مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کیطرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری،کئی نوجوان گرفتار

کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا ،انکے مشن کو ہرقیمت پر پورا کیا جائیگا،حریت رہنمائوں کا شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت

ہفتہ 27 جون 2020 19:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2020ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پورے علاقے میں بڑے پیمانے پر محاصرے اورتلاشی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس دوران قابض فوجی لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ہراساں کر رہے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے سرینگر، بڈگام ، گاندر بل ، کپواڑہ، بانڈی پورہ، بارہمولہ ، شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام ، پونچھ ، کشتواڑ، ڈوڈہ ، رام بن ، راجوری اور جموں کے علاقوں میں پرتشدد آپریشن جاری رکھے۔

ان علاقوں کے رہائشیوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فوجی انکے گھروں میں داخل ہو کر مکینوںکو ہراساں اور گھریلو ایشیا کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ فوجیوںنے مختلف علاقوں سے کئی نوجوانوں کو بھی گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، عمر عاد ل ڈار ، محمد اقبال میر اور غلام احمد نے سرینگر میں اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے حال ہی شہید کیے جانے والے نوجوانوں اور ایک آٹھ سالہ بچے کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوںنے کہا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور انکے مشن کو ہرقیمت پر پورا کیا جائے گا۔ دریں اثنا مقبوضہ علاقے کے لوگوں پر ایک سوشل میڈیا مہم کے ذریعے زور دیا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے کے تمام دیہات، محلوں اور قصبوں کی کمیٹیوں کو اکھٹے ہوکر اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے علاقوں میں ایک بھی غیر کشمیری رہائش اختیار نہ کرے۔

کمیٹیوں کو لوگوں کو یہ واضح ہدایات دینے کے لیے کہا گیا کہ جو بھی غیر مقامیوں کو جگہ دینے یا انہیں اپنی زمین فروخت کرنے کی کوشش کرے اسکا معاشرتی بائیکاٹ کیا جائے اور اسے علاقے سے بے دخل کر دیا جائے۔جموںوکشمیر سٹوڈنٹس یوتھ فوم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ اسکے کارکنوں نے علاقے میں شراب کی دکانیں کھولنے کے بھارتی حکومت کے مذموم اقدام کے خلاف سرینگر اور اسلام آباد کے اضلاع میں مظاہرے کیے ۔

مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزاد ی کے حق میں نعرے لگائے۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے متعارف کروائی گئی نئی میڈیا پالیسی علاقے میں پریس کی آزادی پرظالمانہ حملہ ہے۔ جموں وکشمیر پیر پنجال پیس فاؤنڈیشن کے چیئرمین محمد حنیف کالاس نے جموں میں ایک بیان میں قابض حکام کی طرف سے بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی مذمت کی ہے۔

غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے تہاڑ جیل میں ایک علیحدہ سیل کے لئے دہلی کی ایک عدالت سے رجوع کیا ہے۔شبیر شاہ کے وکیل ایڈوکیٹ کوثر خان نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ شبیر احمد شاہ مختلف عارضوںمیں مبتلا ہیں جسکے باعث انکا کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔غیر قانونی طور پر نظربند علیل حریت رہنما شاہد الاسلام کے اہلخانہ نے سرینگر میں ایک بیان میں قابض حکام پر زوردیا ہے کہ انہیں کورونا وائرس سے بچانے کے لئے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے وادی کشمیر منتقل کیا جائے۔

بھارتی فوج کی ایک گاڑی نے ضلع کپواڑہ میںایک 12 سالہ لڑکے فرحان احمد کو کچل دیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے رہنماؤں محمود احمد ساغر،عبد المجید ملک اور زاہد اشرف نے اسلام آباد میں اپنے بیانات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری قتل و غارت کی مذمت کی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت حریت فورم کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر سید فیض نقشبندی نے اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار اور سابق نائب صدر جو بائیڈن کے بیان کو سراہا ہے جس میں انہوں نے بھارت سے کہاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے ضروری اقدامات کرے۔