چھ ستمبر، یومِ دفاعِ پاکستان

ہفتہ 5 ستمبر 2020

Sheikh Munim Puri

شیخ منعم پوری

پاکستان اور انڈیا کے مابین 1965 میں لڑی گئی جنگ کو 55 سال مکمل ہو چکے ہیں ۔ چھ ستمبر کا دن ہمیں پاکستان کی بہادر افواج اور پاکستان کے شہریوں کی لازوال داستانوں کی یاد کرواتا ہے ۔یہ وہ وقت تھا جب حب الوطنی کا جذبہ عروج پر تھا اور لوگ وطن کی سلامتی کے لئے اپنی بہادر افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے تھے ۔بھارت نے بغیر کسی اعلان کیے پاکستان پر حملہ کیا ۔

شاہد اُس کا یہ خیال تھا کہ ہم اُس کے اچانک حملے کی تاب نہیں لا سکیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا ۔یہ جنگ پاکستان کے ہر فرد کی لازوال قربانیوں کا عملی نمونہ ہے ۔
ہر سال چھ ستمبر یومِ دفاع پاکستان کے طور پر منایا جاتا ہے اِس دن کو منانے کا مقصد اُن قربانیوں اور وطن کی خاطر رقم کی گئی لازوال داستانوں کو تازہ کرنا ہے جو ہمارے ملک کے عظیم سپوتوں نے وطنِ عزیز کی سلامتی کے لئے دیں۔

(جاری ہے)

یہ دن ہمیں اُن واقعات کی بھی یاد دلاتا ہے کہ کس طرح ملکِ پاکستان کی بہادر افواج نے ملکی سلامتی کا دفاع کیا اور دشمن کو پستی کی طرف دھکیلا .بھارت ہمیشہ سے ہی پاکستان کا دشمن رہا ہے اور اُس کی ہمیشہ یہی خواہش رہی ہے کہ وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑے۔بھارت ہمیشہ اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لئے جدوجہد میں مصروفِ عمل رہا ہے اسی تناظر میں اُس نے پاکستان کے ساتھ 1965 کی جنگ جھیڑ دی۔

۔6 ستمبر کو بھارت کی مسلح افواج پاکستان میں داخل ہوگئیں.اِن کا مقصد لاہور پر حملہ کر کے اِسے اپنے قبضے میں لینا تھا۔لیکن جب ہمارے ازلی دشمن نے لاہور پر قبضہ کرنے کے لئے حملہ کیا تو اِسے اِس حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑی، یہ وہ وقت تھا جب نہ صرف ہمارے سپاہی بلکہ پوری پاکستانی قوم کو اپنے وطن کی حفاظت اور دفاع کے لئے ہم آہنگی یونٹ کے سانچے میں ڈال دیا گیا تھا۔

پاکستان فضائیہ نے بھی بہت بہادری کے ساتھ بھارت کا مقابلہ کیا اور دشمن کے کئی جہازوں کو زمین بوس کر دیا۔پاکستان کے جانباز شاہین اور فخر پاکستان ایم ایم عالم نے بیک وقت پانچ بھارتی جہازوں کو گرا کر تاریخی ریکارڈ بنا دیا۔ دنیا نے دیکھا کہ کس طرح ہم نے متحد ہو کر محدود وسائل کے باوجود بھی اپنا دفاع کیا اور بھارت کے خوابوں کو خاک میں ملا دیا ۔

1965 کی جنگ دنیا کی تاریخ میں ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ تھی جس میں ہم نے بھارت کے خوابوں کو کچل ڈالا۔
اگر آج بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو اُسے یہ علم ہونا چاہئے کہ ہمارے پاس اب1965 سے زیادہ وسائل ہیں ۔ہمارے پاس بھارت کو ختم کرنے کے لئے میزائل موجود ہیں ۔ ہماری بہادر افواج کے پاس اتنی صلاحیت موجود ہے کہ ہم اپنے دشمن کا نہ صرف مقابلہ کر سکتے ہیں بلکہ اُسے دھول چٹانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔


حال ہی میں بھارت کے طیاروں نے پاکستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کی۔پاکستان کے شاہینوں نے بھارتی جہاز کو مارگرایا اور زخمی پائلٹ ابھی نندن کو بھی گرفتار کر لیا۔بھارت اِس واقعے کے بعد ہمت نہ کر سکا کہ وہ اِس واقعے کا براہ راست کسی بھی طریقے سے بدلہ لے سکے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے اور خطے میں امن کا خواں ہے ۔اگر خطے میں امن کے توازن کو برقرار نہ رکھا گیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لئے کوئی بھی قدم اُٹھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

۔
پاکستانی قوم ہر سال یومِ دفاع کو بھرپور جوش و جزبے کے ساتھ مناتی ہے۔یہ دن ہمیں اِس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ مادرِ وطن کے دفاع کے لئے ہمیں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہئے۔ اِس دن کی مناسبت سے پاک فوج پریڈ کا بھی اہتمام کرتی ہے جس میں جدید میزائلوں ، ٹینکوں ، بندوقوں ، جہازوں اور باقی دفاعی آلات کو مختلف مقامات پر براہ راست دکھاتا ہے۔

پاکستان کے تمام ٹیلی ویژن اِس سارے نظاروں کو براہِ راست دکھاتے ہیں ۔سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر بہت سی تقاریب کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے جس کا مقصد موجودہ نسل کو یہ باور کرانا ہے کہ ہمیں وطن کے دفاع کی خاطر کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی نہیں دکھانی چاہئے اور ہمیشہ اپنے حوصلے بلند رکھنے چاہییں تاکہ دشمن مادرِ وطن کی طرف میلی آنکھ اُٹھانے کی ہمت نہ کر سکے۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :