سندھ حکومت کا کالا بلدیاتی قانون ! تحریک انصاف عدالت پہنچ گئی

پیپلزپارٹی کراچی اور بلدیاتی نظام پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے یوسی نہ جیتنے والے کو میئر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ، حلیم عادل شیخ سندھ حکومت اپنے ایک نا اہل اور رجیکٹڈ شخص کو جعل سازی سے میئر کراچی بنانا چاہتی ہے، خرم شیرزمان

ہفتہ 4 دسمبر 2021 00:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2021ء) سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی نظام پر شب خون مارتے ہوئے کالا بلدیاتی قانون عجلت میں سندھ اسمبلی سے پاس کرالیا پاکستان تحریک انصاف نے بلدیاتی بل کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے مشترکہ پٹیشن سندھ ہائی کورٹ میں اپنے وکلا کے ہمراہ پہنچ کر جمع کرادی پٹیشن میں چیف سیکریٹری سندھ ، اسپیکر سندھ اسمبلی،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ، سیکریٹری قانون اورچیف الیکشن کمشنرکو فریق بنایا گیا ہے اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سدرہ عمران بئریسٹر مرتضی مہیسر،عدنان اسماعیل، کیو محمد حاکم، ایڈووکیٹ ریاض آفندی ، انور کمال انصاف لائیرز فورم کے وکلا بھی ہمراہ موجود تھے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ایک اور شب خون مار کر بل پاس کیا ہے سندھ اسمبلی کو سپریم کورٹ کو کھڑا کردیا ہے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل آئین پاکستان کے آرٹیکل 7-8-17-32-140;65; کی خلاف ورزی ہے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کی بجا سندھ حکومت نے اختیارات چھین لیے ہیں سندھ اسمبلی میں چوروں کی طرح بل پیش کرکے اسے ایک دن میں پاس کرایا گیا اس بل کی بنیاد ہی چوری پر مبنی ہے این ایف سے کے تحت انہیں پیسہ چاہیے اور پی ایف سی دینے کے لیے تیار نہیں سندھ کے اسپتالوں میں سہولیات نہیں کتے گھوم رہے ہوتے ہیں اپنی اسپتالیں انہوں نے این جی اوز کے حوالے کی ہوئی ہیں لوکل گورنمنٹ سے صحت کا نظام چھین لیا گیا ہے برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کا بھی حق چھین لیا گیا ہے ایک اختیار لوکل گورنمنٹ کے پاس رہ گیا کہ وہ پبلک ٹوائلٹ پر ٹیکس لگاسکتے ہیں سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے پیپلزپارٹی نے ایک اور چور دروازہ کھولا ہے سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے ہارس ٹریڈنگ کی گئی سندھ اسمبلی سے اراکین کو اغوا کیا گیا دو ایم پی ایز کو لوٹا بنایا گیا جس شخص کو کوئی ووٹ نہ دے جسی بیوی بھی ووٹ نہ دے وہ بھی میئر اور چیئرمین بن سکتا ہے مرتضی وہاب کی عمران اسماعیل نے ضمانت ضبط کرائی وہ ایک یوسی بھی نہیں جیت سکتے اس کے لیے راستہ بنایا جارہا ہے پیسے کے ذریعے وہ میئر بن سکتے ہیں یہ کالا قانون ہے لوکل گورنمنٹ کے نظام پر قبضہ کرنے کی سازش ہے پیپلزپارٹی کراچی پر قبضہ کرنے کی سازش کررہی ہے واضع لکھا ہوا ہے کہ اگر اربن اور رورل علاقوں کی حدبندیاں تبدیل کرنی ہیں تو پہلے نوٹس دینا پڑے گا اخبار میں اشتہار دینا پڑے گا عوام کی رائے لینا پڑے گی انہوں نے بل پاس کراکے حیدرآباد کے اربن ایریاز کو رورل اور رورل ایریاز کو اربن میں تبدیل کردیا پوری سندھ اس معاملے پر سراپا احتجاج ہے پیپلزپارٹی کو پتہ ہے کہ کرمنل حکومت اور کرپشن کی وجہ سے انہیں ووٹ نہیں ملنا اس لیے انہوں نے اپنے وڈیرانہ، سردارانہ، زردارانہ نظام کو سندھ میں لوگو کرنا چاہتے ہیں پیسے کے ذریعے یہ سندھ کے لوکل گورنمنٹ کے نظام پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ہم اس بل کے خلاف آج عدالت میں آئے ہیں یہ خلاف قانون، آئین ہے یہ جمہوریت کے روح کے متصادم ہے تعمیراتی آرڈینینس کی فارمیشن ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں بنائی جارہی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ حاضر سروس جج کو اس میں لگایا جائے جسے چیف جسٹس آف پاکستان سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی مرضی سے مقرر کریں سندھ حکومت رانا شمیم یا زاہد قربان علوی جیسا ریٹائرڈ جج لاکر لگادیں گے اس کے علاوہ قانون کی کمیشن کا ایڈوائیزر اس کا میمبر ہوگا یعنی مرتضی وہاب آج بھی جتنی سمریز لا ڈیپارٹمنٹ میں جاتی ہیں وہ پیسے دیکر کلیئر ہوجاتی ہیں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بھی ان کے سسٹم کا آدمی ہوگا تین پرائیویٹ لوگ بھی وزیراعلی نامزد کرسکتا ہے کنسٹرکشن کا آرڈینینس اپنی کمیشن سسٹم کرپشن سسٹم کو طول دینے کے لیے لایا جارہا ہے 16سالوں میں جو گند منظور کاکا ،یونس سسٹم،خالد کدوائی، اویس ٹپی، ادی، ڈیڈی نے کیا ہو یاں جو بے بی کررہے ہیں اس گند کو صاف کرکے یہ لوگ یہاں سے نکلانا چاہ رہے ہیں پیپلزپارٹی پارلیمینٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی سازش کررہی ہے ہم عدلیہ کے خلاف نہیں جانا چاہتے نسلہ ٹاور کے متاثرین معصوم ہیں ان کی آڑ میں ہم 39لاکھ ایکڑ زمین پر قبضے کوپاک کرنے نہیں دیں گے پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیرزمان نے کہا کہ اس بل کا نام ہی دو نمبر بل ہر سیاسی جماعت اور ایوان نے اس بل کو مسترد کردیا ہے پیپلزپارٹی خوفزدہ ہے گھبراہٹ کا شکار اس جماعت نے عجلت میں جمہوریت کا گلہ گھونٹا ہے وزیراعظم الیکشن کی شفافیت کے لیے الیکٹرانک ووٹر مشین لے آئے ہیں تاکہ کوئی دھاندلی کاشور نہ کرے دوسری جانب بلاول ہیں جو آرڈینینس لارہے ہیں کہ ہر دو نمبر شخص میئر اور چیئرمین بن جائے سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے پیپلزپارٹی اپنے دو نمبر شخص کو میئر لانا چاہتے ہیں خفیہ رائے شمارے سے پیپلزپارٹی سینیٹ کی طرح ہارس ٹریڈنگ کرے گی سندھ میں ٹی ایم اوز پیپلزپارٹی کے لوگوں کے گھروں کے خرچے چلاتے ہیں دیہی علاقوں کا نظام اب شہری علاقوں پر مسلط کیا جاتا ہے سندھ حکومت کوئی ایسا بل لے آئے جس سے ان کا چیئرمین شیر بن کر آکر مقابلہ کرے لیکن بلاول تو گیدڑ ہے تو گیدڑوں والے کام کرے گا جو اختیارات موجود تھے وہ بھی بلدیاتی نمائندوں سے چھین لیے گئے ہیں یہ لوگ ایک دفعہ اسلام آباد، پنجاب، کے پی کے کا قانون دیکھ لیتے ایک سیاسی جماعت سے نفرت کا بدلہ عوام سے لیا جارہا ہے یہ قانون پوری دنیا میں کسی ملک میں موجود نہیں پیپلزپارٹی مکمل گھبراہٹ کا شکار ہے اگر ایک نمبر قانون ہوتا تو اسے اسمبلی میں پیش کیا جاتا کمیٹی بنائی جاتی بل پیش کیا اور فوری طوطے کی طرح پاس کردیا گیا میرے ملک میں پنجاب کے پی گلگت کشمیر، بلوچستان آگے بڑھ رہا ہے لیکن سندھ کے لوگوں کی سسکیاں چل رہی ہیں اگر یہ بل تبدیل نہیں کیا گیا تو ہم ان کا وہ حشر کریں گے کہ ان کی پشتیں بھی پچھتائیں گی ہم وکلا اور شہریوں کو لیکر سڑکوں پر آئیں گے اگر ہم نے کردار ادا نہیں کیا تو اس صوبے کی عوام ہم سے پوچھے گی بلاول زرداری آپ تیاری کریں ہماری تیاری مکمل ہے بیٹا بلاول ہم ہر شخص کے پاس آپ کا دو نمبر کالا قانون لیکر جائیں گے ہ میں چیف جسٹس اور عدالتوں سے انصاف کا یقین ہے عوام کو کامیابی ملے گی امید ہے چیف جسٹس صاحب اس جعلی بل کو رد کریں گے پاکستان تحریک انصاف صوبہ سندھ میں ہر سیاسی جماعت کے پاس جائے گی ۔