Live Updates

بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ حکمرانوں کو سیاست سے نابلد قرار دیدیا

ملک چلانا کرکٹ میچ جیسا نہیں، ان کو پتا نہیں سیاست کیسے کرنی ہی وزیر اعظم سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں ،مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی اخلاقی حمایت اور سپورٹ کررہے ہیں،کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے،مارشل لاء کی صورتحال پیدا ہوئی تو پیپلز پارٹی وہی کر دار ادا کریگی ،آصف زر داری الزام سندھکا ہے اور کیس پنڈی میں چلایا جارہاہے ،ظالموں کے خلاف پہلے بھی سرنہیں جھکایا آئندہ بھی نہیں جھکائیں گے، چیئر مین پیپلز پارٹی کی آصف زر داری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 21 اکتوبر 2019 23:09

بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ حکمرانوں کو سیاست سے نابلد قرار دیدیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ حکمرانوں کو سیاست سے نابلد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک چلانا کرکٹ میچ جیسا نہیں، ان کو پتا نہیں سیاست کیسے کرنی ہی وزیر اعظم سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں ،مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی اخلاقی حمایت اور سپورٹ کررہے ہیں،کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے،مارشل لاء کی صورتحال پیدا ہوئی تو پیپلز پارٹی وہی کر دار ادا کریگی ،آصف زر داری الزام سندھکا ہے اور کیس پنڈی میں چلایا جارہاہے ،ظالموں کے خلاف پہلے بھی سرنہیں جھکایا آئندہ بھی نہیں جھکائیں گے ۔

پیر کواڈیالہ جیل میں اپنے والد آصف علی زر داری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ آصف زرداری کی صحت تیزی سے خراب ہورہی ہے، تاہم ان کا حوصلہ بلند ہے، عدالتی حکم کے باوجود سابق صدر کو ہسپتال منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ امید رکھتا ہوں ملکی عدالتی نظام ہمیں حق دے گا،زرداری پر مقدمہ راولپنڈی میں چل رہا کیس سندھ کا ہے ماضی میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کا راولپنڈی میں عدالتی قتل کیا گیا،ہماری جنگ عوام ی حقوق کیلئے جاری رہے گی۔

انہوںنے کہاکہ سیاسی قیدی کو تشدد کا نشان بنایا جارہاہے، ہم نے ان ظالموں کے خلاف پہلے بھی سر نہیں جھکایا۔ انہوںنے کہاکہ آئندہ بھی نہیں جھکائیں گے، الزام سندھ کا، اور کیس پنڈی میں چلایا جارہاہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ ان کے ہتھکنڈوں سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، سیاسی جدوجہد جاری رہے گی، یہ لوگ تو سیاسی ہیں ہی نہیں، کٹھ پتلی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ بھی مارشل لا کی صورتحال پیدا ہوئی تو پیپلز پارٹی وہی کردار ادا کرے گی جو پہلے کیا، سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ آپس میں جو بھی کریں، تیسری قوت کو موقع نہ دیں۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے، فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی اخلاقی حمایت اور سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مولانا کے ساتھ ون پوائٹ ایجنڈے پر اتفاق ہے کہ عمران خان کو جانا ہوگا، تاکہ جمہوریت کوبچایا جاسکے۔

انہوںنے کہاکہ موجودہ حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان اپنے منصب سے استعفیٰ دیں یہ سیاسی لوگ نہیں کٹھ پتلی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ لاڑکانہ میں الیکشن نہیں سلیکشن تھا،فافن کی رپورٹ میں الیکشن میں باقاعدگیاں بیان کی گئیں ۔ انہوںنے کہاکہ 23 اکتوبر کو میرا اگلا جلسہ ہورہا ہے ،پاکستان پیپلز پارٹی اپنے دور میں اپوزیشن کو لانگ مارچ اور جلسوں سے کسی کو نہیں روکا تھا۔انہوںنے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں احتجاج اور جلسے کریں لیکن ایسا قدم نہ اٹھائیں، جس سے تیسری قوت کو موقع ملے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف غیرجمہوری رویہ اختیار کیا گیا تو پیپلزپارٹی اپنی پالیسی پر غور کرے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات