کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں(کل)منگل24مئی کو ہڑتال کی اپیل

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، تاجروں، سول سوسائٹی کے ارکان، طلباء اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے ہڑتال کال کی مکمل حمایت کی ہے

اتوار 22 مئی 2022 13:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2022ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت کی طرف سے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں سزاسنائے جانے کے خلاف منگل(24مئی) کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، تاجروں، سول سوسائٹی کے ارکان، طلباء اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے ہڑتال کال کی مکمل حمایت کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر قائم کئے گئے مقدمے میں سزا سنائے جانے کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت پسند رہنما کی جان بچانے اور انہیں بھارتی جیل سے رہا کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کو مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی جیلوں میں بند دیگر حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت یاسین ملک سمیت حریت قیادت کوجھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور ان کے خلاف اپنی پسند کے فیصلے لینے کے لیے اپنی متعصب عدالتوں کو استعمال کر رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کی عدالتی دہشت گردی کا واحد مقصد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں کی آزادی کی آواز کو دبانا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کو یاد رکھنا چاہیے کہ قتل، گرفتاریاں، نظربندیاں اور سزائیں حریت رہنمائوں اور کشمیری عوام کو اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے سے نہیں روک سکتیں۔

ترجمان نے کہا کہ اگرچہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی موجودہ صورتحال حالیہ تاریخ کی بدترین صورتحال ہے جہاں لوگوں کو زندہ رہنے کے حق، اظہار رائے کی آزادی اور اجتماع کے حقوق سمیت ان کے ہر حق سے محروم رکھا گیا ہے لیکن بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ تاریخ میں توسیع پسند اور ظالم طاقتوں کو آخر کار ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی کی صبح دیکھیں گے اور بھارت کو کشمیریوں کے سامنے سرتسلیم خم کرنا پڑیگا۔

حریت ترجمان نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو کشمیریوں کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال اور حریت پسند کشمیری رہنمائوں کو جھوٹے مقدمات میں سزائیں دلانے کے بجائے یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ خطے میں امن صرف اور صر ف حقیقی کشمیری قیادت اور پاکستان کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے ذریعے ہی قائم کیا جا سکتا ہے۔دریں اثناء جموں و کشمیر مسلم لیگ نے سرینگر میں ایک بیان میں یاسین ملک کو جھوٹے اور فرضی مقدمات میں سزا سنائے جانے پر بھارتی عدلیہ کی مذمت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ بی جے پی کو خوش کرنے کے لئے اس سزا سے بھارتی عدالتوں پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے اس لیے بھارتی عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ بیان میں کہا گیا کہ حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار اور دیگرپربھی جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں۔ بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان کی فوری رہائی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔