Live Updates

ملک میں غیر جمہوری قوتوں کو دیوار سے لگانے کے لئے عوام کی حق حاکمیت کو قائم کرنا ہوگا، رہنما اپوزیشن جماعتیں

عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت بہت جلد گرنے والی ہے، ملک میں ٹیکنو کریسی کو مسلط کیا گیا ہے جو کہ حکومت ختم ہوتے ہی بریف کیس اٹھا کر ملک سے بھاگ جائیں گے عمران خان عذاب خان ہیں، جن کے حکومت میں آنے سے ملک پر عذاب آگیا ہے، موجودہ حکمرانوں کے پاس اپنی کوئی پالیسی موجود نہیں تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر عذاب خان سے چھٹکارے کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی، مسلم لیگ (ن) کے افطار ڈنر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کا خطاب

اتوار 19 مئی 2019 21:10

�راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2019ء) اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوںنے کہا ہے کہ ملک میں غیر جمہوری قوتوں کو دیوار سے لگانے کے لئے عوام کی حق حاکمیت کو قائم کرنا ہوگا، عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت بہت جلد گرنے والی ہے، ملک میں ٹیکنو کریسی کو مسلط کیا گیا ہے جو کہ حکومت ختم ہوتے ہی بریف کیس اٹھا کر ملک سے بھاگ جائیں گے، عمران خان عذاب خان ہیں، جن کے حکومت میں آنے سے ملک پر عذاب آگیا ہے، موجودہ حکمرانوں کے پاس اپنی کوئی پالیسی موجود نہیں۔

تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر عذاب خان سے چھٹکارے کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ کی جانب سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

افطار ڈنر میں مختلف سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی جن میں سابق صدر پاکستان ممون حسین، سابق گورنر سندھ محمد زبیر ،سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، وقار مہدی، بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل پارٹی کے صدر عبدالمالک بلوچ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری، سابق وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید، صوبائی وزیر اسماعیل راہو، عوامی تحریک کے سجاد احمد، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے غلام شاہ، سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، رکن قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی، مرزا اشتیاق بیگ، اسد عثمانی اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مسلم لیگ (ن) سندھ کا افطار ڈنر جلسے کی شکل اختیار کرلیا جس سے مختلف جماعتوں کے رہنمائوں نے خطاب کیا۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ نے تقریب سے کے شرکاء سے اظہار تشکر کیا۔ ایس ایم اقبال نے کہا کہ میں کوٹ لکھپت جیل سے ن لیگ کے کارکنوں کے لئے نواز شریف کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ پاکستان کے عوام اور پاکستان بنانے والوں کی بڑی قربانیاں ہیں۔

اس لئے اب پاکستان کو بچانے کے لئے سب کو کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی بیگم کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آئے اور اپنی بیٹی کے ہمراہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گئے۔ ثابت کردیا کہ وہ ایک سچے قائد ہیں اور اپنے نظریاتی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے لیکن انہوں نے اپنے نظریات اور اصولوں پر سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے اپنی بیٹی کے ساتھ جیل جانا قبول کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کی صورت میں پاکستان کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ پاکستان کی کرنسی 50 فیصد گرچکی ہے۔ ابھی روپے کی قدر مزید گرنے کے آثار موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائوں گا، خود کرلوں گا کیا انہوں نے خودکشی کرلی انہوں نے تو خودکشی نہیں کی مگر عوام کو خودکشی پر مجبور کردیا ہے۔

عمران خان کٹھ پتلی وزیراعظم ہیں اور ملک پر ٹیکنوکریسی کو مسلط کردیا ہے۔ جن کو پاکستان کے عوام کے دکھ کا کچھ معلوم نہیں اور یہ ٹیکنوکریٹ حکومت ختم ہوتے ہی بریف کیس اٹھا کر ملک سے باہر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 99ء میں پاکستان کی معیشت ایشیاء کی نمبر ون معیشت تھی لیکن 2019ء میں بدترین ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ترقی کا نہیں بلکہ غریبوں کی خودکشیوں اور بیروزگاروں کا ملک بن چکا ہے۔

ہمیں ایسا نیا پاکستان قبول نہیں۔ ہم خوشحال پاکستان چاہتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اسی بیانیے پر قائم ہے جو ہمارے قائد نواز شریف نے دیا تھا۔ یہ بیانیہ پاکستان کے 20 کروڑ عوام کا بیانیہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔ اگر ووٹ کو عزت نہیں دو گے تو پاکستان غلام اور وفاق کمزور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست قائداعظم کی سیاست ہے۔

فاطمہ جناح نے بھی کہا تھا کہ ووٹ کو عزت دو۔ 20 کروڑ عوام پاکستان کے مزارعے نہیں بلکہ مالک ہیں۔ ووٹ کی عزت ہوگی تو پاکستان مضبوط ہوگا۔ ہم جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو منزل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ ہمارے سیاسی اختلافات ہیں لیکن جمہوریت، آئین اور پاکستان کی خوشحالی پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ہمیں کوئی تقسیم نہیں کرسکتا۔ اب وقت آگیا ہے کہ کٹھ پتلی حکومت رخصت ہونے والی ہے۔

حکومت اس وقت اناڑی کے ہاتھ ہے جس نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے اور پاکستان کی معیشت سے خون رس رہا ہے۔ 21 ویں صدی میں معیشت کی مضبوطی کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ عوام کی آمدن میں کمی اور افراط زر بڑھ رہا ہے۔ موجودہ حکومت نے مسائل تو بڑھائے لیکن تنخواہیں نہیں بڑھائیں۔ دس ماہ میں معیشت کا بیڑا غرق ہوگیا ہے۔

موجودہ حکومت نواز شریف کی 5 سال کی محنت اور کاوشوں پر پانی پھیر رہی ہے۔ ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے اور بہت جلد نواز شریف کو جیل کی سلاخوں سے باہر لے کر آئیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم اس بات کو مانتے ہیں کہ ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن جمہوریت کے لئے پہل بھی ہم نے ہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں ایک حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ ہم سب مل کر پاکستان کے حالات پر سوچ رہے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت سے حالات سنبھالے نہیں جارہے۔

ہم آپس میں بیٹھ کر اس کا حل نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہمیں نئے پاکستان میں بہت عذاب دیئے گئے ہیں۔ موجودہ حکومت عمران خان کی نہیں بلکہ عذاب خان کی ہے۔ ہمیں نیا نہیں بلکہ بہتر پاکستان چاہیئے۔ یہ عذاب خان کا غیر جمہوری عمل میں ساتھ رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے عوام کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ غریب خوار ہورہا ہے۔ موجودہ حکومت کے پاس پالیسیاں موجود ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف بھی جمہوریت کے لئے آگے بڑھے ہیں۔ ہم سب مل کر پاکستان کو عذاب سے نکالیں گے۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے رہنما عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ملک میں سیاسی اور معاشی انتشار کو ختم کرنے کے لئے تمام جماعتوں کا ایک متفقہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ نہیں تو ایک ایک کرکے سب مارے جائیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا کہ پنجاب کے پاس پہلے لیڈر موجود نہیں تھا لیکن نواز شریف ایک لیڈر ہیں اور جب کوئی پنجابی انہیں غدار کہتا ہے تو دکھ ہوتا ہے۔

سمندر آتا ہے تو دریا ڈوب جاتا ہے۔ عمران خان کی حکومت کا بھی یہی حال ہے۔ موجودہ حالات اس ملک کے مفاد میں نہیں ہیں۔ ہمیں ملک کو بچانے کے لئے اکٹھا ہونا ہوگا۔ امید ہے کہ ہمارے مرکزی قائدین ملک کی بہتری کے لئے اچھے فیصلے کریں گے جو کچھ ہورہاہے ملکی مفاد میں نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری اور فردوس عاشق اعوان کو دیکھ کو خود کو سیاسی کارکن کہنے میں شرم آتی ہے۔

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنما غلام شاہ نے کہا کہ ملک کے کرتا دھرتا نے جو ٹیم مسلط کی ہے، وہ عوام کی مرضی کے برخلاف ہے جس کے پاس کوئی پالیسی موجود نہیں۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ نے مہمانوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان عوام نے بنایا تھا اور اس کا مقدر بھی عوام ہیں۔ ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ اس پر کوئی قدغن نہ لگے۔ ہاتھ جوڑ کر پڑھے لکھے نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ملک بچانے کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جمہوریت قوتوں کو ایک ساتھ مل کر عوام کی حق حاکمیت قائم کرنا ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات