نوازشریف کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ،ْ قومی سلامتی نے ان الفاظ کی مذمت کی جو غلط پیش کئے گئے ،ْوزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

پاکستان کی پالیسی ہے کہ کسی ریاست کیخلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،ْنہ آرمی چیف اور نہ ہی نوازشریف کے کہنے پر وضاحت دے رہا ہوں ،ْ موجودہ صورتحال میں غلط فہمیاں بڑھ گئی تھیں ،ْمجھے کوئی کھینچ رہا ہے اور نہ کسی کو کھینچنے کی اجازت ہے، وضاحتی بیان دینے کا فیصلہ میرا اپنا ہے ،ْسول ملٹری تعلقات وہیں کھڑے ہیں جہاں جمعہ کو کھڑے تھے ،ْ پوری (ن) لیگ، شہباز شریف اور میں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں ،ْ31 مئی رات 12 بجے تک حکومت رہے گی، میں استعفیٰ نہیں دوں گا ،ْنوازشریف کل بھی میرے لیڈر تھے ،ْ آج بھی ہیں ،ْ آئندہ بھی رہیں گے ،ْ خلائی ہو یا زمینی مخلوق، ہم الیکشن لڑیں گے اور جیتیں گے ،ْپریس کانفرنس سے خطاب

پیر 14 مئی 2018 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ،ْ قومی سلامتی نے ان الفاظ کی مذمت کی جو غلط پیش کئے گئے ،ْ پاکستان کی پالیسی ہے کہ کسی ریاست کیخلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ،ْنہ آرمی چیف اور نہ ہی نوازشریف کے کہنے پر وضاحت دے رہا ہوں ،ْ موجودہ صورتحال میں غلط فہمیاں بڑھ گئی تھیں ،ْمجھے کوئی کھینچ رہا ہے اور نہ کسی کو کھینچنے کی اجازت ہے، وضاحتی بیان دینے کا فیصلہ میرا اپنا ہے ،ْسول ملٹری تعلقات وہیں کھڑے ہیں جہاں جمعہ کو کھڑے تھے ،ْ پوری (ن) لیگ، شہباز شریف اور میں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں ،ْ31 مئی رات 12 بجے تک حکومت رہے گی، میں استعفیٰ نہیں دوں گا ،ْنوازشریف کل بھی میرے لیڈر تھے ،ْ آج بھی ہیں ،ْ آئندہ بھی رہیں گے ،ْ خلائی ہو یا زمینی مخلوق، ہم الیکشن لڑیں گے اور جیتیں گے۔

(جاری ہے)

پیر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اور نواز شریف سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بتائیں ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف نے بتایا کہ انہوں نے ایسا بیان نہیں دیا اور ان کے بیان کی غلط رپورٹنگ کی گئی وزیر اعظم نے کہاکہ نوازشریف کا بیان توڑ مروڑ پر پیش کیا گیا ،ْ بھارتی میڈیا نے اپنے مقاصد کے لئے انٹرویوکو اچھالا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے ان الفاظ کی مذمت کی جو غلط پیش کیے گئے۔وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف سے منسوب بیان کے کچھ حصے درست نہیں، موجودہ صورتحال میں غلط فہمیاں بڑھ گئی تھیں۔وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کا بیان جس میں دہشت گرد اور غیر ریاستی عناصر کا ذکر ہے اسے ’مس کوٹ‘ کیا گیا، نواز شریف نے یہ بات نہیں کہی کہ جس آرگنائزیشن نے ممبئی حملہ کیا اسے منصوبہ بندی کے تحت بھجوایا گیا۔

صحافی نے سوال کیا کہ سول عسکری تناؤ پر آپ کیا کہیں گے جس پر وزیراعظم نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات وہیں کھڑے ہیں جہاں جمعہ کو کھڑے تھے،تناؤ پیدا ہوتے رہتے ہیں، حقائق سامنے آتے ہیں تو تناؤ ختم ہوجاتے ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ مجھے کوئی کھینچ رہا ہے اور نہ کسی کو کھینچنے کی اجازت ہے، وضاحتی بیان دینے کا فیصلہ میرا اپنا ہے اور مجھے نہ تو آرمی چیف نے وضاحت کیلئے کہا ہے اور نہ ہی نواز شریف نے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف میرے کل بھی لیڈر تھے، آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے، نواز شریف کو 3 دفعہ ووٹ دیا اور انہیں ووٹ دینے پر شرمندگی ہے اور نہ ندامت۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خلائی ہو یا زمینی مخلوق، ہم الیکشن لڑیں گے اور جیتیں گے، پوری جماعت اور پارٹی صدر شہباز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ ہیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پاک فوج کی تجویز پر بلائے جانے والے اجلاس کی صدارت کی تھی جس کے بعد انہوں نے نواز شریف سے ملاقات بھی کی۔وزیراعظم نے حکمراں جماعت کے قائد کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے بھی آگاہ کیا۔