
جنگ وجیو گروپ کا خط اور عالمی پریشر کی دھمکی
جمعہ 9 مئی 2014

سید فرزند علی
گذشتہ دونوں حامد میر پر حملے کی آڑ میں جنگ جیوٹی وی گروپ نے جسطرح پاک افواج کے اہم دفاعی ادارے پر بزدلانہ حملہ کیاگیایقینایہ ایک سوچاسمجھا منصوبہ تھا جس کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی جسطرح پاکستان کو بدنام کیلئے ملالہ یوسف زئی کا ڈرامہ رچایاگیا تھا ریکارڈ گواہ ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کی منصوبہ بندی جن لوگوں نے کی تھی انہی لوگوں نے عاصمہ جہانگیر کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایاتھا لیکن سازش لیک ہونے پر عاصمہ جہانگیر نے اپنے آپ کو بچالیا یہی وجہ تھی ملالہ یوسف زئی پر حملہ کی آڑ میں جسطرح پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کیاگیااور جسطرح بیرونی امداد سے چلنے والی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں نے شور مچایالیکن عاصمہ جہانگیر نے اس معاملے پرمکمل خاموشی اختیار کئے رکھی کیونکہ اسے پتہ تھا کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کا جن لوگوں نے منصوبہ بنایاتھاانہی لوگوں کی خواہشات پر پاکستان کو بدنام کیاجارہاہے اس لئے وہ ملالہ یوسف زئی کے معاملے پر خاموش رہی اور ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے ہونے والا ایک بھی احتجاج ایسا نہیں تھا جس میں عاصمہ جہانگیر کی شرکت ثابت ہوسکے۔
(جاری ہے)
پاکستان کے خلاف ہر سازش میں جنگ وجیوگروپ نے بھرپور کردارادا کیا ایک رپورٹ کے مطابق محمد نوازشریف کی حکومت نے جب بھارتی ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کیاتو جنگ گروپ کی جانب سے مالیاتی لحاظ سے منفی خبریں چلا کر ملک میں غیر یقینی اور انتشار کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی قومی اداروں کو دیوالیہ ہونے کے حوالے سے پروپگنڈہ مہم اس کی ہمیشہ پالیسی رہی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کے ہر واقعہ کو نامعلوم ٹیلی فون کال کی بنیاد پر طالبان سے منسوب کرکے نفرت کے نشانہ بنایا گیا اب اس ادارے نے حکومتوں کے جوڑتوڑ میں حصہ لینا شروع کردیاتھا اس حوالے سے تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان کاکہناہے کہ جیوگروپ نے 2013ء کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں بھی اہم کردارادا کیا تھااور 11مئی کے انتخابات میں نوازشریف کی فتح کی تقریر اس وقت نشر کی جب انتخابات کے حتمی نتائج ابھی سامنے نہیں آئے تھے عمران خان نے یہ بھی الزام عائد کیاکہ جنگ گروپ کے پیچھے بیرونی فنڈنگ کے دستاویز ی ثبوت موجود ہیں بیرونی فنڈنگ کی وجہ سے جنگ گروپ نے مشرقی سرحد پر امن کی آشا جبکہ مغربی سرحد پر جنگ کی آشا کی بات کی تھی عمران خان کے الزام میں کس حد تک سچائی ہے ؟ ہمارے تفتیشی ادارے ہی اس پر کوئی رائے دے سکتے ہیں اور یقینا اس پر تحقیقات ضرور ہونی چاہیے تاکہ ملک دشمنوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے حالیہ دنوں میں غیر ملکی سازش کے تحت پاک افواج کے خلاف جسطرح جیوگروپ نے پروپگنڈہ مہم چلائی اس کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں عوام کی اکثریت جنگ وجیوٹی وی کی بندش کا مطالبہ کررہی ہے لیکن حکومت کی جانب سے جنگ وجیوگروپ کا بلاجواز اورغیرقانونی ساتھ دینا حیران کن ہے معاملہ پیمرمیں زیرسماعت ہے جبکہ حامد میر پر حملہ بھی سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ میں زیرسماعت ہے ایسے موقع پر وزیر اعظم اوروزراء کی جانب سے جنگ وجیوگروپ کی حمایت دینا اثراندازہونے کے مترادف ہے حامد میر پر حملہ یقینا زیادتی ہے لیکن ایک شخصیت پر حملے کے جواب میں پوری قوم پر حملے کو برداشت نہیں کیاجاسکتایہی وجہ ہے عوام کی بہت بڑی تعداد نے پاکستان افواج کے حق میں ریلیاں نکالی اوردشمن کو واضح پیغام دیاکہ مشکل وقت میں پاک افواج کے ساتھ ہیں عوامی پریشر کو دیکھ کر جنگ وجیوگروپ نے بھی چند صحافیوں کے ذریعے آزادی صحافت کی آڑ میں احتجاج کی کوشش کی لیکن ملک بھر سے لاہور میں اکٹھے ہونے والے صحافی بھی جیوٹی وی کی بے لگامی کے خلاف پھٹ پڑے اور واضح کیاکہ وہ حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ جیوٹی وی کی جانب سے قومی دفاعی ادارے پر حملے کو بھی قابل مذمت قراردیتے ہیں ۔
دوسری طرف جنگ گروپ نے عوامی احتجاج کے پیش نظر پاکستان کے آرمی چیف ،ڈی جی آئی ایس پی آر،ڈی جی رینجرز،وزیر داخلہ ،وزیر اطلاعات ،ہوم سیکرٹریزاوراعلیٰ پولیس افسران کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہاگیاہے کہ جنگ جیوگروپ کے خلاف جاری مہم کا نوٹس لیاجائے جبکہ ادارے کے دفاتر اور ملازمین کو سیکورٹی فراہم کی جائے خط میں کہاگیاہے کہ 19اپریل کو جیونیوزکے سینئر صحافی حامد میر پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد جیوگروپ کے ملازمین کو ڈرانے دھمکانے کے واقعات میں پریشان حد تک اضافہ ہوگیاہے ہمیں ملک دشمن ،اسلام دشمن ،فوج دشمن ،ریاست مخالف ،فوج مخالف پکارااور غدار ہونے کا الزام لگایا جارہاہے ہمارے لئے لکھنے والوں ،تقسیم کاروں اور ادارتی عملے کو نشانہ بنایاجارہاہے ان کا پیچھا کیاجارہاہے ہمارے ملازمین کو خوف ہے کہ انہیں گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر جاتے ہوئے نشانہ بنایاجاسکتاہے ہمیں خوف ہے کہ کسی وقت کچھ بھی ہوسکتاہے جنگ گروپ کی جانب سے کہناہے کہ یہ سب کچھ 19اپریل کو حامد میرپر ہونے والے حملے اور ان کے خاندان کی جانب سے لگائے جانیوالے الزامات کے بعد ہورہاہے خط میں مزید کہاگیاکہ متعلقہ پولیس افسران کو ہدایت کریں کہ وہ پیشگی اقدامات کیلئے جنگ گروپ سے رابطہ کریں اگر ایسا نہ کیاگیاتو عالمی مشننراور صحافیوں کی عالمی انجمنوں کو صورتحال سے آگاہ کرنے پر مجبور ہوں گے ۔
جہاں تک عالمی اداروں سے رابطوں کا تعلق ہے جنگ وجیوگروپ پہلے ہی سب سے رابطہ کرچکاہے بلکہ جن کے تیارکردہ منصوبوں کو یہاں حتمی شکل دی جاتی ہے انہیں تو سب سے پہلے آگاہ کیاہوگا یقینا کٹھ پتلی سیاسی حکمرانوں پر عالمی قوتوں کا پریشر بھی ہوگا لیکن عوام کسی پریشر کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کی خواہش ہے کہ بھارت اور امریکی خواہشات کو پایہ تکمیل پر پہنچانے والے ایجنٹ کو معافی نہ دی جائے ورنہ اسطرح کے مزید ایجنٹ پیدا ہوجائیں گے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید فرزند علی کے کالمز
-
جمعیت علماء اسلام کے باغی
منگل 29 دسمبر 2020
-
دینی جماعتیں احتجاج نہیں اصلاح کریں
جمعہ 3 اگست 2018
-
پاکستانی قوم کو نیاوزیر اعظم عمران خان مبارک ہو
جمعہ 27 جولائی 2018
-
مجھے ہے حکم اذاں
جمعہ 25 مئی 2018
-
حکومتی آپریشن میں دوہرا معیار
پیر 29 دسمبر 2014
-
حکمرانوں کے کرتوت اور مگرمچھ کے آنسو
منگل 16 ستمبر 2014
-
پاکستان بھارت مذاکرات کی منسوخی
جمعرات 21 اگست 2014
-
اقلیتوں کے حقوق اورمذہبی رواداری
جمعہ 4 جولائی 2014
سید فرزند علی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.