’اب احتجاج نہیں مزاحمت کریں گے‘ حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کا اعلان

غریب عوام کا نصیب نہیں بدلا، اگر 75 سال بعد بھی حکمران اپنی روش پر قائم ہیں تو کچھ نہیں بدلنے والا، اب ایم کیو ایم احتجاج نہیں ظلم کے خلاف مزاحمت کرے گی۔ ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کا جلسہ عام سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 مارچ 2023 12:55

’اب احتجاج نہیں مزاحمت کریں گے‘ حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 مارچ 2023ء ) وفاق میں حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ اب احتجاج نہیں مزاحمت کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی کے 39 ویں یوم تاسیس پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں صرف دو قومیں ہیں ایک ظالم اور دوسری مظلوم ہے، پاکستان کے غریب عوام کا نصیب نہیں بدلا، اگر 75 سال بعد بھی حکمران اپنی روش پر قائم ہیں تو کچھ نہیں بدلنے والا، اب ایم کیو ایم احتجاج نہیں ظلم کے خلاف مزاحمت کرے گی۔

اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کل بھی ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ تھا اور آج بھی ہے، مردم شماری میں کراچی کا مکمل شمار ہونا چاہیے، کراچی کی لاپتہ آبادی کو اس مردم شماری میں بازیاب ہونا چاہیے، بلدیاتی الیکشن میں ہمارا بائیکاٹ جائز تھا کیوں کہ بلدیاتی الیکشن دھاندلی شدہ حلقہ بندیوں کے سبب دھاندلی شدہ ثابت ہوا، پاکستان کو ایم کیوایم کے آباؤ اجداد نے قائم کیا تھا، ملک کے موجودہ معاشی بحران سے صرف ایم کیو ایم ہی نکال سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی قبضہ مافیا سے زمینوں کا قبضہ ختم کرایا جائے، گوٹھ آباد کے نام پر اربوں کمانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، کے الیکٹرک، سوئی گیس والے اپنا قبلہ جلد درست کر لیں، پاکستان کی پارلیمان میں جو کچرا جمع ہو گیا ہے اسے جلد ڈسٹ بن میں پھینک دیں گے، جن 80 فیصد لوگوں نے کراچی بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا وہ آج ایم کیو ایم کے پنڈال میں موجود ہیں۔

اپنے خطاب میں ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ مظلوم کراچی کی عوام کا مجمع ہے، اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں حق پرستی کا ثبوت ہے، اللہ حق والوں کے ساتھ ہے، ہم مظلوموں سے کوئی کوتاہی یا غلطی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ہم پر مظالم ہو رہے ہیں، آج کا دور اسلحہ نہیں ٹوئٹر چلانے کا ہے، آج ٹوئٹر پر ٹرینڈ چلا کر لوگ عدالتوں کی پیشی سے بھاگ رہے ہیں، آج اس پنڈال میں سہراب گوٹھ کا پشتون، لیاری کا بلوچ اور تمام قومیتوں کے لوگ شامل ہیں۔