جی ڈی اے قیادت نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو فراڈ قراردے دیا،ملک بھر میں جی ڈی اے کو منظم کرنے کا اعلان

جی ڈی اے کو اب قومی الائنس کے طور پر منظم کیا جائے گا اور پاکستان بھر جی ڈے اے کی تنظیم سازی کی جائے گی،پیر صاحب پگارا کی صدارت میں راجہ ہائوس میں منعقدہ اجلاس میں فیصلہ

جمعہ 22 اپریل 2022 00:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2022ء) جی ڈی اے قیادت نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو فراڈ قراردیتے ہوئے سندھ سمیت ملک بھر میں جی ڈی اے کو منظم کرنے کا اعلان کیا ہے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی کور کمیٹی کا اجلاس جی ڈی اے کے سربراہ پیر صاحب پگارا کی صدارت میں راجہ ہائوس پر منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ جی ڈی اے کو اب قومی الائنس کے طور پر منظم کیا جائے گا اور پاکستان بھر جی ڈے اے کی تنظیم سازی کی جائے گی - جی ڈی اے کے رہنمائوں نے متفقہ موقف اختیار کیا کہ ملک کے سیاسی حالات بہت نازک ہیں اور محب وطن عوام کو یکجا ہو کر جمہوریت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہی- اجلاس میں جی ڈی اے نے سندھ میں اعلان کردہ بلدیاتی الیکشن کو حکومتی فراڈ قرار دیا اور یہ سوال اٹھایا کہ پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں اور عوام نے بلدیاتی ایکٹ 2013 کو یکسر مسترد کر دیا ہے تو اب ترمیم کیئے بغیر کس قانون کے تحت بلدیاتی انتخابات کروانے جا رہے ہیں - واضع رہے کہ پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی اور پی ایس پی سے بھی مذکورہ بلدیاتی قانون میں ترامیم کا معاہدہ کیا ہوا ہے اور اب ایم کیو ایم پاکستان سے بھی اس حوالے سے معاہدہ ہوا ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسمبلی سے مجوزہ ترامیم کے بغیر بلدیاتی الیکشن کیسے کرائے جا سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جی ڈی اے اس فراڈ بلدیاتی الیکشن کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج ریکارڈ کروائے گی ۔اجلاس میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ، جمہوریت کے فروغ اور پاکستان کیلئے تجاویز پیش کی گئیں اجلاس میں ایاز لطیف پلیجو نے اپنی مصروفیات کے پیش نظر پیر صاحب پگارا کو اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا - اجلاس میں پیر سید صبغت اللہ شاہ کے علاوہ سید صدرالدین شاہ راشدی ، ڈاکٹر صفدر عباسی ، علی گوہر خان مہر ، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ، مسرور خان جتوئی ، عرفان اللہ خان مروت ، ایاز لطیف پلیجو ، سردار عبدالرحیم ، ایم پی اے شہریار مہر ، ایم پی اے حسنین مرزا ، سید محمد راشد شاہ راشدی، سید محمد اسماعیل شاہ راشدی ، پیرزادہ یاسر سید ابو بکر شاہ راشدی شریک تھے