Live Updates

پوری قوم یکسو ہے حکومت گھر جائے ،31اکتوبرکومنعقدہ جلسے میں اپنے مطالبات اور آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرینگے‘ شہباز شریف

اداروں کی سپورٹ کے باوجود عمران خان ناکام ہو چکے ،کسی کمزور ترین حکومت کوبھی ایسی 25فیصد سپورٹ بھی مل جاتی تو پاکستان اڑان بھر رہا ہوتا �کتوبرکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے، 31اکتوبر کو لاکھوں کی تعداد میں عوام قافلوں کی صورت میں اسلام آباد میں داخل ہوں گے‘ فضل الرحمان حکومت ناجائز اور نااہل ہے ،ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف گالیاں اور تضحیک کر رہے ہیں ،پہلے استعفیٰ دیں‘ سربراہ جے یو آئی فضل الرحمان کی قیادت میں وفد کی ماڈل ٹائون میں شہباز سے ملاقات ، آزادی مارچ اور آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل بارے تفصیلی تبادلہ خیال

جمعہ 18 اکتوبر 2019 17:54

پوری قوم یکسو ہے حکومت گھر جائے ،31اکتوبرکومنعقدہ جلسے میں اپنے مطالبات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے پارٹی قائد محمد نواز شریف کے خط کی ہدایات کی روشنی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ میں شرکت کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ 31اکتوبرکومنعقدہ جلسے میں اپنے مطالبات اور آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرینگے، اداروں کی سپورٹ کے باوجود عمران خان اور ان کی حکومت ناکام ہو چکی ہے ، اگر کسی کمزور سے کمزور حکومت کواس طرح کی 25فیصد سپورٹ بھی مل جاتی تو پاکستان جہازکی طرح اڑان بھر رہا ہوتا ، جبکہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ 31اکتوبر کو لاکھوں کی تعداد میں عوام قافلوں کی صورت میں اسلام آباد میں داخل ہوں گے،حکومت ناجائز اور نااہل ہے ،ایک طرف مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف گالیاں اور تضحیک کر رہے ہیں ، اگر حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے استعفیٰ دے پھر مذاکرات ہونگے۔

(جاری ہے)

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں وفد نے ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ (ن) کے صدرمحمد شہباز سے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی صورتحال اور خصوصاً آزادی مارچ اور آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں (ن (لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال، مریم اورنگزیب ،انجینئر خرم دستگیر ،امیر مقام، حنیف عباسی ،پرویز ملک اورعطاء اللہ تارڑبھی موجود تھے جبکہ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عبدالغفور حیدری اور مولانا امجد خان شریک ہوئے۔

ملاقات میں مولانا فضل الرحمن کو لکھے گئے خط میں تجویز کردہ روڈ میپ کے حوالے سے مشاورت کی گئی جبکہ دونوںجماعتوں نے آزادی مارچ پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے مشترکہ کاوشوں پربھی اتفاق کیا۔ملاقات کے بعد شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمن کی سربراہی میں آنے والے وفد کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتاہوں ۔

ملاقات میں ہم نے ملکی صورتحال پر بھر پور بحث کی ہے،اس وقت ملک کی معاشی صورتحال تباہی کے دہانے تک پہنچ چکی ہے ،بیروزگاری عام ہے ،سرمایہ کاری ختم ہو چکی ہے ،مہنگائی اپنے عروج پر ہے ،ادویات اورعلاج معالجہ عام آدمی کیلئے ناپید ہے ، ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھا دی گئی ہیں کہ عوام بغیر دوائی اور علا ج کے سسک سسک کر جان دے رہے ہیں۔ملک کی معاشی صورتحال اس وقت بدترین سطح پر ہے ۔

ورلڈ بینک نے 2020ء میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.4 تک رہنے کا اندازہ لگایا ہے جبکہ 2017-18میں یہ 5.8فیصد پر تھی ۔یہ سب کچھ تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان کی بدترین ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،اداروں نے پی ٹی آئی کی حکومت کو سپورٹ دی کہ شاید منظر بدل جائے گا لیکن شومئی قسمت اس تاریخی سپورٹ کے باوجود عمران بری طرح ناکام ہو چکا ہے ،اگر ایسی 25فیصد سپورٹ ہی کسی کمزور سے کمزور حکومت کو مل جاتی تو پاکستان آج ترقی کی راہ پر جہاز کی طرح اڑان بھررہاہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے پشاور تک عوام یکسو ہیںکہ اس حکومت کو گھر جاناچاہیے اور جلد سے جلد نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دوکانیں ،روزگار اور کاروبار بند ہے ، یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لئے لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دیں ،مولانافضل الرحمان آزادی مارچ کرنے جارہے ہیں ،اس حوالے سے پارٹی قائد محمد نوازشریف کی ہدایات جوخط کی صورت میں ملی ہیں 31اکتوبر کو بھرپور شریک ہوں گے اور ان کا 31اکتوبر کو بھرپور استقبال کریں گے ۔

31اکتوبر کو منعقدہ جلسے میں مطالبات اور اگلا لائحہ عمل پیش کریں گے ۔صرف میری ہی نہیں بلکہ پورے ملک کی عوام کی آواز مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہے ، سلیکٹڈ حکومت اور سلیکٹڈ وزیر اعظم نے سوا سال میں بدترین کار گزاری کی ہے او رہر شعبے میں تباہی پھیر دی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ 31مارچ کوپاکستان زندہ باد کا نعرہ لگے گا ، کشمیریوں کے حقوق کی بات کریں گے اور اپنے مطالبات بھی پیش کریں گے۔

ہم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی مکمل تائید کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے بار بار کہاجاتاہے ہمیں معیشت خراب حالت میں ملی حالانکہ انہیں صحتمند معیشت ملی ،نئے شفاف انتخابات میں حکومت آئی تو قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ تباہ حال معیشت کوچھ ماہ میں پائوں پر کھڑا کریں گے ، ہم نے پاور پلانٹس لگائے ، ملک کو اوپر لے کر گئے ، ڈینگی کا خاتمہ کیا لیکن آج سب کچھ تباہ کر دیا گیا ہے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ میں شرکت پر نوازشریف اورشہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔سب سے پہلے اس بات کو مد نظر رکھیں کہ 27اکتوبر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے ،اکتیس اکتوبر کو لاکھوں کی تعداد میں عوام قافلوں کی صورت میں اسلام آباد میں داخل ہوں گے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ حکومت ناجائز اور نااہل ہے ،ایک طرف مذاکرات تو دوسری طرف گالیاں اور تضحیک کر رہے ہیں ، گالیاں او رمذاکرات اکٹھے نہیں ہو سکتے ،حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے استعفیٰ دے پھر مذاکرات کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں مسلم لیگ (ن) کے تمام لوگ شریک ہوں گے اور ہماری قوت میں اضافہ کرینگے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات