال ہی میں بھارت فرانس سے رافیل طیارے خرید نے کے علاوہ جدید فرانسیسی اسلحہ خریدنے کے معاہدے کر چکا ہے، جس کی وجہ سے فرانس کا مکمل جھکا ؤ بھی انڈیا کی طرف دیکھنے میں آ رہا ہے۔
فرانس کے اس عمل کی دوسری بڑی وجہ پاکستان کا گستا خانہ خا کوں کے خلاف شدید رد عمل بھی ہو سکتا ہے، جس کی وجہ بھی واضح ہے کہ فرانس میں آزادی رائے کے نام پر اس طرح کی گھٹیا حرکت کرنا معمول بن چکا ہے، حالانکہ کسی بھی مہذب معاشرے میں انسانی حقوق کو کسی بھی مذہب کی توہین کے لئے استعمال نہیں کیا جاتا اس کے بعد فرانسیسی حکومت کا منفی رویہ بھی پوری دنیا کے علاوہ یورپ بھر میں بھی انتہائی مذمت کا شکار رہا۔ شاید پاکستان کے قدرتی رد عمل کا جواب ایف اے ٹی ایف کے فورم پر اس انداز سے دینا فرانس کی چھوٹی سوچ کی عکاسی ہے۔
تیسرا اہم نقطہ یہ ہے کہ بیشتر اسلامی ممالک نے فرانس کی مصنوعات کا اسی روز سے بابیکاٹ کر رکھا ہے جب سے فرانس نے امت مسلمہ سے معافی مانگنے کی بجائے ہٹ دھرمی سے کام لیا، جس کا فرانس کو ناقابل ِ تلافی نقصان ہو چکا ہے یہ مخالفانہ اقدام اس سوچ کے تحت بھی ہو سکتا ہے کہ فرانس نے موقعہ غنیمت جان کر پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں پچھاڑنے کی آخری کوشش کی ہو، تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالا جا سکے۔
اس کے علاوہ ایک اور اہم بات یہ ہے رافیل طیاروں کی جے ایف تھنڈر کے سامنے مارکیٹ میں ناکامی نے بھی اس مخالفت کو ہوا دی ہے، کیونکہ پاکستان کے بنائے ہوئے طیارے کی مارکیٹ رافیل سے کہیں زیادہ ہے، جس کا عملی ثبوت آذر بائیجان اور سری لنکا، ملائیشیا سے اس کی خرید کی حوالے سے مثبت خبروں کا موصول ہونا ہے۔
بھارت سے بھی بڑھ کر فرانس پاکستان کے خلاف پنجے تیز کرنے پر لگا ہے، مگر اس کو یہ جان لینا چاہئے کہ پاکستان ان کی کوئی فرانسیسی افریقن کالونی کی طرح نہیں ہے کہ فرانس جو چاہے جیسا چاہے کر سکے۔ اس طرح کی چالیں پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گی۔ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے عا ئد کردہ نئی تین شرائط بھی پاکستان پوری کرنے کے لئے پہلے سے کام کر چکا ہے اور بہت جلد ایف اے ٹی ایف کو نئی رپورٹ جمع کروا دے گا۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، تین نکات کو پورا کرنا کوئی مشکل نہیں ہو گا۔ پاکستان اگر چاہتا تو مختلف طریقوں سے اس رپورٹ کو لمبے عرصے کے لئے کھینچ سکتا تھا، مگر اس نے ایسا نہیں کیا۔ حکومت پاکستان نے بہت کم عرصے میں اس پر کام کر کے رپورٹ بروقت ادارہ میں جمع کروا دی، جو پاکستان کی ذمہ داری کا ثبوت ہے۔
اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو مزید مستحکم اور مضبوط کرے تاکہ تمام سازشی عناصر کی چالیں ناکام ہو جائیں۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ان تمام محرکات کو جڑ سے اکھاڑنا ہو گا کہ جس کی آڑ میں بھارت اور فرانس جیسے ممالک کو پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے کا موقعہ ملتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شیخ جواد حسین کے کالمز
-
صدی کا بیٹا ۔سید علی گیلانی
جمعرات 23 ستمبر 2021
-
بھارت پرانی غلطیاں نہ دہرائے
پیر 30 اگست 2021
-
الیکشن اور اصلاحات
منگل 10 اگست 2021
-
شکست فاش
جمعہ 23 جولائی 2021
-
اُمیدوں سے افسوس تک……
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
اسلامو فوبیا کی وجوہات اور ہماری ذمہ داریاں
جمعرات 1 جولائی 2021
-
بجٹ تماشہ
جمعہ 25 جون 2021
-
افغانستان سے امریکی انخلا……حکمت یا شکست
ہفتہ 12 جون 2021
شیخ جواد حسین کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.