مشکل جدوجہد سے گزرے بغیر آپ کوئی بھی بڑا کام نہیں کر سکتے، وزیر اعظم
کوئی بھی شارٹ کٹ لے کر لیڈر نہیں بنا، ہمارے نبی ؐ نے بھی مشکل وقت گزارا ،مشکلات میں ہمیں گھبرانا نہیں چاہیے ، اقتدار میں آنے کے بعد ہمارے پاس پیسے ہی نہیں تھے، مجبور میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ،جس وقت بھارت نے ہمارے ملک میں رات گئے آ کر بمباری کی تو مجھے احساس ہوا اگر ہمارے پاس اس طرح کی فوج نہ ہو تو ہم سات گنا زیادہ بڑے ملک کے سامنے کیا کرتے، عمران خان کا خطاب
جمعرات 26 اگست 2021 23:49
(جاری ہے)
انہوںنے کہاکہ میرے اقتدار میں آنے سے قبل 22سالہ جدوجہد بہت سخت تھی، ایسے وقت بھی آئے جب صرف پانچ سے چھ لوگ ساتھ رہ گئے تھے اور باقی لوگ گھروں میں بیٹھ گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس برے وقت میں کئی لوگ مذاق اڑاتے تھے، میرے کئی لوگ کہا کرتے تھے کہ ہمارا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ تم تحریک انصاف میں ہو۔عمران خان نے کہا کہ میرے لیے ان مشکل دنوں میں سب سے بڑی تحریک نبی اکرمؐ تھے، انہوں نے بھی بہت مشکل وقت گزارا، اللہ کے سب سے محبوب تھے لیکن 13سال وہ انتہائی مشکل وقت سے گزرے، انہیں اس مشکل وقت سے گزرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی لیکن جب وہ رائے حق پر آئے تو لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا ارو میں ہمیشہ ان کی زندگی سے سیکھتا تھا۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ہمیں گھبرانا نہیں چاہیے، اگر ہم مشکل وقت کو سمجھ لیں اور اس کا تجزیہ کر لیں تو وہی آپ کے عروج کا راستہ بن جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں آج تک کسی نے بڑا کام نہیں کیا جو فیل نہیں ہوا، یہ ناممکن ہے آپ سیدھا پرچی پکڑ کر لیڈ بن جائیں، ایسے نہیں ہو سکتا، جب تک آپ مشکل جدوجہد سے نہیں گزرتے، اس وقت تک آپ بڑا کام نہیں کر سکتے، کوئی بھی شارٹ کٹ لے کر لیڈر نہیں بنا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تین سال بہت مشکل گزرے کیونکہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو یہ ملک کا دیوالیہ کر کے چلے گئے، ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض کی ادائیگی کے لیے پیسے ہی نہیں تھے، ادائیگیوں کے حوالے سے دیوالیہ ہو رہے تھے کیونکہ ہمارے پاس زرمبادلہ کے ذخائر ہی نہیں تھے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا 20ارب ڈالر تھا اس کی وجہ سے اگر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین ہماری مدد نہ کرتے تو ہماری قوم جس مشکل وقت سے گزری وہ کچھ بھی نہیں کیونکہ روپیہ بہت بری طرح نیچے آتا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا کیونکہ ہمارے پاس پیسے ہی نہیں تھے، پیسے لینے کے لیے انہوں نے شرائط عائد کردیں کہ بجلی مہنگی کرنی پڑے، روپے کی قدر گرانی پڑے گی، ٹیکس لگانے پڑیں گے اور جب ہم ان شرائط پر چلتے ہیں تو عوام کو مشکلات ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ان مشکلات سے نکل ہی رہے تھے کہ کورونا آ گیا، کورونا سے پہلے پلوامہ آ گیا لیکن اس معاملے میں اللہ نے ہمیں کامیابی دی اور میں خاص طور پر فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہمارے پاس ایسے فوج اور فضائیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جس وقت بھارت نے ہمارے ملک میں رات گئے آ کر بمباری کی تو مجھے احساس ہوا کہ اگر ہمارے پاس اس طرح کی فوج نہ ہو تو ہم سات گنا زیادہ بڑے ملک کے سامنے کیا کرتے، ایسے میں ہمیں اپنی فوج کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت پہلی حکومت ہے جو عوام کے سامنے اپنی کارکردگی رپورٹ باقاعدگی سے پیش کرتی ہے۔رپورٹ 21-2018 کو وزارت اطلاعات و نشریات نے مرتب کیا ہے اور کورونا وائرس وبائی امراض کے تناظر میں عالمی معاشی بحران کے باوجود حکومت نے جو کارنامے کیے ہیں ان پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔مزید کہا گیا کہ یہ رپورٹ 251 صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں عوامی اداروں، بشمول وزارتوں، ڈویژنز اور محکموں کی کامیابیوں کو انفوگرافکس اور متعلقہ حقائق اور اعداد و شمار کے ذریعے بیان کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشن کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہوگی۔رپورٹ کے اجرا کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کی حکومت ہے جو تین سال کی کارکردگی عوام کے سامنے فخر سے رکھ سکتی ہے۔اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کتنی حکومتیں اپنی کارکردگی پر عوام کو جوابدہی کرتی رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تین سال میں معیشت، خارجہ پالیسی اور اندرونی استحکام کے حقائق کے ساتھ سامنے لائیں گے۔مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی بحران: 2025 گلیشیئروں کے تحفظ کا سال قرار
-
روس انسانی حقوق کے وکلاء کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کرے، یو این ماہر
-
ڈبلیو ایچ او اور پیرس معاہدہ چھوڑنے کے امریکی فیصلے پر اظہار افسوس
-
غزہ جنگ بندی: امداد کی رسد معاہدہ کے مطابق لیکن لوگوں کی ضروریات کہیں زیادہ
-
26ویں ترمیم کا مقصد یہی تھا کہ انتظامیہ کے پشت پناہوں کو بالادست کیا جائے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا جسٹس منصور علی شاہ کی بھرپور حمایت کا اعلان
-
اگر حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے تیار نہیں تو آئندہ نشست نہیں ہوگی
-
فواد چودھری کی طرح مجھے اب پی ٹی آئی میں واپس نہیں جانا
-
اگر سیاسی جماعتیں بیٹھ کر معاملات کو طے کر لیں تواسٹیبلشمنٹ کی کوئی مداخلت نہیں ہوگی
-
عمران خان نے قمر باجوہ کو وزیر اعظم ہاوس بلا کر علیحدہ کمرے میں بٹھا کر ڈیڑھ گھنٹے تک اپنا انتظار کروایا تھا
-
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں زیرسماعت توہین عدالت کیس ڈی لسٹ کر دیا گیا
-
بانی پی ٹی آئی کو ابھی تک ڈیل آفر نہیں ہوئی جب ہوگی تو قبول کرلیں گے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.