پیپلزپارٹی کیخلاف ہمیشہ اتحاد بنے ،ْ ہم لڑتے رہے، کمزور جمہوریت بھی مضبوط آمریت سے بہتر ہے ،ْبلاول بھٹو زر داری
صوبہ پنجاب میں موجود نظریاتی بحران کو ان کی پارٹی ہی ختم کریگی ،ْ پارٹی کارکنان کی جانب سے ملنے والی محبت کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا ،ْپیپلز پارٹی یوٹرن یا شو بازی نہیں صرف عوام کیلئے کام کرتی ہے ،ْملک میں گالم گلوچ اور الزامات کی سیاست نہ کی جائے ،ْبی بی شہید کے نامکمل مشن کو پورا کروں گا ،ْجو پیپلز پارٹی کے پاکستان بچانے کے منشور پر ساتھ دے سکتے ہیں ان سے اتحاد ہوسکتا ہے ،ْعوام پیپلزپارٹی کے نامزد امیدواروں کو بھی کامیاب کریں ،ْ اکیلے جا کر پارلیمان میں کیا کروں گا عمران خان ملک کے وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں ،ْمیڈیا سے با ت چیت
جمعرات 19 جولائی 2018 19:06
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنان سے انہیں جو محبت ملی ہے اسے وہ الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے سلسلے میں پاکستان کے جس بھی حصے میں پہنچا، وہاں کی عوام نے بھرپور استقبال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پنجاب کے عوام آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کی جانب دیکھ رہے ہیں، تاہم پنجاب میں نظریاتی بحران کو پاکستان پیپلز پارٹی ہی ختم کرے گی۔بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی یوٹرن یا شو بازی نہیں صرف عوام کے لیے کام کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جہاں جارہے ہیں وہاں اپنا منشور پیش کر رہے ہیں اور ایسے میں نظر آرہا ہے کہ عوام چاہتے ہیں کہ اب ان کے مسائل پر بات کی جائے اور ملک میں گالم گلوچ اور الزامات کی سیاست نہ کی جائے۔پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی تنقید کے جواب میں انہوںنے کہاکہ میثاق جمہوریت صرف جمہوریت کو بچانے کے لیے بنایا گیا تھا اور جس وقت ہم میثاق جمہوریت بنا رہے تھے تو اس وقت شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے سیاسی سفر کا آغاز ہے اور میں یہ سفر جاری رکھوں گا اور بی بی شہید کے نامکمل مشن کو پورا کروں گا۔انہوں نے کہا کہ اس کام کو پورا کرنے کے لیے ایک دن درکار نہیں بلکہ اس کے لیے طویل جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عوام سے رشتہ ختم کرنے کی سازش کے تحت ہی بی کو شہید کیا گیا تھا۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف ہمیشہ اتحاد بنے لیکن ہم لڑتے رہے، کمزور جمہوریت بھی مضبوط آمریت سے بہتر ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن )کی پالیسی ایک ہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ عوام کو صرف پیپلزپارٹی کے منشورکی ضرورت ہے ،ْوہ اسے دوبارہ دیکھنا چاہتے ہیں،ہم یوٹرن کی سیاست نہیں کرتے،عوام گالم گلوچ نہیں، مسائل حل کرنے کی سیاست چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے پارلیمان جانا چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ پارٹی امیدوار ساتھ پارلیمان جائیں، عوام پیپلزپارٹی کے نامزد امیدواروں کو بھی کامیاب کریں کیوں کہ اکیلے جا کر پارلیمان میں کیا کروں گا ۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور عوام کا رشتہ ختم کرنے کیلئے سازشیں کی گئیں اور اسی سازش کے تحت بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اگر دھاندلی کی کوشش ہورہی ہے تو نہیں ہونی چاہیے اور کمزور جمہوریت بھی مضبوط آمریت سے بہتر ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی شروع دن سے ہی جمہوریت کو کمزور کرنے کی باتیں کررہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی میثاق جمہوریت کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں ،ْ ہم نے پہلے بھی ایسے حالات کا سامنا کیا مزید کرتے رہیں گے۔ کارکنوں اور امیدواروں کو ڈرانے سے ہم میدان چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ مخصوص طاقتیں کٹھ پتلی حکومتیں بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق نا اہل وزیر اعظم انکل نواز شریف کوجیل میں ڈاکٹرز کی سہولت میسر ہونی چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سید عنائت علی شاہ اور حسن مرتضیٰ میرے بھائی ہیں ان کو کامیاب کرائیں تاکہ عوام کی جنگ لڑ سکوں۔جمہوری کارواں لیکر نکلا ہوں متعدد جگہوں پر انتظامیہ کی طرف سے روکا گیاہے جو افسوسناک ہے ان کا کہنا تھا کہ مجھے تنگ کرنے کے لیے میرے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ صاف شفاف الیکشن کا نعرہ لگانے والے دیکھ رہے ہیں کہ حقائق کیا ہیں۔ پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو دھمکیاں دی گئیں۔ چاروں صوبوں میں ہمارے ٹکٹ ہولڈرز کو پیپلز پارٹی چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ عمران خان کے وزیراعظم بننے کے زیرو اشاریہ دوپرسنٹ چانس ہیں۔ عمران خان کٹھ پتلی اتحاد کی غلط فہمیوں میں ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ آصف زرداری کا نام پراپیگنڈے کے تحت ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ سینٹ کے ایوان میں کہا گیا کہ نام سپریم کورٹ کے حکم پر ڈالا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے انکار کر دیا۔مزید اہم خبریں
-
وزیراعظم 28 اپریل کو سعودی عرب میں عالمی اقتصادی فورم اور4 مئی کو گیمبیا میں او آئی سی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے،ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ
-
شہداء کے اہلخانہ میرے دل کے بہت قریب ہیں ، ایک شہید کا داماد ہوں، وزیرداخلہ محسن نقوی
-
قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے والوں سے کوئی ڈیل نہیں کروں گا
-
ہماری آزادی میں ایک جنگل کا بادشاہ حائل ہے
-
وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد پولیس خدمت مرکز 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
-
ایف بی آر، وزارت داخلہ کو تیل کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت
-
ن لیگ پنجاب نے نو از شریف کو پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالنے کی درخواست کر دی
-
روپیہ مستحکم رکھنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ سے 5 ارب ڈالر خریدے
-
پابند سلاسل خواتین کیلئے ریلی نکالنا چاہتے ہیں، یہ قیدی وین کے دروازے کھولے کھڑے ہیں، عمرایوب
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ،سردار مسعود خان
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر سکھوں سمیت مذہبی مقامات پر غیر ملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
-
سینٹ ، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ ادا کرنے کی تحریک منظور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.