کیسا رہا 2021 ؟

بدھ 29 دسمبر 2021

Sheikh Munim Puri

شیخ منعم پوری


سال بھر میں رونما ہونے والے پاکستان اور دنیا بھر کے اہم سیاسی اور سماجی حالات وواقعات پر ایک نظر،
یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا کا نظام ازل سے چل رہا ہے، بےشمار دن گزرے، سال گزر گئے، دہائیوں کے بعد کئی صدیاں بھی گزر گئیں، کئی لوگ آئے اور چلے گئے، خدا کی بنائی ہوئی  دنیا ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے، جب ایک سے دوسرے لمحے میں بہت کچھ بدل گیا اور یہ سلسلہ آگے بھی چلتا رہے گا ، دنیا میں کچھ شخصیات اور واقعات تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں اور کچھ کو تاریخ روندتے ہوئے آگے بڑھ جاتی ہے ، آج ایک اور سال اپنے ساتھ کئی خوشگوار اور افسوسناک یادوں، سانحات، واقعات اور بہت سے حادثات کو لیے رخصت ہو چکا ہے،
سال 2021 مملکت خداداد پاکستان کے لئے زیادہ بہتر سال ثابت نہ ہو سکا، سیاست اور سماج میں کئی ایسے واقعات بھی رونما ہوئے جو ہمارے لئے دردناک ہیں، یہ سال ہمیں بہت کچھ سکھا گیا لیکن یہ زیادہ ضروری ہوگا کہ ہم اِس سال سے کیا کچھ سیکھ کر آگے بڑھیں گے،
سال 2021 میں پاکستان کے سیاسی میدانوں میں گہماگہمی عروج پر رہی، وعدے، دعوے، دھینگا مشتی اور لفظوں کی جنگ، یہ سبھی رنگ پاکستان کی سیاست میں دیکھنے کو ملے، 2021 میں پاکستان کی سیاست کے اہم واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں!
سال کے شروع میں یعنی کہ مارچ میں پاکستان کی پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا کے انتخابات ہوئے، یہ انتخابات اپنی نوعیت کے دلچسپ انتخابات تھے جب اکثریت کو اقلیت میں بدلا گیا اور اقلیت غیبی مدد سے جیت کر چیئرمین سینٹ کی نشست پر براجمان ہوئی، یہ سلسلہ رُکا نہیں، بلکہ چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین اور سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کے لئے بھی یہی صورتحال دیکھنے میں آئی جب سیاسی جمہوری اصولوں کو پامال کیا گیا، یہ سال اِس حوالے سے بھی منفرد رہے گا کہ اپوزیشن کا الائنس پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا، وہی دعوے، وعدے اور جلسے، جلوسوں کا ماحول گرم رہا لیکن یہ اتحاد عمران خان کی حکومت کے لئے زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہوا کیونکہ 2020 میں وجود میں آنے والا یہ اتحاد 2021 ختم ہونے کے بعد بھی حکومت کی رخصتی تو دور کی بات اپنا فائنل لائحہ عمل بھی تشکیل نہ دے سکا البتہ یہ ضرور ہوا کہ کئی مواقع پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے حکومت کو ٹف ٹائم ضرور دیا اور عوام میں حکومت کی کارکردگی کو لے کر اپنا کامیاب بیانیہ بھی ضرور بنا لیا جو اِس اتحاد کو کئی ضمنی انتخابات میں کام بھی دے گیا، جس طرح پنجاب کے تقریباً تمام ضمنی انتخابات چاہے وہ کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات ہوں یا اسمبلیوں کے انتخابات، پاکستان مسلم لیگ ن نے جیتے اور سال کے آخر میں خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو کئی شہروں میں، جو حکمران جماعت پی ٹی آئی کا گڑھ تھے، جی یو آئی کے ہاتھوں بدترین شکست کا بھی سامنا کرنا پڑا،
انتخابات کا بازار تو سال بھر میں وقفے وقفے سے جاری رہا، چاہے گلگت بلتستان کے انتخابات ہوں یا آزاد کشمیر کے انتخابات، سیاسی میدانوں میں خوب گہما گہمی رہی، وفاقی جماعت پی ٹی آئی کو روایت کے مطابق پاکستان کے زیرِ انتظام اِن علاقوں میں خوب پزیرائی حاصل ہوئی لیکن اپوزیشن کی جماعتوں کی کارکردگی بھی زیادہ مایوس کن نہ تھی بلکہ اپوزیشن نے بھی روایت سے ہٹ کر وفاقی جماعت کو خوب ٹف ٹائم دیا،
2021  نومبر کی تین تاریخ کو پنڈورا پیپرز نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا جب بہت سے سیاستدانوں، کاروباری شخصیات، اور مختلف ڈیپارٹمنٹس سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد کے نام پنڈورا پیپرز میں آئے۔

(جاری ہے)

۔جس میں یہ انکشافات ہوئے کہ اِن کا غیر قانونی کاروبار، آف شور کمپنیاں اور بیرونِ ممالک میں جائیدادیں موجود ہیں ،اِن رپورٹس کے بعد خاص طور پہ سیاسی حلقوں میں خوب بحث و مباحثہ شروع ہو گیا، یہاں تک کہ سیاسی جماعتوں کے اراکین نے ایک دوسرے پر کرپشن کے سنگین الزامات بھی لگائے، کئی دنوں تک تو یہ موضوع ہاٹ لائن پر رہا لیکن پاکستان کی عدالتوں کی طرف سے اِن معاملات پر بھی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی۔


سال 2021 میں عمران خان کی مقبولیت بطور وزیراعظم بہت کم ہوئی، کئی سرویز کے مطابق حکمران جماعت پی ٹی آئی اور عمران خان کی مقبولیت کا گراف کم ہوا ہے، اِس کی سب سے بڑی وجہ مہنگائی کو ہی سمجھا گیا کیونکہ 2021 کا سال پاکستان کی تاریخ میں مہنگا ترین سال رہا جب سال بھر میں مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا، حکومت کی کارکردگی زیادہ بہتر نہیں رہی، کیونکہ معیشت کے تمام اشارے مایوس کن رہے چاہے وہ سٹاک مارکیٹ کے پوائنٹس کا گرنا ہو یا ڈالر کا 180 سے بھی کراس ہو جانا، 2021 میں پاکستان کی معیشت میں کئی ریکارڈ بھی ٹوٹے جیسا کہ تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لینے کا ریکارڈ ،مہنگائی کا ریکارڈ، پٹرول اور گیس کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا ریکارڈ اور ڈالر کی اونچی اُڑان کا ریکارڈ، یقیناً موجودہ حکومت کو یعنی کہ 2021 میں اِن تمام ریکارڈز کو اپنے نام کرنے کی سعادت  حاصل ہوئی،
"وہ قومی ہیروز جو ہم سے بچھڑ گئے"
2021 میں پاکستان نے کئی قومی ہیروز اور اہم شخصیات کو بھی کھویا، ڈاکٹر عبدالقدیر خاں، سید علی گیلانی، عمر شریف، سابق صدر ممنون حسین اور مشہور صحافی رحیم اللہ یوسفزئی سرفہرست ہیں،
ڈاکٹر عبدالقدیر خان سال 2021 کے اکتوبر کے مہینے میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، اِنکا انتقال پاکستان کے لئے بہت بڑا صدمہ تھا، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا بہت حصہ تھا، ڈاکٹر عبدالقدیر خان، ایک عہد ساز شخصیت 2021 میں ہم سے ہمیشہ کے لئے جدا ہو گئے لیکن اِنکا نام پاکستان کی تاریخ میں ایک ہیرو کے طور پہ یاد رکھا جائے گا، سید علی گیلانی کشمیر بنے گا پاکستان تحریک کے روحِ رواں سمجھے جاتے تھے، برصغیر میں آزادی کے حصول کے لئے سب سے زیادہ جدوجہد کشمیریوں اور خاص طور پہ حریت رہنماؤں نے کی، اِس میں سید علی گیلانی کا نام ہمیشہ سرفہرست رہے گا، سید علی گیلانی نے اپنے خاندان کے کئی فرزند کشمیر کی آزادی کی راہ میں قربان کیے اور خود بھی دس سال سے زائد عرصہ تک جیل میں رہے اور ساری زندگی بھارتی مظالم برداشت کیے لیکن اِس نعرے سے دستبردار نہ ہوئے کہ میں پاکستانی ہوں، پاکستان ہمارا ہے، اپنی زندگی میں سید علی گیلانی، بےشمار قربانیوں کے باوجود کشمیر کی آزادی تو نہ دیکھ سکے لیکن جدوجہد آزادی نامہ اعمال میں لے کر 2021 میں رب کے حضور پیش ہو گئے،اِن کا انتقال کشمیر کی تحریک آزادی کی تحریک کے لئے بہت بڑا خلا پیدا کر گیا،
سابق صدر ممنون حسین بھی14 جولائی 2021 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، ممنون حسین 2013 سے 2018 تک نواز شریف کے دورِ حکومت میں پاکستان کے بارھویں صدر بنے، آپ 1999 میں سندھ کے گورنر بھی رہے،
یہ سال اِن قومی ہیروز سے جدائی کا باعث تو بنا لیکن پاکستان کے اِن قومی ہیروز کو ہر آنے والے سال میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

۔
"کھیل کے میدان"
2021 پاکستان کی کرکٹ کے لئے زیادہ مایوس کن ثابت نہیں ہوا البتہ یہ دُکھ ضرور رہےگا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے تمام ٹورنامنٹ میں ناقابلِ شکست رہنے والی ٹیم پاکستان سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے ہار گئی اور ورلڈ چمپئن بننے کا خواب ادھورا رہ گیا، لیکن یہ بھی ہوا کہ عرصے بعد ٹیم نیوزی لینڈ پاکستان کے دورے پر آئی اور پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی صحیح معنوں میں بحالی کی امید پیدا ہوئی، لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر یہ ٹیم میچز کھیلے بغیر واپس روانہ ہو گئی، نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے اِس قدم کے بعد شائقین کرکٹ مایوس بھی ہوئے اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو دنیا کے کئی انٹرنیشنل کرکٹ پلیئرز کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا، پی ایس ایل 06 کا کرکٹ میلہ بھی اپنی شان و شوکت سے سجا لیکن اِس بار یعنی کہ 2021 کا چیمپئن ملتان سلطان ٹھہرا، ملتان سلطان نے پشاور زلمی کو فائنل میں شکست دے کر پہلی بار یہ ٹائٹل اپنے نام کیا،
"کرونا کی صورتحال"
،2020 کی طرح یہ سال بھی کرونا کی لپیٹ میں رہا لیکن 2020 کی نسبت 2021 میں کرونا کا زور کافی حد تک کم رہا، اِس لحاظ سے یہ سال پاکستان کے لئے کچھ بہتر ثابت ہوا لیکن دنیا کے کئی ممالک بشمول پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں کرونا نے تباہی مچا دی ،بھارت میں کرونا کی لہر اتنی خطرناک تھی کہ شمشان گھاٹ لاشوں سے بھر گئے، ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہ کم پڑ گئی، ہندوستان کے لئے یہ ایک غیر معمولی صورتحال تھی،سڑکوں پر لاتعداد لاشوں کے ڈھیر لگے رہے ،ملک بھر میں آکسیجن کی شدید قلت پیدا ہو گئی ،اِس ساری صورتحال نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، یعنی کہ2021 کا سال ہمسایہ ملک بھارت پر کافی بھاری ثابت ہوا لیکن پاکستان میں صورتحال قابو میں رہی ،
"دنیا بھر کے چند اہم ترین واقعات"
پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان میں بہت بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی، افغانستان پر بیس سال سے زائد عرصہ قیام کے بعد امریکہ اور اِسکے اتحادیوں کی واپسی ہوئی، امریکن افواج کا افغانستان سے انخلاء کے بعد افغانستان میں اقتدار پر قبضے کے لئے رسہ کشی شروع ہوئی، نازک صورتحال کو دیکھتے ہوئے صدر اشرف غنی اقتدار چھوڑ کر بیرونِ مُلک چلے گئے اور بلآخر 15 اگست کو طالبان نے 20 سالہ لڑائی کے بعد کابل پر قبضہ کر کے اپنی حکومت قائم کر لی، اِس جنگ کے خاتمے کے بعد افغانستان میں ایک نئی جنگ شروع ہوئی لیکن یہ جنگ افغانستان کی تعمیر وترقی کی جنگ تھی کیونکہ افغانستان پر قبضے کا طالبان کا دیرینہ خواب پورا تو ہوا لیکن طالبان کے لئے راستے کٹھن تھے جہاں سے نکلنا بھی ضروری تھا تاکہ افغانستان کو اندرونی جنگ سے بچایا جا سکے۔

، افغانستان میں طالبان کی حکومت تو قائم ہو گئی، حکومت کا سربراہ اور وزراء بھی تشکیل دے دیے گئے لیکن سب سے بڑا امتحان تباہ حال افغانستان کی تعمیر وترقی تھا جس کے لئے اربوں ڈالرز کی ضرورت تھی، بجٹ کی کمی اِس وقت افغانستان کے لئے بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے، امریکہ نے افغانستان کے اربوں ڈالرز بلاک کر رکھے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرنے کی بدولت افغانستان کو کہیں سے کوئی خاطر خواہ مدد بھی میسر نہیں ہے، اِس ساری صورتحال نے افغانستان میں ایک بحران کو جنم دیا ہے، کروڑوں افغانی بھوک کا شکار ہیں جس میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان نے اِس سنگین مسئلے پر دسمبر 2021 کے وسط میں سعودی عرب کی فرمائش پر او آئی سی کانفرنس کی میزبانی بھی کی ہے ،لیکن یہ مسئلہ سال ختم ہونے تک بھی جوں کا توں موجود ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ او آئی سی میں شامل یا دیگر چند ممالک نے افغانستان کے لئے جو امداد کا اعلان کیا ہے، کیا وہ درست طریقے سے افغانستان کے مسائل کا ازالہ کر پائے گی یا افغانستان میں مسائل مزید بڑھیں گے، یوں نیا سال افغانستان اور طالبان حکومت کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا،
سال 2021 مئی میں اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے مابین شدید اور خون ریز جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے، یہ جھڑپیں گیارہ دن تک جاری رہیں اور بالآخر 21 مئی کو اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کئے،
 ایشیا کے اہم ملک برما میں فوج نے یکم فروری 2021 کو مارشل لاء لگا کر جمہوری لیڈر اور نوبیل انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا، فوجی بغاوت کے بعد ملک بھر میں آنگ سانگ سوچی کے حامیوں کی طرف سے مظاہرے شروع ہو گئے، ملک کی فوج کی طرف سے کئی بار طاقت کا استعمال بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں کئی افراد کی جانیں بھی گئیں، برما میں حالات سال بھر کشیدہ رہے لیکن 2021 میں گیارہ ماہ گزرنے کے بعد بھی مارشل لاء کا خاتمہ نہ ہو سکا۔

۔
"سال 2020 کا میرا تجربہ"
زندگی کی تیئیس بہاریں دیکھ چکا ہوں، ہر سال ایک نیا تجربہ لاتا ہے، فرسٹ کلاس سے یونیورسٹی تک بے شمار مراحل سے گزر کر 2021 میں بھی زندگی رواں رہی ، جھنگ شہر سے سرگودھا تک کا سفر اور پھر سرگودھا سے لاہور تک، یہ تمام مراحل طے کرنے میں بےشمار خوشیاں اور آزمائشیں بھی آئیں لیکن وقت نے ہر موڑ پر کچھ نہ کچھ سکھایا اور انسان ساری زندگی سیکھنے کے مراحل سے ہی گزرتا چلا جاتا ہے،
2021 ذاتی طور پر بہت اچھا سال گزرا لیکن سیاسی طور پر ملک کے حالات نے کافی پریشان بھی رکھا کیونکہ آپکی زندگی پر ایک حکومت یا سیاست کا بہت عمل دخل ہوتا ہے،
دعا ہے کہ نیا سال 2022 پاکستانیوں کے لئے خوشیوں بھرا سال ثابت ہو! آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :