تحریک آزادی کشمیر کو ڈاکومنٹ کرنے ،ہندوستانی مظالم کی تصویری ثبوت سمیت دستاویزی میوزیم قائم کیا جائے، محمد فاروق حیدر

پاکستان کی نئی نسل کو مسئلہ کشمیر کی جزیات اقوام متحدہ کی قراردادوں سے آگاہی کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں ،متاثرین لائن آف کنٹرول بالخصوص شہداء ،معذور ہونیوالوںکے خاندانوں کی کفالت کیلئے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے ، وزیراعظم آزاد کشمیر کی ہدایت

بدھ 26 جون 2019 18:44

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2019ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ہدایت کی ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کو ڈاکومنٹ کرنے ،ہندوستانی مظالم کی تصویری ثبوت سمیت دستاویزی میوزیم (کشمیر آرکائیو)قائم کیا جائے ۔پاکستان کی نئی نسل کو مسئلہ کشمیر کی جزیات اقوام متحدہ کی قراردادوں سے آگاہی کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں ۔

متاثرین لائن آف کنٹرول بالخصوص شہداء ،معذور ہونے والوںکے خاندانوں کی کفالت کے لیے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے جس کے لیے باضابطہ قانون سازی کی جائے اور اس میں وزیر اعظم ،وزرا ،اراکین اسمبلی اور سرکاری ملازمین سال میں ایک بار اپنی چند دن کی تنخواہ عطیہ کریں ۔آل پارٹیز کو آرڈینینیشن کو نسل کو مزید فعال بنایا جائے اور ہندوستانی مظالم کو سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں بے نقاب کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا جائے، بین الاقوامی وفود کی دی جانے والی بریفنگ کو مزید موثربنایا جائے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کے روزوزیر اعظم سیکرٹریٹ میں جموں وکشمیر لبریشن سیل کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں سیکرٹری لبریشن سیل منصور قادر ڈار ،سیکرٹری برائے وزیراعظم راجہ امجد پرویز،ڈائریکٹر لبریشن سیل راجہ سجاد لطیف اور ڈائریکٹر پبلسٹی و ڈائریکشن راجہ اسلم نے شرکت کی ۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے جموں وکشمیر لبریشن سیل کو پالیسی اینڈ ریسرچ فورم کے قیام ،بین الاقوامی جرنل کی اشاعت سمیت سوشل میڈیا اور دیگر شعبہ جات میں بہتر کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے مزید فعال اور نتیجہ خیز بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری سیل نے بتایا کہ لبریشن سیل میں تھنک ٹینک قائم کیا گیا ہے۔ پالیسی اینڈ ریسرچ فورم میں پاکستان اور دنیا کے نامور سکالر اس کے ممبران ہیں اس کے پلیٹ فارم سے ایک بین الاقوامی جرنل شائع ہوتا ہے جو کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق شدہ ہے جس میں پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے دانشور حضرات مضامین لکھتے ہیں ۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ جموںوکشمیر لبریشن سیل کی ویب سائٹ آزادکشمیر کی سب سے پہلی ویب سائٹ ہے جسے مزید موثر اور فعال بنایا گیا ہے ۔سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر ہونے والے واقعات کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے اور جناب وزیراعظم کی ہدایت پر آزادکشمیر بھر میں جلسے جلوس،مظاہرے ،سمینارز،مذاکرے وغیرہ 225سے زائد کیے گئے۔

اس کے علاوہ آزادکشمیر بھر کی یونیورسٹیز کے طلباء میں گروپس بنائے گئے ہیں جو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بین الاقوامی اداروں کو ای میل کرتے ہیں ۔وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت کانفرنس ،کشمیر کمیٹی کو بھی مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جائے اور ان کی خدمات سے استفادہ حاصل کیا جائے بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والے کشمیریوں بالخصوص اہم شخصیات سے رابطہ کیا جائے اور ان تک ہندوستانی مظالم اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پہنچائی جائے ۔

ہندوستان کے اندر انتخابات کے بعد کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے مودی حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش ایک دھوکہ اور فریب کے علاوہ کچھ نہیں جسے پہلے بھی کشمیریوں نے مسترد کیا اور آئندہ بھی اس سے کوئی امید نہیں ۔انتخابات کے بعد خدشہ ہے کہ مودی کشمیریوں کی نسل کشی کے منصوبے کو مزید شدت سے آگے لے کر جائے گا جس کے لیے بین الاقوامی سطح پر حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کوششیں مزید تیز تر کرنا ہوں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ جلد اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین کشمیر کمیٹی سمیت اراکین پارلیمنٹ کو صورتحال سے آگاہ کریں گے اور اس کے لیے آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو بھی آن بورڈ کیا جائے گا اور آل پارٹیز کو آرڈینیشن کونسل کو مزید فعال بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرلبریشن سیل اس حوالے سے اپنی سرگرمیاں تیز کرے ۔