"حاصل سے لاحاصل تک"

اتوار 6 دسمبر 2020

Sheikh Munim Puri

شیخ منعم پوری

انسان کی زندگی میں کئی موڑ ایسے بھی آتے ہیں جب وہ اپنا اصل راستہ اختیار کرنے کی بجائے اُس راستے پر چل پڑتا ہے جہاں اُس کے لئے آگے چل کر طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہو جاتی ہیں ۔انسان جب اِس راستے پر اپنے سفر کا آغاز کرتا ہے تو اُس کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا کہ میرے ساتھ آگے چل کر ایسا بھی ہو سکتا ہے ۔دراصل انسان بعض اوقات خوش فہمیوں میں ایسا کرتا ہے یا پھر انجانے میں ایسا کر دیتا ہے .ہماری روزمرہ زندگی میں کئی لمحات ایسے آتے ہیں جہاں ہم نے یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ ہم کس طرف رُخ اختیار کریں ۔

ہم اپنا مستقبل سنوارنے کے لئے گھر سے نکلتے ہیں، یہ سفر طویل ہوتا ہے لیکن یہ ہم پر منحصر ہے کہ اِس سفر کو ہم نے کس طرح خوشگوار اور آرام دہ بنانا ہے کیونکہ اِس سفر کے ڈرائیور ہم خود ہیں اور منزل کا تعین بھی ہم نے خود کرنا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ابتدائی تعلیم کے بعد یقیناً ہم میں سے بہت سے لوگ یونیورسٹی تک پہنچ جاتے ہیں لیکن وہ اپنی منزل کا صحیح تعین ہی نہیں کر پاتے۔

وہ یہ نہیں جانتے کہ اگر وہ ایسی ڈگری حاصل کریں جو اُن کے لیے آسان بھی ہو اور جس میں وہ اپنی دلچسپی بھی رکھتے ہیں لیکن وہ اِن باتوں سے بالاتر ہو کر یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ فلاں نے اُسے مشورہ دیا یا کسی کے دباؤ میں آ کر اُس نے کوئی بھی ڈگری رکھ تو لی لیکن آگے چل کر اُس کے لئے مشکلات ضرور آئیں گی ۔وہ شاید جیسے تیسے اپنی منزل تک پہنچ بھی جائے لیکن اُس سے زیادہ بہترین یہ ہوتا کہ وہ اپنی دلچسپی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتا تو یقیناً وہ زیادہ کامیاب بھی ہو سکتا ہے اور بہتر منزل کا حصول بھی پا سکتا تھا. اِسی طرح ہم اپنی زندگی میں بہت سے مراحل پر حاصل کو چھوڑ کر لاحاصل کے پیچھے بھاگتے ہیں لیکن جب لاحاصل ہماری پہنچ سے بہت دور ہو اور وقت اتنی رفتار کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہو تو ہمارے پاس بعد میں پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں بچتا۔

ہم اِس لمحے کچھ کر بھی نہیں پاتے کیوںکہ وقت کسی بھی انسان کا انتظار نہیں کرتا ۔اِس لیے ہمیں خود اِس حقیقت کو سمجھنا ہے اور آگے بڑھنا ہے ۔بہتر مستقبل اور خوشحال زندگی کے لیے تمام معاملات کو بہتری کے ساتھ پرکھ کر ہی چلنا چاہئے اور یہی کامیابی کی دلیل بھی ہے۔ ورنہ ناکامیوں اور پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :