پاک فوج زندہ باد

ہفتہ 1 جون 2019

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

اس حقیقت سے ہمیں کیا کسی دشمن کوبھی انکارنہیں کہ پختونوں کے ساتھ ہردورمیں ظلم ،زیادتی اوربے انصافیاں کرکے انہیں تختہ مشق بنایاگیا۔اپنی جانوں پرکھیل کرقیام پاکستان کے لئے حضرت قائداعظم محمدعلی جناح کی قیادت میں قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کرنے والے ان پختونوں کوپاکستان بننے کے بعدغداری کالقب تودیاگیالیکن قیام پاکستان کے لئے ہندوستان کی زمین پران کے گرنے والے خون کاآج تک انہیں کوئی بدلہ نہیں دیاگیا۔


اقتدارمیں آنے والے ہرحکمران نے دن اوررات میں تمیزکئے بغیروطن کی حفاظت کے لئے تن ،من اوردھن نچھاورکرنے والے ان پختونوں کودیوارکے ساتھ لگانے کاکوئی موقع کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔جب اورجہاں وطن کے لئے قربانیاں دینے کی بات اورنوبت آئی وہاں تواپنوں اوربیگانوں سب نے پختونوں کے سرہتھیلیوں پررکھ کرپلیٹوں میں دوسروں کے سامنے پیش کئے لیکن بات جب بھی حقوق کی آئی توپھران پختونوں میں ایجنٹ ،غداراورمکارجیسے کالے الفاظ سے آراستہ وپیراستہ سرٹیفکیٹ تقسیم کرکے پھر اس پاک مٹی پران کے حق کوتسلیم کرنے سے بھی اکثر انکارکیاگیا۔

(جاری ہے)

ماضی قریب اوربعیدمیں جس طرح پختونوں کے مقدس خون اور سروں پرجس طرح محل اورتاج محل تعمیرکئے گئے ہم مانتے ہیں کہ شطرنج کا وہ کام اورکھیل آج بھی پختونوں کے ساتھ جاری وساری ہے لیکن اس کھیل کوروکنے اورختم کرنے کی بجائے آج اس کے بہانے ملک کی سلامتی کے ساتھ جوکھیلواڑکھیلنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ نہ صرف افسوسناک بلکہ انتہائی تشویشناک بھی ہے ۔

بے گناہ پختونوں کاخون آج بھی ذاتی اورسیاسی مفادات کے لئے بہایاجارہاہے۔ سران کے آج بھی کسی اور کے اشاروں پرکٹ رہے ہیں مگراس کے باوجوداس کھیل کے اصل کردارکوسامنے لانے اورمجرم کوپکڑنے کی بجائے اس کھیل کے ذریعے ایک اورخطرناک کھیل کھیلنے کے لئے راہ ہموارکی جارہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ماضی قریب اوربعیدمیں جن قوتوں اورلوگوں نے اپنے نرم وملائم ہاتھوں سے پختونوں کے سراور پرخچے اڑائے ۔

جن کے اپنے ہاتھ نہ صرف پختونوں بلکہ بے گناہ انسانوں کے خون سے رنگین ہوئے ۔
جولوگ عراق،افغانستان،لیبیاجیسے غریب اورکمزورممالک کے وسائل کو باپ داداکی جاگیراور کمائی سمجھ کراس پرقابض ہوئے آج وہ پختونوں اورپشتونوں کے حقوق کارونارورہے ہیں ۔پختونوں کے ساتھ ہونے والی ظلم زیادتی اوربے انصافیوں پرآنسوبہانے اورپختونوں سے اظہاریکجہتی پرہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن دہشتگردی کے خاتمے اورامن کے قیام کیلئے جان کے نذرانے پیش کرنے والے پختون سپوتوں کی لاشوں اورمیتوں کے سرہانے ڈھول بجانے کونہ صرف ہم بلکہ دنیابھی اچھی نظروں سے نہیں دیکھتی۔

پختونوں پربم امریکہ نے برسائے۔پشتون بیلٹ میں خودکش حملہ آور،شرپسنداوردہشتگردسرحدپارسے آئے۔
اس پرامن اورزرخیزمٹی پرآگ وخون کے دریا امریکہ ،اسرائیل اوربھارت کی کوششوں اورسازشوں سے بہے۔ وہ امریکہ جن کے بے لگام ڈرونزنے قبائلی علاقوں میں کوئی سبزہ نہیں چھوڑا۔اس امریکہ کے پالتومیڈیاپرآج پختونوں اورپشتونوں کوحقوق دینے کے درس دےئے جارہے ہیں ۔

افسوسناک امریہ ہے کہ پاکستان اورپختونوں کے محافظوں کوظالم اورمجرم پیش کرکے پختون اورپاکستانی قوم کے قاتلوں، عالمی دہشتگردوں اورامن کے دشمنوں کو،،فرشتے،،ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔پختون اورپشتون کے حقوق کاپرفریب نعرہ بلندکرکے جس طرح پاک فوج کونشانہ بنایاجارہاہے وہ کسی بھی محب وطن کے لئے قابل برداشت نہیں ۔
اچھے اوربرے لوگ ہرقوم ،قبیلے ،ادارے ،گروہ اورمعاشرے میں ہوتے ہیں ۔

 ایوب خان ، ضیاء الحق اورپرویزمشرف جیسے چندجرنیلوں کی سیاست کی وجہ سے پوری پاک فوج سے بغض ،حسداورنفرت یہ کوئی انصاف اورانسانیت نہیں ۔سیاست کے میدان میں کودنے والوں کے اعمال اپنے ہوتے ہیں ان اعمال سے پھران کے اپنے بچوں کا بھی تعلق نہیں ہوتا۔اس لئے سابق سیاسی جرنیلوں کے اعمال اورگناہوں کوپاک فوج کے کھاتے میں ڈالنایہ دشمن کی آلہ کاری ،ایجنٹی اورچمچہ گیری توہوسکتی ہے پرملک وقوم سے محبت کوئی نہیں ۔

اغیارکے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنے والے محب وطن کبھی نہیں ہوسکتے ۔وہ امریکہ،اسرائیل اوربھارت جس نے ہمارے ہزاروں اورلاکھوں جوان،بچے اوربوڑھے شہیدکئے۔جن کی سازشوں سے ملک کاچپہ چپہ بے گناہ انسانوں کے خون سے رنگین ہوا۔جولوگ آج اس امریکہ،اسرائیل اوربھارت کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ہیں اورکندھوں کے ساتھ کندھے ملائے ہیں۔ہم کیسے مانیں کہ یہ محب وطن ہیں؟ امریکہ،اسرائیل اوربھارت کے کندھوں پرسوارہوکرجولوگ نعرے لگاتے ہیں ان کاقبلہ پھرملالہ کی طرح امریکہ میں ہی ہوتاہے۔

جن قوتوں کاکام ہی روزاول سے پاکستان کوتوڑناہے بلاوہ پاکستان کوجوڑنے کی بات کیسے کرسکتے ہیں ۔۔؟پختون اورپشتون کے حقوق کی بات کرنے والے اگرریمنڈڈیوس اورکلبھوشن کے آقاؤں کودن رات سجدے نہ کرتے۔یہ لوگ اگرڈونلڈٹرمپ سے مددطلب نہ کرتے توہم مان لیتے کہ یہ واقعی اپنے نعروں میں مخلص اور پختونوں کے خیرخواہ ہیں لیکن اب ۔۔؟
غیروں کی محبت میں ہم اپنوں کونہیں چھوڑسکتے۔

پاک فوج کاادنیٰ ساسپاہی بھی ہمارافخر،اس قوم کی مان اورملک کی شان ہے۔جوجوان جان ہتھیلی پررکھ کرسردی،گرمی،خشکی ،تری ،دن اوررات میں تمیزکئے بغیرکارگل جیسے برفانی اورطوفانی علاقوں کے بلندوبالاپہاڑوں پرصرف اورصرف ہماری حفاظت کے لئے پہرہ دیں ۔جوجوان اپناآج ہمارے کل کے لئے قربان کردیں ۔ہم ان جوانوں کی قربانیوں کوکیسے فراموش کرسکتے ہیں ۔

۔؟
جوجوان ہماراہاتھ نہ چھوڑیں ہم غیروں کی خاطران کاساتھ کیسے چھوڑسکتے ہیں ۔۔؟کسی کوایوب خان،ضیاء الحق اورپرویزمشرف یاان کی باقیات میں سے کسی سے کوئی سیاسی یا ذاتی مسئلہ ہے تووہ ان سے اس کاحساب ایک نہیں سوبارلیں لیکن خداراچٹیل میدانوں،بیابانوں،صحراؤں اورکالے پہاڑوں پرملک وقوم کی حفاظت کے لئے پہرہ دینے والے ہمارے ان شاہینوں،جانبازوں،سرفروشوں اور قومی ہیروزکوبیچ میں نہ لائیں۔

رات کی تاریکیوں میں سرحدوں پرپہرہ دینے والے جوان واللہ ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیزہیں۔پاک فوج یہ کسی کی کوئی پارٹی یاکوئی جماعت نہیں یہ پوری قوم کی محافظ ہے۔افواج پاکستان کے سرفروش جوان جس طرح ملک وقوم کے لئے جان ہتھیلی پررکھ کرقربانی دینے کے لئے ہروقت تیارہوتے ہیں اسی طرح یہ قوم بھی اپنے ان جوانوں پرمرمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیارہے۔

مسائل سیاسی ہوتے ہیں درمیان میں فوج کو گھسیٹاجاتاہے۔معاملات سماجی ہوتے ہیں یاپھرمذہبی وہاں بھی مفت میں پاک فوج کو نشانہ بنایاجانے لگتاہے۔ملک کے سیاہ وسفیدکے مالک توہمارے حکمران ہوتے ہیں ۔پاک فوج توآرڈرکی پابندہے۔جہاں بھی لاٹھی اورگولی کاسایاہوتا ہے اس کے اوپرحکومت کاکوئی نہ کوئی تایاہی ہوتا ہے ۔
ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم سے ووٹ لینے والے وقت گزرنے کے بعدعوامی مسائل کاروناتوروتے ہیں لیکن وقت پرعوامی مسائل کوئی حل نہیں کرتا۔

پختون بیلٹ میں یہ مسائل دنوں اورہفتوں کے نہیں ۔اس خطے کوعرصے سے نظراندازکیاگیالیکن کیاامریکہ،بھارت اوراسرائیل کے اشاروں کے بغیرآج تک کوئی پختونوں کے حقوق کے لئے آگے بڑھا تاسامنے آیا۔۔؟ٹھنڈے دل اوردماغ سے ایک منٹ کیلئے سوچیں ۔پشتون اورپختونوں کے ساتھ جوظلم ،زیادتی اوربے انصافیاں ہوئی ہیں اس میں پاک فوج کاکیاقصور۔۔؟پاک فوج کاقصورتوصرف یہ ہے کہ یہ اس ملک اورقوم کی محافظ ہے جس ملک کوتوڑنے ،فوج کوبدنام کرنے اورقوم کوتقسیم کرنے کے لئے امریکہ ،بھارت اوراسرائیل برسوں سے کیاکچھ نہیں کررہے ۔

باطل قوتیں اپنی تمام ترسازشوں ،منصوبوں اورناپاک عزائم کے پاکستان کاآج تک کچھ نہیں بگاڑسکیں ۔بحیثیت مسلمان ہمارایہ ایمان ہے کہ پاکستان کاآئندہ بھی کوئی کچھ نہیں بگاڑسکے گا۔پاک فوج کے جوان ہمارے اورہم ان کے ہیں ۔جس طرح ان جوانوں کی جانیں ہمارے لئے ہروقت حاضرہیں اسی طرح پاک فوج کوجب بھی ہماری ضرورت پڑی ہم اپنی اس فوج اورمحافظوں کے لئے انشاء اللہ حاضرہوں گے۔اللہ ہم سب کاحامی وناصرہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :